کیلکیولس کی ریاضی تو ہم سب نے ہی انجینئرنگ کے دوران پڑھی ہی ہوتی ہے ۔۔۔ فی الوقت تو اس مضمون کا سب سے بڑا مسئلہ تحریر کا شدید غیر مربوط انداز بیان ہے جس صاحب مضمون کا اصل مدعا سامنے ہی نہیں آپاتا اور پورا مضمون ایک سازشی نظریہ سے زیادہ کچھ نہیں لگتا۔ نہ ہی یہ واضح ہوتا کہ خود ان فیلڈ ایکویشنز سے خدا کا انکار کیسے لازم آتا ہے؟

آئنسٹائن کو قریبا چودہ سال کا عرصہ ایکویشن کو اپنے دوستوں کے ساتھ باندھنے میں لگا۔ آپ کیا سمجھے تھے کہ میں ان کو دس مراسلوں میں کھول دوں گا؟ اس میں وقت صرف ہو گا۔ محفل پر آدھا پونا کام اس لیے لے آیا تھا کہ کوئی ہم خیال مل کر اس کام میں لگے گا جیسا کہ ویکی پیڈیا یا اوپن سورس پراجیکٹس میں ہوتا ہے۔ مضمون غیر مربوط سوالات اور پھر ٹرول سے ہوتا ہے۔
 
کیلکیولس کی ریاضی تو ہم سب نے ہی انجینئرنگ کے دوران پڑھی ہی ہوتی ہے ۔۔۔ فی الوقت تو اس مضمون کا سب سے بڑا مسئلہ تحریر کا شدید غیر مربوط انداز بیان ہے جس صاحب مضمون کا اصل مدعا سامنے ہی نہیں آپاتا اور پورا مضمون ایک سازشی نظریہ سے زیادہ کچھ نہیں لگتا۔ نہ ہی یہ واضح ہوتا کہ خود ان فیلڈ ایکویشنز سے خدا کا انکار کیسے لازم آتا ہے؟

دیکھیں سازش کہیں یا پلان ۔ اسٹیٹ کو مذہب سے علحیدہ کرنا ہے۔ پہلے جن باتوں میں اللہ کو داخل کیا جاتا تھا اب وہ فلسفہ اور سائنس سے بالکل ہی مٹانی ہیں ورنہ اسٹیٹ کے قانون کنفیوژن کا شکار رہیں گے۔
 
آخری تدوین:
یہ بھی ایک اہم انکشاف ہے کہ پنجابی ہیں!
تاہم اس کا نفسِ مضمون سے کیا تعلق!
اور آپ اگر واقعی اس ’’سچ‘‘ کی گرہیں کھولنے میں سنجیدہ ہیں تو اردو محفل اس کے لیے قطعاً مناسب فورم نہیں ۔۔۔ آئنسٹائن کی چودہ سالہ محنت کا ابطال چند غیر مربوط مراسلوں میں ممکن نہیں ۔۔۔ یہ ایک خالص ایکیڈیمک ایکسرسائز ہے ۔۔۔ سنجیدگی کا تقاضا یہ ہے کہ آپ باقاعدہ تحقیق کرکے اپنی ’’ریسرچ‘‘ کسی مستند سائنسی جریدے میں شائع کروائیں تاکہ اس کا ’’پیئر ریویو‘‘ ہو سکے!
 
مدیر کی آخری تدوین:
کیا میں اپنا پچھلا لکھا ہوا مراسلہ دلیل بنا سکتا ہوں؟
پچھلے مراسلوں میں یہی دعویٰ کرنے کے بعد آپ نے دلیل کے ضمن میں حدیث پیش کی ’’علما انبیاءؑ کے وارث ہیں‘‘ اور عملی نتیجہ یہ اخذ کیا محض انبیاءؑ کے ’’ورثا‘‘ ہی علما ہوسکتے ہیں!!!
اس طریقہ استخراج کا مقابلہ کرنے کی استعداد مجھ میں نہیں جناب ۔۔۔ جزاک اللہ و احسن الجزا
 
پچھلے مراسلوں میں یہی دعویٰ کرنے کے بعد آپ نے دلیل کے ضمن میں حدیث پیش کی ’’علما انبیاءؑ کے وارث ہیں‘‘ اور عملی نتیجہ یہ اخذ کیا محض انبیاءؑ کے ’’ورثا‘‘ ہی علما ہوسکتے ہیں!!!
اس طریقہ استخراج کا مقابلہ کرنے کی استعداد مجھ میں نہیں جناب ۔۔۔ جزاک اللہ و احسن الجزا

اللہ آپکو جزائے خیر دے۔ تو یہ تھی اصل بات۔
 
ارے بھائی، تو فیلڈ ایکویشنز سے یہ نتیجہ اور حکمت عملی کیسے اخذ ہو رہی ہے؟ اور نیوٹن کی فزکس سے خدا کا وجود کیسے ثابت ہوجاتا ہے؟؟؟

جب ہر شئے کو ایک غلط دعوے کے تحت میتھس سے معلوم کیا جا سکتا ہو تو لوگوں سے عسیائیت یا مذہبیت پر دلیل دینا سائنسدان کے لیے آسان ہو جاتا ہے۔

دلیل کی بنیاد پر ہی آدمی بالا دست یا زیر دست ہو تا ہے۔ یہ تو آسان سی بات ہے کہ نیوٹن کی قریبا ٢٠٠٠ صفحات کی بائبل کی تفسیر ہے۔ وہ مذہبی سائنسدان تھا۔ یہ بات اسٹیٹ بنانے والوں کے مخالف پوپ اور چرچ کے لیے سخت اضطراب کی بات تھی۔ وہ چرچ کو اسٹیٹ سے خاج کرنا چاہتے تھے۔ چرچ اللہ کو مانتا تھا۔ وہ اللہ کو خارج از اسٹیٹ کرنا چاہتے تھے۔
 
وہ مذہبی سائنسدان تھا۔
میتھس بھی مذہبی اور غیر مذہبی ہوتی ہے؟
پھر جس میتھس کا بانی اس قدر مذہبی تھا ۔۔۔ آگے چل کر وہی میتھس ملحد کیسے ہوگئی؟ یا آئنسٹائن نے کوئی نئی کیلکیولس ایجاد کر لی تھی؟؟؟ اور پھر خود آئنسٹائن صراحتاً ملحد تھا، اس دعوے کی کیا دلیل ہے؟
 
آل رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت میں کیا کلام۔ تاہم، آپ نے حتمیت و قطعیت کے ساتھ جو نتیجہ اخذ کیا ہے، اس حوالے سے آپ کا اخذ کردہ نتیجہ بے عملی اور ہاتھ پر ہاتھ دھرے رکھنے کی بہت بڑی مثال ہے۔ اسلام کو محض ایک خاندان تک محدود کرنا مناسب نہیں اور اس حوالے سے آپ کی سوچ میں شدت پسندی کا عنصر دکھائی دیتا ہے جو مناسب نہیں۔

دیکھیں اسلامک اسٹیٹ طالبان جیش لشکر سپاہ جماعت تنظیم اور ہزارہا جہادی تنظیموں سے خون بہہ رہا ہے۔ وہ مغربی استحصال کا مقابلہ قریبا ۴٠٠ سال سے انتہائی خونی جنگوں سے کر رہے ہیں۔ حالانکہ ہم رسول ص کی امت ہیں جو معلم بنا کر بھیجے گئے۔ میں صرف خیر خواہی میں امت کو تعلیم اور علم کی طرف بلا رہا ہوں۔ غور و فکر کریں تو چند ہجرتوں سے مسلم علاقوں کو مسلمانوں کے لیے کھولنے سے خون بہائے بغیر مسئلہ حل ہو سکتا ہے۔ کیا آپ چاہیں گے کہ کسی توند والے مولوی کے ہتھے آپکا بیٹا یا بیٹی چڑھے اور مارا جائے؟ آپ کے اور میرے خیالات ہمارا حال اور مستقبل ہیں۔
 
محفل جس سوچ کے تحت چل رہی ہے اسکا شعور عام قاری کو ہو جائے تو اسے ناپسند کرے گا۔ خود موصوف جب علم سے بات نہیں چلتی تو اور جانب نکل جاتے ہیں۔
جب موصوف کا ملمع اترتا ہے اور سب و شتم پر اتر آتے ہیں تو بہت کچھ کرنا پڑتا ہے!
 
دین حق کا غلبہ یہ کیا شئے ہے؟

مسلمان کی نجات بذریعہ حدیث رسول ص پتہ چلتا ہے کہ صرف کلمہ لا الہ الا للہ پر ہی ہو جائے گی۔ چاہے چوری کی ہو یا زنا۔ نماز روزہ تو خیر دور کی بات ہوئی۔

آل رسول ص ہی اصل وارثین دین حق اور نور قرآن ہیں۔ سو وہی بتائیں گے کہ کہاں جہاد کیا جائے اور کہاں نہیں۔ انھی آل رسول ص کے لیے ہر مسلمان نماز میں درود پڑھتا ہے اور انہی کے لیے خمس ہے یعنی غنائم کا پانچواں حصہ ہے۔ یہی تمام مسلمانوں کی جانوں کے مولا و مالک ہیں۔

ہمیں صرف اسی لیے پیدا کیا گیا ہے کہ اللہ کی معرفت نصیب ہو جو کہ علم سے حاصل ہوتی ہے۔ سو علم ہی باعث نجات ہے۔

تین لوگ غیر متفق ہوئے ہیں یا لاجواب۔ دلیل لائیں یا اتفاق و اتحاد سے رہیں۔ نفس کو میری حق بات ناگوار معلوم ہو گی۔
 
Top