گُلِ یاسمیں
لائبریرین
آپ کہیں صفائی پسند کو صفایا پسند لکھا تو نہیں سمجھ رہے ناجی جی بلکل غیر ملکی ہی صفائی پسند ہوتے ہیں آپ کے نذدیک ؟؟
آپ کہیں صفائی پسند کو صفایا پسند لکھا تو نہیں سمجھ رہے ناجی جی بلکل غیر ملکی ہی صفائی پسند ہوتے ہیں آپ کے نذدیک ؟؟
یہ مثال تھی اس دھاگے کی جو کہانی لکھنے کا کھیل کے نام سے اس محفل کی زینت بنی تھی اس میں ہم نے نبیل کی شادی کروائی ، جہانزیب کے کان پکڑوائے ، استاد محترم جناب اعجاز عبید صاحب کو نکاح خواں بنایا ، خود میں کبھی بس کنڈکٹر بنا اور کبھی عاشق نامراد شارق مستقیم اس میں رقیب روسیاہی کا کردار ادا کرتے نظر آئے ۔اور یہ سب کہانی کی اپنی اپنی قسط لکھنے والے کے تخیل کی پرواز ہوا کرتی تھی ۔ ایک دوسرے پر کردار بنا کر اسے لیپا کرتے تھے اور پھر جس پر کوئی کردار لیپا جاتا وہ کہانی کی صورت کو بگاڑے بغیر اپنی طرف سے اپنی قسط میں وہ قرض اتارا کرتا تھا اسی بہانے شہر شہر کی سیر بھی ہوتی اور یادیں بھی تازہ ہوتیںیعنی کہ دانت بھی دیا اور بارہ ہزار روپے بھی۔
یہی تو حقیقت ہے بندہ سب کچھ لٹا کر بھی کامیاب ہو یہ ضروری تو نہیں ۔صرف یہی نہیں بہت کچھ دیا۔۔
دل دیا، دماغ دیا، دانت دیا، دولت (پیسہ) دی۔۔۔
صد افسوس۔۔۔۔اتنے دال دینے پر بھی دال نہ گل سکی۔۔۔
یہی تو مصیبت ہے دانت کا درد ٹھیک کروانے گئے درد دل کے لوٹے ۔دال بھلے نہ گلی مگر سارے د ال جمع کر کے دوائی جو دے دی گئی اب اسے دردِ دل کی دوا سمجھ کر کھاتے فیصل بھائی یا دردِ دانت کی۔
جو نکل پڑا ہو پیال میںیہ دوائی دانت کی ہو سکتی ہے کیونکہ بادشاہ سلامت فرما گئے تھے کہ
وہ جو بیچتے تھے دوائے دل وہ دکان اپنی بڑھا گئے
ناپختہ عمر کا عشق ایسے ہی آوازیں بند کروا دیا کرتا ہے ۔ اب ہماری عمر میں کہاں زبان بندی ؟
جناب اس تمامی عمل ناہنجار میں کنون کے اپنے پچھواڑے پر ایسا حملہ ہوا کہ اسے کوئی سدھ بدھ نہ رہی ۔ لہذا پھر اس کے بعد چراغوں میں روشنی نہ رہیدانت نکالنے کے لیے بے ہوش کہاں کیا جارہا ہے؟؟؟
کنون اس کھلم کھلا غیر کنونی دھندا کرنے والے گروہ کو فی الفور پکڑے...
ورنہ دانت کے ساتھ ساتھ گردے بھی نکلتے رہیں گے...
وہ بھی کنون کی ناک کے نیچے سے!!!
لاحول ولا قوۃ الا باللہ ۔ ہم جگت بازی میں خوف خدا کے زیر اثر اناڑی ہیں ۔اچھا اور اگر خوف خدا کرتے تو کیا کہتے بھلا؟؟؟
صحیح کہا ۔ بالکل یہی الفاظ ہونے چاہیئیں ایک عاشق صادق کے
آ پ کو سمجھنا چاہیئے اسے چنگاری نہیں لوتی کہتے ہیں ۔ یعنی وہ لوتی نہ بھی لگاتے تو بھی آپ نے باز نہیں انا تھا ۔ چلو پھر کرو انجوائےآپ یہ چنگاری نہ بھی بھڑکاتے تب بھی یاد رکھیں بھیا نے اپنا تعارف کرانے کا ٹھیکہ ہمیں دے دیا ہے...
آگے تو آپ سمجھ ہی گئے ہوں گے ناں!!!
کنون بنانے سے کیا ہونا ہے ؟ چلنی تو پھر اسی مافیا کی ہے جس کی ہمیشہ سے چلتی ائی ہے ۔ آزاد ہوتے تو پھر کسی کنون کا سوچتے بھی ۔بالکل اس کے لئے کنون بنانا ہی پڑے گا۔
جنابے آلی ان کے انٹرنیٹ کا قصور ہے سکرین جب فریز ہو جاتی ہے تو حضرت صاحب ایک ہی بٹن بار بار دبا دیتے ہیں دو مرتبہ کے بعد سسٹم سمجھ جاتا ہے لہذا تیسری مرتبہ پوسٹ نہیں ہوتی البتہ دو بار ہو ہی جاتا ہے ۔ یہ بات پر نہیں انٹرنیٹ پر زور دے کر اس کی بلاکیج کھولیں جا رہی ہےاپنی بات پر زور دینے کے لیے آپ ایک ہی بات کو دو دو بار لکھتے جا رہے ہیں یا اتفاق سے ایسا ہو رہا ہے۔
بات جو سچ ہے وہی بات ہے رسوائی کیپاکستان میں کنون کو کنون پر عمل کرنے کے لیے کسی کنون کی ضرورت نہیں...
کنون کھڑے کھڑے نیا کنون خود بنا سکتا ہے!!!
بس پھر سارے ثبوت گئے بھاڑ میں غیر ملکی ہاتھ پکڑنے جوگے نہیں رہے اب ہم ۔ ملکی ہاتھ سیدھا دھون پر پڑتا ہے جیویسے یہ ہو کہاں رہا ہے؟؟؟
ہمیں اس ساَزش میں غیر ملکی ہاتھ صاف دِکھ رہا ہے!!!
بمعہ کنونتبھی تو کنون کی پیروی کرنے والے کانوں کو ہاتھ لگانے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔
میں نو مئی کی مذمت کرتا ہوں اور تحریک انصاف چھوڑنے کا اعلان کرتا ہوں پاک فوج ژندہ بادوہاں وہاں جہاں ہم نے آپ کے خالی والے دونوں مراسلات پر مزاح والی ریٹنگز دی ہیں ۔
غیر ملکی نہیں ملکی سازش لگ رہی ہیں صاف صاف ہمیں۔
آپ کا کنون ہمیں کنّوں (مالٹا) کی یاد دلا دیتا ہے۔۔۔بمعہ کنون
ایسا نہیں ہے۔۔۔ بات کچھ یوں ہے کہ بندے دونوں بار مختلف ہوتے ہیں اور جواب ایک۔اسی لیے تشویش ہوئی ۔جنابے آلی ان کے انٹرنیٹ کا قصور ہے سکرین جب فریز ہو جاتی ہے تو حضرت صاحب ایک ہی بٹن بار بار دبا دیتے ہیں دو مرتبہ کے بعد سسٹم سمجھ جاتا ہے لہذا تیسری مرتبہ پوسٹ نہیں ہوتی البتہ دو بار ہو ہی جاتا ہے ۔ یہ بات پر نہیں انٹرنیٹ پر زور دے کر اس کی بلاکیج کھولیں جا رہی ہے
ایسی تشویش چند دن پہلے والی پریس کانفرنسز میں پوری قوم کو ہو رہی تھی ۔ پھر سب کو سب سمجھ آگئیایسا نہیں ہے۔۔۔ بات کچھ یوں ہے کہ بندے دونوں بار مختلف ہوتے ہیں اور جواب ایک۔اسی لیے تشویش ہوئی ۔
ہاہاہا...ایسی تشویش چند دن پہلے والی پریس کانفرنسز میں پوری قوم کو ہو رہی تھی ۔ پھر سب کو سب سمجھ آگئی