حاجیو آؤ شہنشاہ کا روضہ دیکھو
کعبہ تو دیکھ چکے کعبے کا کعبہ دیکھو
دھوم دیکھی ہے در کعبہ پہ بیتابوں کیا
ان کے مشتاقوں میں حسرت کا تڑپنا دیکھو
مثل پروانہ پھرا کرتے تھے جس شمع کے گرد
اپنی اس شمع کو پروانہ یہاں کا دیکھو
خوب آنکھو سے لگایا ہے غلاف کعبہ
قصر محبوب کے پردے کا بھی جلوہ دیکھو
واں مطیعوں کا جگر خوف سے پانی پایا
یاں سیہ کاروں کا دامن پہ مچلنا دیکھو
اولین خانہء حق کی ضیائیں دیکھیں
آخریں بیت نبی کا بھی تجلا دیکھو
زینت کعبہ میں تھا لاکھ عروسوں کا بناؤ
جلوہ فرما یہاں کونین کا دولھا دیکھو
جمعہ مکہ تھا عید اہل عبادت کے لیے
مجرمو آؤ یہاں عید دو شنبہ دیکھو
بے نیازی سے وہاں کانپتی پائی طاعت
جوش رحمت پہ یہاں ناز گنہ کا دیکھو
رکن شامی سے مٹی وحشت شام غربت
اب مدینہ کو چلو صبح دلآرا دیکھو
آب زم زم تو پیا خوب بجھائیں پیاسیں
آؤ جود شہ کوثر کا بھی دریا دیکھو
زیر میزاب ملے خوب کرم کے چھینٹے
ابر رحمت کا یہاں روز برسنا دیکھو
ایمن طور کا تھا رکن یمانی میں فروغ
شعلہء طور یہاں انجمن آرا دیکھو
ملتزم سے تو گلے لگ کے نکالے ارماں
ادب و شوق کا یاں باہم الجھنا دیکھو
خوب مسعی میں باامید صفا دوڑ لیے
رہ جاناں کی صفا کا بھی تماشا دیکھو
رقص بسمل کی بہاریں تو منی میں دیکھیں
دل خوں نابہ فشاں کا بھی پڑپنا دیکھو
غور سے سن تو رضا کعبہ سے آتی ہے صدا
میری آنکھوں سے میرے پیارے کا روضہ دیکھو