فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
ايک غير منطقی توجيہہ اور کمزور دليل جس سے يہ تاثر ابھرے کہ امريکہ پاک فوج يا آئ – ايس – آئ کو کسی قسم کی رکاوٹ يا مسلئے کا حصہ سمجھتا ہے، بالکل غلط ہے۔ دونوں ممالک کے درميان طويل المدت شراکت داری اور مشترکہ فوجی کاوشوں کی تاريخ پر ايک سرسری نگاہ ڈالیں۔ دونوں ممالک کی عسکری قيادت ہر سطح پر مسلسل روابط ميں رہتی ہے تا کہ باہم مفادات سے متعلق معاملات کو طے کرنے کے ليے حکمت عملی بھی وضع کی جائے اور مشترکہ اہداف کے حصول کے ليے وسائل ميں شراکت اور تعاون ميں وسعت کے ليے نت نئے راستے بھی تلاش کيے جا سکيں۔
اگر ہم آئ – ايس – آئ کو حريف يا مدمقابل دشمن تصور کرتے تو اس صورت ميں آپ امريکی حکومت سے يہ توقع نہيں کر سکتے کہ ہم فوجی تعاون کے عمل ميں حصہ دار بنتے جس ميں لاجسٹک سپورٹ، فوجی سازوسامان کی فراہمی اور تربيتی مراکز اور اينٹيلی جينس سے متعلق وسائل ميں شراکت بھی شامل ہے۔
امريکہ بدستور دہشت گردی کو شکست دينے اور اس سے نبردآزما ہونے کے ليے جاری مشکل ترين کاوشوں کے ضمن ميں فوجی قيادت سميت حکومت پاکستان کا پرعزم شراکت دار ہے۔
ميں يہ واضح کر دوں کہ امريکی حکومت آئ – ايس –آئ کو ايسا عنصر نہيں سمجھتی جسے کمزور کرنے يا نيست ونابود کرنے کی ضرورت ہے۔ بلکہ حقیقت يہ ہے کہ امريکہ آئ – ايس – آئ سميت پاکستان کی بہت سے ايجينسيوں کے ساتھ دہشت گردی کے مشترکہ خطرے کے خاتمے کے ليے کی جانے والی بہت سی کوششوں کے ضمن ميں مل کر کام کر رہا ہے۔
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
www.state.gov
http://www.facebook.com/USDOTUrdu