اب ہمیں اندازہ ہو جانا چاہیے کہ پاکستان کی اہمیت کیا ہے کہ اس پر کوئی بھی حاکم ہو وہ ساری دنیا پر حکم چلا سکتا ہے ، جیو دبئی سے اپ لنک ہوتا ہے ، مگر میں تو اتنا جانتا ہوں کہ ادھر دبئی میں کیا کیا کچھ ہوتا ہے میڈیا اس پر آنکھ بند کر کے چپ بیٹھا رہتا ہے میں نے اپنی ایک پچھلی پوسٹ میں کہا تھا کہ ہم ادھر احتجاج بھی نہیں کر سکتے ۔ ۔ اب تو دل کرتا ہے کہیں ڈوب مریں جا کہ کہ ہم پاکستانی ہیں ۔ ۔ ۔
میں 1979 میں جب کابل گیا تھا تو ادھر پاکستانیوں کو دیکھ کر لوگ نفرت سے منہ بنایا کرتے تھے مگر مجھے فخر تھا کہ ہم نے انہیں پناہ دی تھی ۔ ۔ ۔ مگر آج احساس ہوا کہ میں اپنی قوم پر فخر نہیں کر سکتا ۔ ۔ ۔ ۔ ہم لوگ خود غرض ہیں ، ہم خود اپنے آپ کو دنیا میں تماشا بناتے ہیں ، اللہ نے ہمیں یہ وطن اللہ کے نظام کے لئے دیا تھا مگر ہم نے خود اسکو ایک بے دین اور لادین بنا ڈالا اب ہمارا جو بھی حشر ہو کم ہو گا ۔ ۔ آج ہم متحد نہیں ہیں اور نہیں لگتا کہ اب ہو پائیں گے ۔۔ ۔
مجھے دوسری جنگ عظیم کے وقت کے وہ ملک یاد آ رہے ہیں جو شہر کے شہر ملیا میٹ ہو گئے ۔ ۔ ۔ کیونکہ ان ملکوں کے لوگوں نے ایسے لوگوں کو اپنا حاکم بنایا تھا جو حکومت چلانے کے اہل نہیں تھے ۔ ۔ ۔ بکھرے ہوئے لوگوں کو ہمیشہ ہی باہر کی قوتیں کھا جاتیں ہیں ۔ ۔ ۔آج ہم نے خود کو تر نوالہ بنا دیا ہے ۔ ۔ دیکھیے کون ہمیں ہضم کرتا ہے ۔ ۔
بس اللہ سے دعا ہے کہ ہمیں اتحاد دے ۔ ۔(آمین)