ایک تو سب کے سب تربیت پر بات ڈال کر قصہ ختم کر دیتے ہیں۔ یعنی دوسروں کو الزام۔
آپ جتنی مرضی کوشش کر لیں انسان کو جو پسند ہوتا ہے وہ ویسی اور اتنی ہر تربیت کا اثر قبول کرتا ہے باقی کو رد کر دیتا ہے۔
اگر آپ کی تھیوری مان لی جائے تو کیا اس کا مطلب ہے کہ انسان باقی زندگی میں کچھ اچھا اثر قبول نہیں کرتا؟ اور اس کی شخصیت میں تبدیلی نہیں آتی؟ کیا آپ ابھی بھی ویسی ہی ہیں اور انہیں چیزوں کو پسند کرتی ہیں جن کو بچپن میں کرتی تھیں؟
یور آنر یا جو مرضی۔ میرے خیال سے جو مرضی عدالت میں نہیں باہر آ کر ہی کہا جا سکتا ہو گا