ارشد رشید صاحب ، ویسے تو میں نے سوچا تھا کہ اب آپ کی بے سروپا باتوں کا جواب دینے میں وقت نہیں ضائع کرنا چاہیےاور"سلاما" کہہ کر آپ کو آپ کے حال پر چھوڑدینا چاہیے لیکن آپ کی اور اصلاحِ سخن میں آنے والے نو آموزوں کی خیر خواہی کا جذبہ غالب آگیا ۔چنانچہ بہتر سمجھتا ہوں کہ ایک دفعہ آپ سے صاف بات کرلی جائے ۔ پہلی بات تو یہ کہ آپ ہر جگہ ہر شخص سے بلاوجہ بحث کرتے پھرتے ہیں، اکثر آپ کے اعتراضات کم علمی پر مبنی بلکہ بے سروپا ہوتے ہیں ۔ جب آپ کے سوال اور اعتراض کا جواب دیا جاتا ہے تو پھر آپ پینترا بدل کر کچھ اور بات کہہ دیتے ہیں اور یہ بھول جاتے ہیں کہ پہلے کیا کہا تھا آپ نے۔ جب آپ بالکل ہی لاجواب ہوجاتے ہیں تو پھر تسلیم کیے بغیر یہ کہہ کر الگ ہوجاتے ہیں کہ ہم دونوں متفق نہیں ہیں اور اب مجھے مزید بات نہیں کرنی
جناب الف عین صاحب اب آپ بتایئے میں اتنی تلخ باتوں کا جواب کیسے شیرینی سے دوں؟
ظہیر صاحب لکھ تو میں بھی آپ کو بہت کچھ سکتا ہوں مگر ہمیشہ ہی اس محفل میں آپ کے مقام کا خیال کر کے خاموش ہوجاتا ہوں -
آپ اپنے تئیں خود کو بہت بڑا استاد سمجھتے ہیں اور سب سے استہزا اور تمسخر سے بات کرتے ہیں - یہ آپ کے شایانِ شان نہیں -
اور آج میں آپ کو یہ بھی بتادوں کہ یہ جو آپ ہر وقت گرامر اور قواعد کی مثالیں دے کے سامنے والے کو خاموش کرانے کی کوشش کرتے ہیں یہ میرا مسئلہ ہی نہیں ہوتا -
میرا اصل اشارہ شعر کی جمالیات اور زبان کی خوبیوں پہ ہوتا ہے جو ان قواعد و انشا سے بہت آگے کی چیز ہوتی ہیں - جس تک شائد ابھی آپ نہیں پہنچے ہیں -
جب کوئ میرے ایک دو بار سمجھانے پر بھی نہ سمجھے تو ایک شریف آدمی کا اور کیا وتیرہ ہو نا چاہیئے - سوائے اس کے جو میں کرتا ہوں - کہ بات کو ختم کر کے چپ ہوجاتا ہوں-
ویسے آپ کا پورا حق ہے کہ آپ جس طرح کی چاہیں شاعری کریں یہاں آپ کی واہ واہ کرنے والے بہت ہیں - آپ کے اکثر اشعار شعر کی باریکیوں سے مبرا ہوتے ہیں مگر میں خاموش ہی رہتا ہوں - آپ کو یہ بھی بتا دوں کہ ایک دفعہ میں نے ایطا کے مسئلے پہ اپنی رائے سے رجوع کر لیا تھا آپ کے کہنے پہ وہ بھی صرف آپ کی مروت میں کیا تھا ورنہ اس حد تک تو آپ صحیح تھے کہ اس شعر میں ایطا نہیں ہے مگر وجہ وہ نہیں تھی جو آپ کی استادی کہہ رہی تھی -
بہر حال مجھے معاف کردیں - آئندہ آپ سے کوئ سوال کرنے کی جسارت میں نہیں کروں گا -