@حمّد احسن سمیع :راحل میرا آپ سے اس سے قبل مکالمہ یا مراسلہ نہیں ہوا یا شاید ایک آدھ بار۔ آپ کے اس انداز کی وجہ جان سکتا ہوں؟
وجہ بالکل آبجیکٹو ہے ۔۔۔ اور جیسا کہ آپ نے خود ارشاد فرمایا کہ میرا اور آپ کا اس سے قبل کوئی ذاتی رابطہ نہیں رہا تو کسی بھی قسم کا پرسنل بائس از آؤٹ آف کوئسچن۔
 
آہ!!! غالباً استفعیٰ لیے جانے کے بعد نام بدل کر آنے کی ضرورت محسوس ہوئی ہوگی :)

اقبال سے متعلق تو آخری مراسلہ ہو چکا۔

کچھ بات میں اپنی محفل پر "اخذ کردہ شہرت" کے متعلق بھی کرنا چاہوں گا۔ بدگمانی کو دور کرنا عین ایمان ہے۔ رات کو اپنی زوجہ علیہ السلامہ کے ساتھ رسولﷺ راہ میں ہونا اور انصاری صحابہؓ کو روکنا اور بتانا ہمارے لیے روشن مثال ہے۔

چونکے آپ نے میرے استعفی طلب کرنے یا نوکری سے متعلق بات کی ہے۔ میں نے ایک لڑی "ایک کہانی" میں اپنی زندگی کے مراحل سے متعلق بات کی تھی۔ انسان کی زندگی میں بعض چیزیں اسکے بس میں نہیں ہوتیں۔ جیسا کہ روہنگیا کے مسلمانوں کو طعن کیا جائے کہ قتل نہ ہوتے اگر ہر ایک مسلح مجاہد ہوتا۔ یا شام کے مسلمانوں کو کہا جاتا کہ کشتی نہ ڈوبتی اگر سمندر کے راستے ہجرت نہ کرتے۔ یہ تو ایک بات ہوئی کہ حادثات آپ کے بس میں بعض اوقات نہیں ہوتے۔

اب دوسری بات یہ ہے کہ دلیل کو میرٹ پر لینا چاہیے۔ سیدنا علی ع کا قول ہے کہ یہ نا دیکھو کون کہہ رہا ہے بلکہ یہ دیکھو کیا کہہ رہا ہے۔

اب تیسری بات کہ تین چار سال قبل نام زلفی کیوں اختیار کیا۔ مجھے اردو اور شاعری کی شد بد نہیں۔ بس محفل پر کبھی کبھار پڑھ لیتا تھا یا کچھ دیوان خریدے تھے ان سے کچھ پڑھ لیا۔ میں فطرتا پر مزاح انسان ہوں۔ محفل کا ممبر بننے کا خیال آیا تو توجہ سر کے بالوں کی طرف گئی اور زلفی نام رکھ لیا کیونکہ بال نہ تھے۔ :)

اب رہ گئی آخری بات کہ آپ بات ہی نہ کرنا چاہیں کہ آپکا علم زیادہ ہے تو وہ الگ بات ہے۔ لیکن میں اچھے گمان سے میرٹ پر جواب دوں گا چاہے ٹرول ہی کیوں نہ ہو۔
 
اب تیسری بات کہ تین چار سال قبل نام زلفی کیوں اختیار کیا۔
زلفی والی بات کی وجہ تسمیہ آگے کے ایک مراسلے بیان کردی تھی ۔۔۔ جس سے واضح ہو گیا تھا کہ ایسا کہنے سے آپ کے ذاتی احوال کی طرف اشارہ کرنا مطلوب نہیں تھا (جب مجھے اس کی کچھ آگہی ہی نہیں تو اس بابت کچھ کہہ بھی کیسے سکتا ہوں!)
آپ کا باقی مراسلہ گزشتہ مراسلوں کی طرح شدید ’’ان کوہیرنٹ‘‘ ہے ۔۔۔ جس کا جواب دینا شاید میرے بس میں نہیں
آخراً، مجھے اپنی علمیت کے حوالے سے کوئی زعم نہیں، نہ ہی میں یہاں بحث مباحثے میں حصہ لیتا ہوں ۔۔۔ اور لیا بھی تب ہی جا سکتا ہے جب سامنے والے کا بیان کم از کم کوہیرنٹ تو ہو! آپ کے اب تک کے تمام مراسلوں سے صاف ظاہر ہے کہ آپ دعویٰ صبح کا کرتے ہیں اور ’’دلیل‘‘ رات کی پیش کرتے ہیں۔ یہ میرا آنسٹ اوپنین ہے جو ظاہر ہے کہ آپ کو برا لگے گا ۔۔۔ اور اس کے لیے میں معذرت خواہ ہوں۔
 
علم سے یاد آیا ۔۔۔
کیا آپ وہی صاحب ہیں جنہوں نے یہ شاہکار مضمون لکھا تھا؟

ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ آپکو اس کے مندرجات پر تحفظات ہی نہیں ناقابل قبول ہیں۔ حالانکہ پہلا مراسلہ اگر میرٹ پر دیکھا جائے تو صحیح ہی دکھائی دے گا۔ میں ڈفرنشیل اور انٹگریل کیکیولس بہت تفصیل سے انجنئیرنگ میں پڑھ چکا ہوں۔ بیس صفحات پر محیط انٹیگریشن بائی پارٹس کر چکا ہوں۔ سو فیلڈ ایکویشن کو حل کرنا مشکل نہیں۔ بلکہ انکو اردو محفل پر منتقل کرنا اور اس میں چھپی میتھس کے شعبدہ بازیوں کو واضح کرنا ضروری تھا۔ یہ ہوم ورک میں نے نہیں کیا تھا۔ اس پر ٹرولنگ ہوئی۔
 
مطلب سید جون ایلیا رحمہ اللہ تعالی کو اعلان جہاد کرنا تھا؟؟؟

انکا جیسا شعر و نثر کا مجاہد تو شاہد ہی کوئی ہو۔ عالم کا قلم مجاہد کے خون کے برابر ہے۔ لیکن آپ نے یہ نہیں سوچا اور مجھے طعن کیا کہ جہاد کا بتانا صرف آل رسول ص یا انکے نمائندوں کا حق ہے۔ خمس آل رسول ص ہی کو جانا ہے۔
 
ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ آپکو اس کے مندرجات پر تحفظات ہی نہیں ناقابل قبول ہیں۔ حالانکہ پہلا مراسلہ اگر میرٹ پر دیکھا جائے تو صحیح ہی دکھائی دے گا۔ میں ڈفرنشیل اور انٹگریل کیکیولس بہت تفصیل سے انجنئیرنگ میں پڑھ چکا ہوں۔ بیس صفحات پر محیط انٹیگریشن بائی پارٹس کر چکا ہوں۔ سو فیلڈ ایکویشن کو حل کرنا مشکل نہیں۔ بلکہ انکو اردو محفل پر منتقل کرنا اور اس میں چھپی میتھس کے شعبدہ بازیوں کو واضح کرنا ضروری تھا۔ یہ ہوم ورک میں نے نہیں کیا تھا۔ اس پر ٹرولنگ ہوئی۔
کیلکیولس کی ریاضی تو ہم سب نے ہی انجینئرنگ کے دوران پڑھی ہی ہوتی ہے ۔۔۔ فی الوقت تو اس مضمون کا سب سے بڑا مسئلہ تحریر کا شدید غیر مربوط انداز بیان ہے جس صاحب مضمون کا اصل مدعا سامنے ہی نہیں آپاتا اور پورا مضمون ایک سازشی نظریہ سے زیادہ کچھ نہیں لگتا۔ نہ ہی یہ واضح ہوتا کہ خود ان فیلڈ ایکویشنز سے خدا کا انکار کیسے لازم آتا ہے؟
 
میں تو پوچھ پوچھ کے تھک گیا مگر تاحال جواب ندارد
جواب آئے گا ۔۔۔ ۲۰۰۰ سے زائد الفاظ پر مبنی ۔۔۔ مگر مندرجات میں موجود ’’دلائل‘‘ کی دعوے سے وہی نسبت ہوگی جو ’’مجاہدِ ملت‘‘ مرشدی جونؔ کی مذہب سے ساتھ تھی :)
 
Top