رضا حاجیو آؤ شہنشاہ کا روضہ دیکھو

حدائق بخشش میں سے کلام
5927_big.gif
 
images.jpg

حاجیو آؤ شہنشاہ کا روضہ دیکھو
کعبہ تو دیکھ چکے کعبے کا کعبہ دیکھو

دھوم دیکھی ہے در کعبہ پہ بیتابوں کیا
ان کے مشتاقوں میں حسرت کا تڑپنا دیکھو

مثل پروانہ پھرا کرتے تھے جس شمع کے گرد
اپنی اس شمع کو پروانہ یہاں کا دیکھو

خوب آنکھو سے لگایا ہے غلاف کعبہ
قصر محبوب کے پردے کا بھی جلوہ دیکھو

واں مطیعوں کا جگر خوف سے پانی پایا
یاں سیہ کاروں کا دامن پہ مچلنا دیکھو

اولین خانہء حق کی ضیائیں دیکھیں
آخریں بیت نبی کا بھی تجلا دیکھو

زینت کعبہ میں تھا لاکھ عروسوں کا بناؤ
جلوہ فرما یہاں کونین کا دولھا دیکھو

جمعہ مکہ تھا عید اہل عبادت کے لیے
مجرمو آؤ یہاں عید دو شنبہ دیکھو

بے نیازی سے وہاں کانپتی پائی طاعت
جوش رحمت پہ یہاں ناز گنہ کا دیکھو

رکن شامی سے مٹی وحشت شام غربت
اب مدینہ کو چلو صبح دلآرا دیکھو

آب زم زم تو پیا خوب بجھائیں پیاسیں
آؤ جود شہ کوثر کا بھی دریا دیکھو

زیر میزاب ملے خوب کرم کے چھینٹے
ابر رحمت کا یہاں روز برسنا دیکھو

ایمن طور کا تھا رکن یمانی میں فروغ
شعلہء طور یہاں انجمن آرا دیکھو

ملتزم سے تو گلے لگ کے نکالے ارماں
ادب و شوق کا یاں باہم الجھنا دیکھو

خوب مسعی میں باامید صفا دوڑ لیے
رہ جاناں کی صفا کا بھی تماشا دیکھو

رقص بسمل کی بہاریں تو منی میں دیکھیں
دل خوں نابہ فشاں کا بھی پڑپنا دیکھو

غور سے سن تو رضا کعبہ سے آتی ہے صدا
میری آنکھوں سے میرے پیارے کا روضہ دیکھو
 
Top