اگر باہر رہنے والے پاکستانی بھائی اور بہنوں کو ساسیں ڈھونڈنے مین مسئلہ ہو رہا ہے تو وہ پلیز پاکستان سے پانچ چھے لے جائیں پاکستان میں بہووں کی زندگی کافی دردناک ہوگئی ہے
اور پتا نہیں لڑکوں کو کیوں ساسیں بری لگتی ہیں ان کی ساسیں تو ہر وقت ان کے لیے کھانے پکاتی رہتی ہیں،بیٹا بیٹا کرتی رہتی ہیں اور میاں کو ہاتھ میں کرنے کے گُر بتاتی رہتی ہیں بیٹیوں کو۔ ۔ ۔ ۔
اگر لڑکیوں کی ساسیں بھی ہر وقت ان کے لیے کھانے پکاتی رہیں،اور ان القابات کی بجائے جو نازیبا کے زمرے میں آتے ہیں ان کو بیٹی بیٹی کہتی رہیں اور بیٹوں کو قابو کرنے کے گُر بتاتی رہیں تو یہ "کپ جیولری" کی بجائے ڈائمنڈ جیولری ملے ان کو بہووں کی طرف سے