حرفِ گم

جاسمن

لائبریرین
یہ نظم زبردست سے بڑی ریٹنگ کی مستحق ہے۔
ماشااللہ، کیا روانی ہے، کیا الفاظ کی بنت ہے، اور سب سے بڑھ کر کیا ہی عمدہ خیالات ہیں۔
مجھے تو الفاظ کی قلت محسوس ہوتی ہے جب آپ کی شاعری پڑھتی ہوں۔ اللہ نے آپ کو بہت نوازا ہے۔ماشااللہ
متفق ہوں۔ واقعی بہت ہی عمدہ خیالات اور عمدہ اظہار ہے۔ مجھے بھی تعریف کے لیے الفاظ کی کمی کا سامنا ہے۔
صابرہ الفاظ کے ذاتی بینک بھرے ہوتے تو خود ہی شاعری نہ کر لیتے۔ :D
 

الف عین

لائبریرین
ما شاء اللہ بہت اچھی نظم ہے۔اعتراضات تو غالب اور میر پر بھی ہوتے رہتے ہیں اور ہو سکتے ہیں۔ارشد میاں کے اعتراضات کو میں اس لحاظ سے پسند کرتا ہوں کہ مبتدیوں کے لئے ان میں کافی معلومات ہوتی ہے۔ اور پھر ظہیر میاں کے بھی جوابات، جن سے متفق ہوئے بغیر نہیں رہا جا سکتا! لیکن ارشد میاں سے یہی کہوں گا کہ تلخی پیدا نہ ہو تو بہتر ہے۔ ظہیر جس طرح نیم مزاحیہ لہجے میں جواب دیتے ہیں، ویسا ہی لہجہ رشید میاں بھی روا رکھیں تو نہ تلخی پیدا ہو گی بلکہ مبتدیوں کی عید ہو جائے گی!
 

ارشد رشید

محفلین
ا شاء اللہ بہت اچھی نظم ہے۔اعتراضات تو غالب اور میر پر بھی ہوتے رہتے ہیں اور ہو سکتے ہیں۔ارشد میاں کے اعتراضات کو میں اس لحاظ سے پسند کرتا ہوں کہ مبتدیوں کے لئے ان میں کافی معلومات ہوتی ہے۔ اور پھر ظہیر میاں کے بھی جوابات، جن سے متفق ہوئے بغیر نہیں رہا جا سکتا! لیکن ارشد میاں سے یہی کہوں گا کہ تلخی پیدا نہ ہو تو بہتر ہے۔ ظہیر جس طرح نیم مزاحیہ لہجے میں جواب دیتے ہیں، ویسا ہی لہجہ رشید میاں بھی روا رکھیں تو نہ تلخی پیدا ہو گی بلکہ مبتدیوں کی عید ہو جائے گی!
سر میری ہر گز کوشش نہیں ہوتی تلخی پیدا کرنے کی - مگر میرا انداز کچھ ایسا ہی براہِ راست قسم کا ہوتا ہے - یہی میرا عام زندگی میں بھی حال ہے اور بقول اقبال
اپنے بھی خفا مجھ سے ہیں بے گانے بھی ناخوش - :)
بہر حال میں کوشش کرتا رہتا ہوں کہ جتنا نرم کر کے لکھ سکوں - لکھوں
اب آپ کی نصیحت اور بھی پلے سے باندھنے کی کوشش کروں گا-
بہت نوازش -
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
ضرت جو چاہے آپ کا حسنِ کرشمہ ساز کرے -
میرا خیال ہے کہ اس فورم پر اس سے زیادہ ایک دوسرے کو قائل معقول نہیں کیا جا سکتا -
بس میرا نکتہ نظر آپ تک پہنچا - آپ کا مجھ تک - اور ہم دونوں آپس میں متفق نہیں ہیں - کوئی بات نہیں -
اب ہم جو بھی لکھیں گے وہ انہی باتوں کو دہرانا ہوگا - لہذا اس کو یہیں تک رہنے دیں
ارشد رشید صاحب ، ویسے تو میں نے سوچا تھا کہ اب آپ کی بے سروپا باتوں کا جواب دینے میں وقت نہیں ضائع کرنا چاہیےاور"سلاما" کہہ کر آپ کو آپ کے حال پر چھوڑدینا چاہیے لیکن آپ کی اور اصلاحِ سخن میں آنے والے نو آموزوں کی خیر خواہی کا جذبہ غالب آگیا ۔چنانچہ بہتر سمجھتا ہوں کہ ایک دفعہ آپ سے صاف بات کرلی جائے ۔ پہلی بات تو یہ کہ آپ ہر جگہ ہر شخص سے بلاوجہ بحث کرتے پھرتے ہیں، اکثر آپ کے اعتراضات کم علمی پر مبنی بلکہ بے سروپا ہوتے ہیں ۔ جب آپ کے سوال اور اعتراض کا جواب دیا جاتا ہے تو پھر آپ پینترا بدل کر کچھ اور بات کہہ دیتے ہیں اور یہ بھول جاتے ہیں کہ پہلے کیا کہا تھا آپ نے۔ جب آپ بالکل ہی لاجواب ہوجاتے ہیں تو پھر تسلیم کیے بغیر یہ کہہ کر الگ ہوجاتے ہیں کہ ہم دونوں متفق نہیں ہیں اور اب مجھے مزید بات نہیں کرنی ۔:unsure:
میں نے پہلے بھی آپ سے عرض کیا تھا کہ علمی اور ادبی بحث کے کچھ آداب ہوتے ہیں ۔ ان مباحث میں کسی کی ذاتی رائے کوئی حیثیت نہیں رکھتی ۔ حیثیت اور وقعت صرف اور صرف دلائل و براہین کی ہوتی ہے۔ اب تک اوپر کے مراسلوں میں جو باتیں میں نے لکھیں اس میں کہیں بھی میری کوئی ذاتی رائے نہیں ہے بلکہ تمام کی تمام باتیں گرامر کےاصول اور قواعد پر مبنی ہیں ۔میں نے حوالوں اور مثالوں کے ساتھ ہر چیز صاف صاف کھول کر بیان کی ہے۔ اب آپ اردو قواعد کے مسلمہ اور مستند اصولوں کو بھی نہیں مانتے اور آگے سے آئیں بائیں شائیں کیے جاتے ہیں ۔ اور آخر میں کہتے ہیں کہ "بس میرا نکتہ نظر آپ تک پہنچا - آپ کا مجھ تک - اور ہم دونوں آپس میں متفق نہیں ہیں " ۔
بھائی آپ کا نقظۂ نظر تھا ہی کیا ۔ آپ کو نہ واحد جمع سمجھ میں آتے ہیں ، نہ صلہ اور موصول کی خبر ہے ، نہ جملے اور فقرے کا فرق معلوم ہے ، نحو کے بنیادی اصولوں کا کچھ علم نہیں ، ایک سادہ سے اردو جملے کی بنیادی ساخت آپ کی سمجھ میں نہیں آتی ۔ان سب کے باوجود جب آپ کودلیل اور مثال دے کر بات سمجھائی جائے تو ردِ عمل آپ کا ایسا ہوتا ہے جیسےآپ کی شانِ عالیشان میں کوئی گستاخی ہوگئی ہے ۔ چونکہ آپ اصلاحِ سخن میں اصلاح فرماتے ہیں اس لیے میرا مخلصانہ مشورہ آپ کو یہ ہے کہ کم از کم اردو کی مبادیات سےتو واقفیت حاصل کرلیجیے تاکہ آپ کا بھی بھلا ہوجائے اور نو آموزوں کا بھی ۔اس دھاگے میں آپ نے جو اعتراضات کیے ہیں ان سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ یا تو آپ اردو قواعد کی بنیادی باتوں ہی سے واقف نہیں ہیں یا پھر کسی وجہ سے بیکار بحث برائے بحث کرتے ہیں ۔اب اس مراسلے کے بعد میں کچھ اور نہیں کہوں گا ۔

حاصل وصول کی جو مثال آپ نے دی ہے وہ ایک ہی جملے کی ہے -
حاصل وصول نہیں ہوتا ۔ صلہ اور موصول ہوتے ہیں ۔ ان کی تعریف میں نے اوپر مثال دے کر بیان کی ہے وہ پھر سے دیکھ اور سمجھ لیجیے۔

اپنا ایک شعر آپ کی نظر کر تا ہوں
شعر نظر نہیں کیا جاتا ۔ نذر کیا جاتا ہے۔نظر کے معنی نگاہ کے ہوتے ہیں ۔

سلاما!
 

سیما علی

لائبریرین
کس قدر سچا، مقدس، دلنشیں اور خوبصورت سبق ہے! کتنے حسین الفاظ ہیں!!
رب جہاں کی طرف سے دل میں اترے الفاظ ہیں ماشاءاللہ۔
واقعتاً دل کی گہرائیوں سے کہی نظم ہے جو پڑھنے والوں کے دلوں کی گہرائیوں میں اترتی ہے۔ گویا دل سے دلوں تک جاتی ہے۔
ماشاءاللہ۔
اللہ پاک ہم سب کو اس پہ عمل کی توفیق و آسانی دے۔ ہمارے دل محبت و رحم سے لبریز کر دے۔ اپنے رنگ میں رنگ لے۔ آمین!
ثم آمین!
آمین الہی آمین
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
یہ نظم زبردست سے بڑی ریٹنگ کی مستحق ہے۔
ماشااللہ، کیا روانی ہے، کیا الفاظ کی بنت ہے، اور سب سے بڑھ کر کیا ہی عمدہ خیالات ہیں۔
مجھے تو الفاظ کی قلت محسوس ہوتی ہے جب آپ کی شاعری پڑھتی ہوں۔ اللہ نے آپ کو بہت نوازا ہے۔ماشااللہ
آداب ، نوازش، بہت شکریہ! پذیرائی اور قدر افزائی کے لیے بہت ممنون ہوں ۔ اور فیڈ بیک کے لیے آپ کا بہت شکرگزار ہوں ۔ اللہ کریم آپ کو خوش رکھے!
بعض واقعات اور سانحات دل پر گہرا اثر چھوڑتے ہیں اور بہت کچھ سوچنے پر مجبور کردیتے ہیں اور قلم کو تحریک دیتے ہیں ۔ پیغام قاری تک پہنچ جائے تو سمجھیے کہ محنت وصول ہوئی ۔
 

ارشد رشید

محفلین
ارشد رشید صاحب ، ویسے تو میں نے سوچا تھا کہ اب آپ کی بے سروپا باتوں کا جواب دینے میں وقت نہیں ضائع کرنا چاہیےاور"سلاما" کہہ کر آپ کو آپ کے حال پر چھوڑدینا چاہیے لیکن آپ کی اور اصلاحِ سخن میں آنے والے نو آموزوں کی خیر خواہی کا جذبہ غالب آگیا ۔چنانچہ بہتر سمجھتا ہوں کہ ایک دفعہ آپ سے صاف بات کرلی جائے ۔ پہلی بات تو یہ کہ آپ ہر جگہ ہر شخص سے بلاوجہ بحث کرتے پھرتے ہیں، اکثر آپ کے اعتراضات کم علمی پر مبنی بلکہ بے سروپا ہوتے ہیں ۔ جب آپ کے سوال اور اعتراض کا جواب دیا جاتا ہے تو پھر آپ پینترا بدل کر کچھ اور بات کہہ دیتے ہیں اور یہ بھول جاتے ہیں کہ پہلے کیا کہا تھا آپ نے۔ جب آپ بالکل ہی لاجواب ہوجاتے ہیں تو پھر تسلیم کیے بغیر یہ کہہ کر الگ ہوجاتے ہیں کہ ہم دونوں متفق نہیں ہیں اور اب مجھے مزید بات نہیں کرنی
جناب الف عین صاحب اب آپ بتایئے میں اتنی تلخ باتوں کا جواب کیسے شیرینی سے دوں؟
ظہیر صاحب لکھ تو میں بھی آپ کو بہت کچھ سکتا ہوں مگر ہمیشہ ہی اس محفل میں آپ کے مقام کا خیال کر کے خاموش ہوجاتا ہوں -
آپ اپنے تئیں خود کو بہت بڑا استاد سمجھتے ہیں اور سب سے استہزا اور تمسخر سے بات کرتے ہیں - یہ آپ کے شایانِ شان نہیں -
اور آج میں آپ کو یہ بھی بتادوں کہ یہ جو آپ ہر وقت گرامر اور قواعد کی مثالیں دے کے سامنے والے کو خاموش کرانے کی کوشش کرتے ہیں یہ میرا مسئلہ ہی نہیں ہوتا -
میرا اصل اشارہ شعر کی جمالیات اور زبان کی خوبیوں پہ ہوتا ہے جو ان قواعد و انشا سے بہت آگے کی چیز ہوتی ہیں - جس تک شائد ابھی آپ نہیں پہنچے ہیں -
جب کوئ میرے ایک دو بار سمجھانے پر بھی نہ سمجھے تو ایک شریف آدمی کا اور کیا وتیرہ ہو نا چاہیئے - سوائے اس کے جو میں کرتا ہوں - کہ بات کو ختم کر کے چپ ہوجاتا ہوں-
ویسے آپ کا پورا حق ہے کہ آپ جس طرح کی چاہیں شاعری کریں یہاں آپ کی واہ واہ کرنے والے بہت ہیں - آپ کے اکثر اشعار شعر کی باریکیوں سے مبرا ہوتے ہیں مگر میں خاموش ہی رہتا ہوں - آپ کو یہ بھی بتا دوں کہ ایک دفعہ میں نے ایطا کے مسئلے پہ اپنی رائے سے رجوع کر لیا تھا آپ کے کہنے پہ وہ بھی صرف آپ کی مروت میں کیا تھا ورنہ اس حد تک تو آپ صحیح تھے کہ اس شعر میں ایطا نہیں ہے مگر وجہ وہ نہیں تھی جو آپ کی استادی کہہ رہی تھی -

بہر حال مجھے معاف کردیں - آئندہ آپ سے کوئ سوال کرنے کی جسارت میں نہیں کروں گا -
 
ایسےاعلٰی معیار کی نظم کی تعریف کرتے ہوئے مجھے ایسا لگ رہا ہے گویامیں اپنی ہی تعریف کررہاہوں کہ میں نے بھی ایسے بہترین الفاظ اور عمدہ خیالات کی حامل نظم کی تعریف کی تھی-:)
 

محمداحمد

لائبریرین
کہیں نہیں ہے کہیں نہیں ہے ، وہ حرفِ باطل کہیں نہیں ہے
سرِ ورق پر سجا کے جس کو ، پڑھائے جاتے ہیں فی زمانہ
دروسِ نفرت بنامِ مذہب ، کتاب میں تو کہیں نہیں ہے!
مفسّرانِ نفاق پرور شمارِ سبحہ کے زیر و بم پر
سکھا رہے ہیں جو شرحِ کاذب کہ نغمگیں ہے
نصاب میں تو کہیں نہیں ہے!

سبحان اللہ !

بہت خوبصورت نظم ہے اور پیغام بھی بڑا واضح ہے۔

اچھے شاعر کی یہی پہچان ہوتی ہے کہ اُس کا ہاتھ معاشرے کی نبض پر ہوتا ہے اور وہ معاملات کو بخوبی سمجھتا ہے اور اپنے انداز میں اچھے افکار کے ابلاغ کی کوشش کرتا ہے۔

بہت سی داد قبول کیجے ظہیر بھائی!
 

جاسمن

لائبریرین
:D:D:D
ایسی بھی کیا بات ہے ۔ اسے بھی اپنی ہی شاعری سمجھیے اور جہاں چاہے دھڑلے سے سنا دیجیے ۔ اجازت ہے ۔:)
اجازتاں، اجازتاں۔۔۔ :):):)
لیکن ایسا کر نہیں سکتے/ایسا کرنا نہیں چاہتے۔
ظہیر بھیا! ماشاءاللہ۔ آپ کی شاعری بہت بہت پیاری ہے۔ اور یہ آپ کی رہے، آپ کے نام سے چھپے تو یہ میرے لیے زیادہ خوشی کی بات ہے۔
آپ کے خلوص کی معترف ہوں۔
اللہ آپ کو شاد و آباد رکھے۔ بہت نوازے۔ آمین!
ثم آمین!
 
احبابِ کرام ! قریباً دو ڈھائی سال پہلے وطنِ عزیز پاکستان میں مذہبی منافرت اور فرقہ وارانہ تعصب کی ایک آگ سی بھڑک اٹھی تھی کہ جس میں بہت کچھ جل کر راکھ ہوگیا تھا ۔ اُسی پس منظر میں دکھے دل کے ساتھ یہ ایک نظم لکھی تھی جو بیاض میں دب کر رہ گئی۔ مذہبی نفرت اور تشدد کے تازہ واقعے پر یہ نظم یاد آئی تو اہلِ ذوق ِ بزم کی خدمت میں پیش کرر ہا ہوں کہ اس کا پیغام مثبت ہے ۔
شاید کہ کسی دل میں اتر جائے مری بات!

حرفِ گم
٭٭٭

کہیں نہیں ہے کہیں نہیں ہے ، وہ حرفِ باطل کہیں نہیں ہے
سرِ ورق پر سجا کے جس کو ، پڑھائے جاتے ہیں فی زمانہ
دروسِ نفرت بنامِ مذہب ، کتاب میں تو کہیں نہیں ہے!
مفسّرانِ نفاق پرور شمارِ سبحہ کے زیر و بم پر
سکھا رہے ہیں جو شرحِ کاذب کہ نغمگیں ہے
نصاب میں تو کہیں نہیں ہے!
کلاہِ شہرت سروں پہ رکھے ، قبائے حرص و ہوا سنبھالے
درونِ مکتب سیاستوں کی غلام گردش میں پلنے والے
عقیدتوں کے عجیب چہرے ، تفرّقوں کے نقاب ڈالے
مظاہروں میں سجے ہوئے ہیں
بزعمِ تقویٰ ہزاروں بازو مخاصمت کے نصاب تھامے
مثالِ خنجر اٹھے ہوئے ہیں ، مجادلے پر تُلے ہوئے ہیں
فقیہ ِ نکتہ سرا کے فتوے ، خطیبِ شعلہ نوا کے لہجے
منافقت سے بھرے ہوئے ہیں ، منافرت میں رنگے ہوئے ہیں
اخوتوں کو عداوتوں سے بدل کے خلقِ خدا کو باہم
بنامِ مسلک لڑا رہے ہیں
فضائے شہرِ کرم شعاراں غبارِ نفرت سے بھر گئی ہے
صریرِ کلکِ خبر نگاراں صدائے وحشت سے ڈر گئی ہے
ہزاروں معصوم سرخمیدہ ، بدن دریدہ ، لہو بہ دیدہ
گناہِ لب بستگی کی اونچی صلیبِ غم پر کھنچے ہوئے ہیں
فصیلِ وحدت پہ جلنے والے چراغ سارے بجھے ہوئے ہیں
حواریانِ دمِ مسیحا
دیارِ خفتہ کے آستانوں میں حرفِ قُم کو تلاشتے ہیں
وہ حرفِ معجز جو سو گیا ہے ، جو شرحِ کاذب میں کھو گیا ہے
وہ حرفِ گم تو یہیں کہیں ہے ، وہ دھڑکنوں کے بہت قریں ہے
بیاضِ دل پر لکھا ہوا ہے ، سبھی کے اندر چھپا ہوا ہے
خدا کے بندو! یہ دل ٹٹولو ، یہ سینے اپنے ذرا تو کھولو!
منافرت کے صنم گرا کر ، عقیدتوں کی فصیل ڈھا کر
زباں سے بولو ، فضا میں گھولو وہ حرفِ وحدت جو بالیقیں ہے
وہ اسمِ اعظم جو دل نشیں ہے ، وہ جس کی حرمت میں جاگزیں ہے
ہر ایک جذبہ ، ہر ایک رشتہ کہ جس کے دم سے محبتیں ہیں
محبتیں جو اداس گم صم
تمہارے چہروں کو تک رہی ہیں ، نجانے کب سے سِسک رہی ہیں
خدا کے بندو! خموش لوگو! محبتوں کو زبان دے دو!
محبتوں کی زباں حسیں ہے !
جمالِ رب کی قسم ہے لوگو!
محبتوں میں زیاں نہیں ہے

***

ظہیرؔ احمد ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۲۰۲۰
ظہیر بھائی ، آپ کی اعلیٰ شاعری پڑھ کر تسلیم کرنا پڑتا ہے کہ احساس اور اظہار کا جو معیار آپ كے یہاں ہے ، وہ خدا داد ہوتا ہے ، اسے مشق اور مطالعہ سے پیدا نہیں کیا جا سکتا ( ورنہ میں بھی کر لیتا ! ) :) ماشاء اللہ ، بہت عمدہ نظم ہے . داد قبول فرمائیے .
 

سید عاطف علی

لائبریرین
دل سے نکلے ان لفظوں کا حق صرف آنسو ہی ادا کر سکتے ہیں ۔ یہ پڑھ کر جی جتنا خوش ہوا اتنا ہی غمگین بھی۔کاش ہم سوچیں سمجھیں۔
ار شد رشید صاحب کی جو تنقیدی بحث ہوئی اس میں اس بات کی کمی محسوس ہوئی کہ موضوعاتی نظم کو پرکھنے کا انداز بھی اس کے ماحول اور پس منظر اور معنوی احساس کے مطابق ہوتا چاہیئے ۔ یوں لگ رہا ہے کہ وہ غزل یا قطعات کی پیمانے پر پرکھ رہے ہیں اور جمالیاتی عناصر کو شعر یا مصرع کے پیکر میں قید دیکھنا چاہتے ہیں، جب کہ ان جمالیاتی عناصر کا اصل حسن ان کی موضوع کی ہم آہنگی میں ہے جو دراصل نظم کا خاصہ ہے ۔شاید اسی لیے ان کے تنقیدی فریم میں یہ صحیح طریقے سے بیٹھ نہیں رہا اور بحث کو اور ہی سمت دے رہا ہے ۔
زبان و بیان کے اعتبار سے کوئی چیز نظر نہیں آئی مجھے سب خوب ہے ۔
البتہ تلاشنا (اور قبولنا) اور اس طرح کے الفاظ کا برتاؤ مجھے بہت کھردرا سا لگتا ہے۔ یہ میرا ذاتی احساس ہو گا لیکن ہے بہت کھردرا جیسے کوئی دیوار پر ڈرل مشین چلا رہا ہو:) ۔ آپ کے اس استعمال پر حیرت سی ہوئی ۔
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
ایسےاعلٰی معیار کی نظم کی تعریف کرتے ہوئے مجھے ایسا لگ رہا ہے گویامیں اپنی ہی تعریف کررہاہوں کہ میں نے بھی ایسے بہترین الفاظ اور عمدہ خیالات کی حامل نظم کی تعریف کی تھی-:)
بہت شکریہ ، نوازش ، آداب! بہت ممنون ہو ں ، خورشید! عزت افزائی کے لیے بہت شکریہ۔ اللہ کریم آپ کو خوش رکھے۔
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
سبحان اللہ !

بہت خوبصورت نظم ہے اور پیغام بھی بڑا واضح ہے۔

اچھے شاعر کی یہی پہچان ہوتی ہے کہ اُس کا ہاتھ معاشرے کی نبض پر ہوتا ہے اور وہ معاملات کو بخوبی سمجھتا ہے اور اپنے انداز میں اچھے افکار کے ابلاغ کی کوشش کرتا ہے۔

بہت سی داد قبول کیجے ظہیر بھائی!
آداب ، نوازش ، بہت شکریہ ، احمد بھائی ! سخنوروں کی طرف سے تحسین بہت معنی رکھتی ہے۔ اچھا شاعر ہونے کا تو مجھے دعویٰ نہیں لیکن کوشش ضرور ہوتی ہے کہ کوئی کام کی بات قلم سے صادر ہو جائے ۔ آپ احباب کی حوصلہ افزائی مہمیز کا کام کرتی ہے ۔ اللہ کریم آپ کو جزائے خیر عطا فرمائے۔ آمین
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
اجازتاں، اجازتاں۔۔۔ :):):)
لیکن ایسا کر نہیں سکتے/ایسا کرنا نہیں چاہتے۔
ظہیر بھیا! ماشاءاللہ۔ آپ کی شاعری بہت بہت پیاری ہے۔ اور یہ آپ کی رہے، آپ کے نام سے چھپے تو یہ میرے لیے زیادہ خوشی کی بات ہے۔
آپ کے خلوص کی معترف ہوں۔
اللہ آپ کو شاد و آباد رکھے۔ بہت نوازے۔ آمین!
ثم آمین!
:):):)
بہت بہت شکریہ خواہرم! دعاؤں کے لیے خصوصی شکریہ ۔ اللہ کریم یہ دعائیں آپ کے حق میں بھی قبول فرمائے۔ شاد و آباد رہیں ، پھلیں پھولیں اور تادیر سلامت رہیں ۔ آمین
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
ظہیر بھائی ، آپ کی اعلیٰ شاعری پڑھ کر تسلیم کرنا پڑتا ہے کہ احساس اور اظہار کا جو معیار آپ كے یہاں ہے ، وہ خدا داد ہوتا ہے ، اسے مشق اور مطالعہ سے پیدا نہیں کیا جا سکتا ( ورنہ میں بھی کر لیتا ! ) :) ماشاء اللہ ، بہت عمدہ نظم ہے . داد قبول فرمائیے .
بہت بہت شکریہ ، بہت نوازش، عرفان بھائی!
اس عزت افزائی اور ذرہ نوازی کے لیے بہت ممنو ن ہوں ۔ سخنوروں کا حرفِ تحسین قیمتی ہوتا ہے ، اس کے لیے مقروض ہوں ۔ اللہ آپ کو سلامت رکھے۔ آمین
 
Top