حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی عمر میں اختلاف بقول مرزا غلام قادیانی

مبشر شاہ

محفلین
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
دوستو! آج ہم آپ کو ایک مرزائی لطیفہ سنانے جا رہے ہیں ،مرزا غلام قادیانی صاحب حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی عمر شریف کا جو معیار مقرر کر رہے ہیں وہ بہت عجیب ہے ایک جگہ ایک سو بیس سال عمر تو ایک جگہ ایک سو ترپن سال ، ایک اور جگہ ایک سو پچس سال ، اب احمدی دوست خود فیصلہ کر کے بتائیں کہ مرزا صاحب کی کون سی بات درست ہے اور کون سی جھوٹی جبکہ میں یاد کرواتا چلوں کہ مراز صاحب خود اس چیز کے قائل ہیں کہ جھوٹے کے کلام میں تضاد ہوتا ہے :)
 
مدیر کی آخری تدوین:

شمشاد

لائبریرین
اس موضوع پر بہت لمبی چوڑی بحث ہو چکی ہے۔

اردو محفل میں لڑی موجود ہے۔

بلکہ وہ تو کہتے ہیں کہ حضرت عیسٰی علیہ السلام کی قبر کشمیر ہے یہ انکا ماننا ہے کہ انکو آسمان پر نہیں اٹھایا گیا بلکہ وہ روپوش ہوگئے تھے اور بعد میں ہجرت کرکے کشمیر آگئے اور یہاں انکی قبر ہے۔

ربط
 

arifkarim

معطل
مذہب بذات خود ایک اختلاف ہے۔ دنیا میں کوئی ایسا مذہب یا دین موجود نہیں ہے جس میں تضادات، اختلافات وغیرہ نہ پائے جاتے ہوں:
http://en.wikipedia.org/wiki/Criticism_of_Islam
http://en.wikipedia.org/wiki/Criticism_of_Christianity
http://en.wikipedia.org/wiki/Criticism_of_Judaism
http://en.wikipedia.org/wiki/Criticism_of_Hinduism
http://en.wikipedia.org/wiki/Criticism_of_Buddhism
http://en.wikipedia.org/wiki/Criticism_of_Sikhism
 

مبشر شاہ

محفلین
شمشاد بھائی آپ کی بات درست ہے دئیے گیا لنک بھی اپنی نوعیت پر منفرد ہے لیکن اس تھریڈ میں اصل حوالہ جات کے سکین کا التزام کیا گیا ہے ،میں کوشش کروں گا کہ جتنی بھی تھریڈز اوپن کروں با حوالہ ہو
 
مدیر کی آخری تدوین:

باباجی

محفلین
حیرانی کی بات ہے یہاں کسی نے اب تک کوئی جواب ہی نہیں لکھا ۔۔۔۔۔
بات یہ ہے بھائی کہ جھوٹے کا کلام بھی جھوٹا
اسے ماننے والا اس سے بڑا مردود
 

نایاب

لائبریرین
قادیانیوں کو کہیں تحریری تقریری اپنے مذہب کی تبلیغ کرتے نہیں دیکھا ۔
اکثر اپنے مسلمان مجاہدوں کو ہی ان کی تعلیمات عام کرتے پایا ہے ۔۔۔۔
گفتار کا جہاد آسان ہی بہت ہے ۔
اس کتاب میں عمر کے اختلاف بارے جو ذکر مل رہا ہے وہ سب احادیث سے ثابت کیا جا رہا ہے ۔
اب احادیث کو کون جھٹلائے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
صاحب کتاب کہیں یہ نہیں لکھ رہا کہ " میں کہتا ہوں " ۔۔۔۔۔
محترم مبشر شاہ صاحب اس کتاب میں سے یہ دعوی ثابت کر دیں تو بہت مہربانی کرم نوازش ۔۔۔۔۔۔
 

رانا

محفلین
حیرانی کی بات ہے یہاں کسی نے اب تک کوئی جواب ہی نہیں لکھا ۔۔۔ ۔۔
بات یہ ہے بھائی کہ جھوٹے کا کلام بھی جھوٹا
اسے ماننے والا اس سے بڑا مردود
باباجی! یہ یا اس جیسا کوئی بھی سوال محفل کے کسی سنجیدہ دوست کی طرف سے معلومات کی غرض سے ہوتا تو میں ان کی معلومات میں اضافہ کرنے میں ضرور خوشی محسوس کرتا۔ لیکن صاحب دھاگہ کون ہیں کیا ہیں ان کا اپنا فرقہ کیا ہے کچھ پتہ نہیں۔ البتہ ان کا مقصد کیا ہے اس دھاگہ کھولنے سے اور خود صاحب دھاگہ کس قبیل سے تعلق رکھتے ہیں اس کا اندازہ ان کے پہلے ہی فقرے سے ہوجاتا ہے کہ "دوستو! آج ہم آپ کو ایک مرزائی لطیفہ سنانے جا رہے ہیں۔۔۔" اس قبیل کے لوگوں کو بندہ کیا جواب دے اور انہیں کیا فائدہ ہوگا میرے جواب سے۔ صرف فساد اور بحث مقصد ہے ان کا۔
رہ گئی بات آپ کو جواب دینے کی تو آپ اپنے مراسلے میں مجھے "مردود" قرار دے چکے ہیں تو اس مردود کا جواب آپ کی کیا تشفی کرسکے گا؟ اور جب دل و دماغ میں اس قدر نفرت اور بغض بھرا ہو کہ چھوٹے ہی منہ سے "مردود" وغیرہ کے القابات دوسرے کے لئے نکلیں تو خود سوچیں انسانی نفسیات بھی کوئی چیز ہیں کہ ایسی نفرت اور غصے کی موجودگی میں آپ میرے جواب پر انصاف اور غیر جانبداری کی نظر ہی نہ ڈال سکیں گے۔ آپ نے اپنے کسی دھاگے میں لکھا تھا ان کا خلیفہ اربوں روپے کے محل میں رہتا ہے آپ کے اسی مراسلے سے مجھے اندازہ ہوگیا تھا کہ آپ سنی سنائی بے بنیاد باتوں پر ایمان لانے کو ہی زندگی کی معراج سمجھے بیٹھے ہیں۔ اس لئے آپ کو بھی جواب دینے سے معذرت چاہتا ہوں۔
میں تو یہاں مراسلہ بھی نہ لکھتا لیکن آپ کی صرف اس بات نے کہ کسی نے کوئی جواب ہی نہیں لکھا یہ سوچ کر مراسلہ لکھنے کی تحریک ہوئی کہ آپ محفل کے بعض سنجیدہ دوستوں کے دوست ہیں۔ تو ان دوستوں کی خاطر آپ کو اسطرح کی باتوں کا جواب جاننے کا ایک آسان طریق بتا رہا ہوں۔ یہ ایک عمومی طریق ہے دوسرے دوست بھی اس سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ جب بھی آپ کے سامنے حضرت مرزا صاحب کی کسی تحریر کو قابل اعتراض رنگ میں پیش کیا گیا ہو آپ صرف اس تحریر کا صفحہ نمبر نوٹ کرلیا کریں۔ اور اس لنک پر جاکر حضرت مرزا صاحب کی مطلوبہ کتاب ڈاون لوڈ کرلیا کریں۔ حوالہ کے صفحے سے دو صفحات پہلے اور دو صفحات بعد کے تسلسل میں پڑھ لیا کریں۔ اکثر باتوں کا جواب وہیں مل جائے گا۔ اس کے بعد بھی کوئی سوال قابل جواب رہ جائے تو یہ سوچ کر صبر کرلیجئے گا کہ "مردود" کا جواب بھی مردود ہی ہوگا کیا فائدہ جاننے سے۔
 

مبشر شاہ

محفلین
مذہب بذات خود ایک اختلاف ہے۔ دنیا میں کوئی ایسا مذہب یا دین موجود نہیں ہے جس میں تضادات، اختلافات وغیرہ نہ پائے جاتے ہوں:
عارف کریم صاحب بات صرف یہ چل رہی ہے کہ مرزا غلا م قادیانی جس نے نبوت کا دعویٰ کیا وہ حضرت مسیح کی عمر کے بارے مختلف اقوال بیان کر رہا ہے سوال یہ ہے کہ ان میں سے کون سا قول سچا اور کون سا جھوٹا ہے بس یہ بتائیں فلاسفی نہ دکھائیں شکریہ
حیرانی کی بات ہے یہاں کسی نے اب تک کوئی جواب ہی نہیں لکھا
حیران مت ہوں نایاب نے لکھ تو دیا ہے دیکھ لیں
قادیانیوں کو کہیں تحریری تقریری اپنے مذہب کی تبلیغ کرتے نہیں دیکھا ۔
اکثر اپنے مسلمان مجاہدوں کو ہی ان کی تعلیمات عام کرتے پایا ہے ۔۔۔ ۔
گفتار کا جہاد آسان ہی بہت ہے ۔
اس کتاب میں عمر کے اختلاف بارے جو ذکر مل رہا ہے وہ سب احادیث سے ثابت کیا جا رہا ہے ۔
اب احادیث کو کون جھٹلائے ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔
صاحب کتاب کہیں یہ نہیں لکھ رہا کہ " میں کہتا ہوں " ۔۔۔ ۔۔
محترم مبشر شاہ صاحب اس کتاب میں سے یہ دعوی ثابت کر دیں تو بہت مہربانی کرم نوازش ۔۔۔ ۔۔۔
نایاب میں آپ کی تحریر پر :);):(:mad::confused::daydreaming:بس یہی کرنے کو دل چاہ رہا ہے کہ :)
بھائی جی قادیانی جتنی اپنے مذھب کی تعلیمات کو فروغ دے رہے ہیں شاید ہی کوئی مذھب یا فرقہ تبلیغ کر رہا ہو،رہا یہ کہ آپ نے فرمایا کہ اس کتاب میں عمر کے اختلاف بارے جو ذکر مل رہا ہے وہ سب احادیث سے ثابت کیا جا رہا ہے ،ذرہ مجھے بھی تو دکھائیں کون سی حدیث میں ہے ، حدیثیں دکھائیں ہم بھی مان جائیں گے اس عمر کے اختلاف کو،حدیثوں کا انتظار رہے گا :)،حدیث:)صرف حدیث دکھانی ہے :)
 
مدیر کی آخری تدوین:

نایاب

لائبریرین
عارف کریم صاحب بات صرف یہ چل رہی ہے کہ مرزا غلا م قادیانی جس نے نبوت کا دعویٰ کیا وہ حضرت مسیح کی عمر کے بارے مختلف اقوال بیان کر رہا ہے سوال یہ ہے کہ ان میں سے کون سا قول سچا اور کون سا جھوٹا ہے بس یہ بتائیں فلاسفی نہ دکھائیں شکریہ

حیران مت ہوں نایاب نے لکھ تو دیا ہے دیکھ لیں

نایاب میں آپ کی تحریر پر :);):(:mad::confused::daydreaming:بس یہی کرنے کو دل چاہ رہا ہے کہ :)
بھائی جی قادیانی جتنی اپنے مذھب کی تعلیمات کو فروغ دے رہے ہیں شاید ہی کوئی مذھب یا فرقہ تبلیغ کر رہا ہو،رہا یہ کہ آپ نے فرمایا کہ اس کتاب میں عمر کے اختلاف بارے جو ذکر مل رہا ہے وہ سب احادیث سے ثابت کیا جا رہا ہے ،ذرہ مجھے بھی تو دکھائیں کون سی حدیث میں ہے ، حدیثیں دکھائیں ہم بھی مان جائیں گے اس عمر کے اختلاف کو،حدیثوں کا انتظار رہے گا :)،حدیث:)صرف حدیث دکھانی ہے :)
محترم مبشر شاہ صاحب ۔
مختصر سی تحریر اتنے متنوع انداز سے آپ پر اثر انداز ہوئی ۔
سبحان اللہ ۔
آپ کچھ زیادہ پریشان نہ ہوں ۔ بس اپنی جانب سے پیش کردہ " عمر کے اختلاف " بارے اقتباس کتاب کو غور سے پڑھ لیں ۔
آپ کی جانب سے نشان زدہ فقرات اور جملے باقاعدہ احادیث کی نسبت سے تحریر ہوئے ہیں ۔ ساتھ کتب کا نام بھی حوالے کے لیئے ملتا ہے ۔
اور اب جو احادیث کے بل پر بحث چلے تو کس حدیث کو مانیں کس سے منہ موڑیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟
کچھ آپ ہی حکم لگا دیں ۔۔۔۔۔۔۔۔
بہت دعائیں
 

مبشر شاہ

محفلین
نایاب صاحب لگتا ہے آپ وہی ہیں جو فیس بک پر گوہر نایاب کے نام کے قادیانی مربی ہیں ہیں :) خیر کوئی بات نہیں
محترم بات یہ ہے کہ مرزے نے جن احادیث کی کتب کا کہا ہے کم سے کم ان کتب کے اقتباس آپ ہی دے دیں کسی ایک حدیث میں بھی ایسا کچھ نہیں ہے جیسا مرزے نے اللہ کے آخری نبی ﷺ پر بہتان باندھا اگر آپ مجھے جھوٹا سمجھ رہے ہیں تو کم سے کم وہ احادیث ہی دکھا دیں جن کا مرزے نے حوالہ دیا میں ایسی دسیوں احادیث دکھا سکتا ہوں جس کا مرزے نہ لکھا کہ یہ حدیث ہے مگر خدا کی قسم دنیا کی کسی کتاب میں اس کا کوئی تذکرہ نہیں ہے یقین نہ آئے تو آپ بھی دیکھ لیں
مرزا کی بیان کردہ جھوٹی حدیث نمبر ۱

مرزا کی بیان کردہ جھوٹی حدیث نمبر۲
مرزا کی بیان کردہ جھوٹی حدیث نمبر ۳
 

رانا

محفلین
نایاب بھائی جسطرح میں نے ان صاحب کو نظرانداز کیا ہے آپ بھی ان سے مزید گفتگو جاری رکھنے سے پرہیز کریں۔ ان کے طرز تخاطب سے اب تو آپ کو اندازہ ہوگیا ہوگا کہ یہ آئے کہاں سے ہیں۔ ان کے نزدیک بحث اور بٹیرے لڑانے میں کوئی فرق نہیں جس میں ہار جیت ہی مطمع نظر ہوتی ہے نہ کہ علم و آگہی۔ ان کے دستخط پر نظر ڈالیں یہ ایک خاص ایجنڈا لے کر یہاں وارد ہوئے ہیں۔ انہی دنوں میں ایک اور محترمہ جو ابھی چند دن پہلے ہی محفل پر وارد ہوئی ہیں ان کا اسٹیٹس کا پیغام دیکھ کر میں حیران رہ گیا کہ میں قادیانیت پر تبصروں میں مہارت رکھتی ہوں اور لوگوں کو معلومات پہنچانا چاہتی ہوں دوسری طرف یہ صاحب ان کے دھاگے اور ان کا دستخط۔ مقصد سمجھنا ذرا مشکل نہیں کہ محفل کا ماحول خراب کیا جائے۔ پتہ نہیں دوسرے فورمز پر رہنے والوں کو یہاں کا علم دوست ماحول کیوں کھٹکتا رہتا ہے۔ ایسے انتشار پھیلانے والے لوگوں سے میں گذارش کروں گا کہ محفل پر سب کو علم ہے کہ یہاں رانا نام کا ایک احمدی محفلین بھی موجود ہے جو اپنا مذہب کبھی نہیں چھپاتا اور کھل کر اپنے آپ کو فخر سے احمدی ظاہر کرتا ہے۔ اس لئے ان محفلین میں سے کسی کو بھی کبھی احمدیت کے حوالے سے کوئی معلومات چاہئے ہوگی تو وہ بلا جھجک مجھ سے رابطہ کرلے گا اور کسی بھی دھاگے میں مجھے دوستانہ رنگ میں مخاطب کرکے کوئی بھی بات معلوم کرسکتا ہے، مجھے کبھی برا نہ لگے گا اگر محض علم اور معلومات کی غرض سے کوئی مجھ سے کہیں مخاطب ہوگا۔ اس لئے بحث کی نیت سے دھاگے کھولنے والے کہیں اور جاکر طبع آزمائی کریں تو ان کے لئے مناسب ہوگا۔
لیکن اگر انہیں بہت ہی شوق ہے بحث اور ایسے سوالات کرنے کا تو ان کے لئے ایک آسان حل ہے کہ کیا یہ بہتر نہیں ان کا سوال آن لائن ایک دنیا سنے اور دیکھے اور اس کا جواب بھی آن لائن ایک دنیا دیکھے اور سنے۔ یہ جماعت احمدیہ کے آفیشل ٹیلی ویژن کی ویب سائیٹ کا لنک ہے۔ اس سائیٹ پر اوپر دیکھیں گے تو Live کا ایک مینو آرہا ہے جس پر کلک کرکے لائیو سٹریم بھی دیکھی جاسکتی ہے۔ اس کے ایک پروگرام راہ ہدٰی کی نشریات کا شیڈول یہاں اس لنک پر موجود ہے اس ہفتے کے لئے اور ہر ہفتے کے پروگرامز کا شیڈول یہاں موجود ہوتا ہے۔ یہ ہر ہفتے والے دن 1620GMT اور پاکستانی وقت کے مطابق رات نو بیس پر لائیو ٹیلی کاسٹ ہوتا ہے۔ جس میں آپ لوگوں کے سوالوں کے جواب دیئے جاتے ہیں اور ٹکر پر فون نمبر دکھایا جارہا ہوگا۔ آپ کا خرچہ بھی صرف ایک چند سیکنڈ کی کال کا ہوگا۔ آپ سے آپ کا فون نمبر پوچھ کر فون بند کردیا جائے گا اور اپنے خرچ پر آپ کو کال بیک کیا جائے گا۔ پھر آپ کا سوال اور ان کا جواب آن لائن پانچ براعظموں میں لائیو ٹیلی کاسٹ ہورہا ہوگا۔ یہ زیادہ بہتر ہے کہ جماعت کے علماء آپ کو براہ راست جواب دے رہے ہوں گے اور فورا ہی پروگرام کے بعد یہ پروگرام یو ٹیوب پر اپ لوڈ کردیا جاتاہے جس کا حوالہ آپ بھی کہیں بھی دے سکتے ہیں۔
 

باباجی

محفلین
باباجی! یہ یا اس جیسا کوئی بھی سوال محفل کے کسی سنجیدہ دوست کی طرف سے معلومات کی غرض سے ہوتا تو میں ان کی معلومات میں اضافہ کرنے میں ضرور خوشی محسوس کرتا۔ لیکن صاحب دھاگہ کون ہیں کیا ہیں ان کا اپنا فرقہ کیا ہے کچھ پتہ نہیں۔ البتہ ان کا مقصد کیا ہے اس دھاگہ کھولنے سے اور خود صاحب دھاگہ کس قبیل سے تعلق رکھتے ہیں اس کا اندازہ ان کے پہلے ہی فقرے سے ہوجاتا ہے کہ "دوستو! آج ہم آپ کو ایک مرزائی لطیفہ سنانے جا رہے ہیں۔۔۔ " اس قبیل کے لوگوں کو بندہ کیا جواب دے اور انہیں کیا فائدہ ہوگا میرے جواب سے۔ صرف فساد اور بحث مقصد ہے ان کا۔
رہ گئی بات آپ کو جواب دینے کی تو آپ اپنے مراسلے میں مجھے "مردود" قرار دے چکے ہیں تو اس مردود کا جواب آپ کی کیا تشفی کرسکے گا؟ اور جب دل و دماغ میں اس قدر نفرت اور بغض بھرا ہو کہ چھوٹے ہی منہ سے "مردود" وغیرہ کے القابات دوسرے کے لئے نکلیں تو خود سوچیں انسانی نفسیات بھی کوئی چیز ہیں کہ ایسی نفرت اور غصے کی موجودگی میں آپ میرے جواب پر انصاف اور غیر جانبداری کی نظر ہی نہ ڈال سکیں گے۔ آپ نے اپنے کسی دھاگے میں لکھا تھا ان کا خلیفہ اربوں روپے کے محل میں رہتا ہے آپ کے اسی مراسلے سے مجھے اندازہ ہوگیا تھا کہ آپ سنی سنائی بے بنیاد باتوں پر ایمان لانے کو ہی زندگی کی معراج سمجھے بیٹھے ہیں۔ اس لئے آپ کو بھی جواب دینے سے معذرت چاہتا ہوں۔
میں تو یہاں مراسلہ بھی نہ لکھتا لیکن آپ کی صرف اس بات نے کہ کسی نے کوئی جواب ہی نہیں لکھا یہ سوچ کر مراسلہ لکھنے کی تحریک ہوئی کہ آپ محفل کے بعض سنجیدہ دوستوں کے دوست ہیں۔ تو ان دوستوں کی خاطر آپ کو اسطرح کی باتوں کا جواب جاننے کا ایک آسان طریق بتا رہا ہوں۔ یہ ایک عمومی طریق ہے دوسرے دوست بھی اس سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ جب بھی آپ کے سامنے حضرت مرزا صاحب کی کسی تحریر کو قابل اعتراض رنگ میں پیش کیا گیا ہو آپ صرف اس تحریر کا صفحہ نمبر نوٹ کرلیا کریں۔ اور اس لنک پر جاکر حضرت مرزا صاحب کی مطلوبہ کتاب ڈاون لوڈ کرلیا کریں۔ حوالہ کے صفحے سے دو صفحات پہلے اور دو صفحات بعد کے تسلسل میں پڑھ لیا کریں۔ اکثر باتوں کا جواب وہیں مل جائے گا۔ اس کے بعد بھی کوئی سوال قابل جواب رہ جائے تو یہ سوچ کر صبر کرلیجئے گا کہ "مردود" کا جواب بھی مردود ہی ہوگا کیا فائدہ جاننے سے۔
جناب رانا محترم
اپنی تمام تر آزاد سوچ کے باوجود کچھ پوائنٹس ایسے ہیں جو اٹل ہیں ۔۔۔ اگر آپ لوگ خود کو صحیح سمجھتے ہیں تو آج ایک صدی سے زیادہ وقت ہوگیا ۔۔۔ اہل یہود کی طرح آپ لوگ بھی بقا کی جدوجہد کر رہے ہیں ۔۔۔۔ یہودیت تو پیغمبروں کا مذہب رہا ہے ۔۔۔۔ آپ کی کیا تاریخ ہے ؟؟؟؟؟ ۔۔۔ اور آجکل کے اتنے ایڈوانس اور حقیقت پسند دور میں بھی آپ لوگ اپنی سوچ اور نقطہ نظر کو ثابت نہیں کر پائے ؟؟؟ ۔۔۔۔ تمام فرقے سنی، شیعہ، دیوبندی، بریلوی، وہابی کھلے بندوں آپ کی مخالفت کرتے ہیں ایسا کیوں ؟؟؟؟؟ بات بغض کی نہیں میرے محترم حقیقت کی ہے ۔۔۔ اگر وہ غلط ہے تو جو ہم سمجھتے ہیں تو آپ لوگ اس کا کھلے عام اقرار کیوں نہیں کرتے ۔۔۔۔۔ جمعہ کے جنگ اخبار میں ایک خبر پڑھی کہ ایک صاحب بمعہ اپنے چند ساتھیوں کے قادیانیت سے تائب ہو کر مسلمان ہوگئے ۔۔ اس اخبار کی خبر کی کوئی مذمت ہی کردیں آپ لوگوں میں سے ۔۔
 
قادیانیوں کو کہیں تحریری تقریری اپنے مذہب کی تبلیغ کرتے نہیں دیکھا ۔
اکثر اپنے مسلمان مجاہدوں کو ہی ان کی تعلیمات عام کرتے پایا ہے ۔۔۔ ۔
گفتار کا جہاد آسان ہی بہت ہے ۔
اس کتاب میں عمر کے اختلاف بارے جو ذکر مل رہا ہے وہ سب احادیث سے ثابت کیا جا رہا ہے ۔
اب احادیث کو کون جھٹلائے ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔
صاحب کتاب کہیں یہ نہیں لکھ رہا کہ " میں کہتا ہوں " ۔۔۔ ۔۔
محترم مبشر شاہ صاحب اس کتاب میں سے یہ دعوی ثابت کر دیں تو بہت مہربانی کرم نوازش ۔۔۔ ۔۔۔
اور پھر میں کہتا ہوں کیا ضروری ہے اس طرح کی چیزیں شیر کرنا اس کے لئے اور فورم پڑے ہوئے تو ہیں ۔سرچ کرتے کرتے کئی ایسے فورم میں میں پہنچ گیا جہاں زبردست ان موضوعات پر بحث ہو چکی اسی کو کٹ پیسٹ کرنے سے کیا فائڈہ ؟
 

نایاب

لائبریرین
نایاب صاحب لگتا ہے آپ وہی ہیں جو فیس بک پر گوہر نایاب کے نام کے قادیانی مربی ہیں ہیں :) خیر کوئی بات نہیں
محترم بات یہ ہے کہ مرزے نے جن احادیث کی کتب کا کہا ہے کم سے کم ان کتب کے اقتباس آپ ہی دے دیں کسی ایک حدیث میں بھی ایسا کچھ نہیں ہے جیسا مرزے نے اللہ کے آخری نبی ﷺ پر بہتان باندھا اگر آپ مجھے جھوٹا سمجھ رہے ہیں تو کم سے کم وہ احادیث ہی دکھا دیں جن کا مرزے نے حوالہ دیا میں ایسی دسیوں احادیث دکھا سکتا ہوں جس کا مرزے نہ لکھا کہ یہ حدیث ہے مگر خدا کی قسم دنیا کی کسی کتاب میں اس کا کوئی تذکرہ نہیں ہے یقین نہ آئے تو آپ بھی دیکھ لیں
مرزا کی بیان کردہ جھوٹی حدیث نمبر ۱

مرزا کی بیان کردہ جھوٹی حدیث نمبر۲
مرزا کی بیان کردہ جھوٹی حدیث نمبر ۳
اے ایمان والو زیادہ گمان رکھنے سے بچا کرو ۔
میرے محترم مبشر شاہ صاحب ۔
آپ کی جانب سے مجھے قادیانی یا یہودی یا عیسائی مربی قرار دینے سے کچھ فرق نہیں پڑتا ۔
میں جو ہوں وہی رہوں گا ۔ اور روز جزا اپنے اقوال و افعال و اعمال کا بدلہ پاؤں گا ۔
آپ یہ دعوی کر رہے ہیں کہ صاحب کتاب نے جھوٹ احادیث گھڑی ہیں ۔
آپ نے کس سن کی طبع ہوئی ان مذکورہ کتب کا مطالعہ کرتے ان احادیث کو اختراع قرار دیا ہے ۔
کیا یہ حقیقت نہیں کہ احادیث کے بل پر ہی سب تفرقہ قائم ہے ۔۔۔۔۔۔
ہر کوئی اپنی من پسند حدیث کی کتب کو ضعیف متروک موضوع کے ستونوں پر قائم کیئے ہوئے ہے ۔
اور بلا شک ہر بہتان عظیم لگانے والا جہنم کی آگ کا ایندھن ہوگا ۔ ان شاءاللہ
 
مدیر کی آخری تدوین:

مبشر شاہ

محفلین
آپ کی جانب سے مجھے قادیانی یا یہودی یا عیسائی مربی قرار دینے سے کچھ فرق نہیں پڑتا ۔
میں آپ کو مربی نہیں کہہ رہا صاحب میں تو وضاحت چاہی ہے آپ برا نہ مانیں :)
آپ یہ دعوی کر رہے ہیں کہ صاحب کتاب نے جھوٹ احادیث گھڑی ہیں ۔
میں دعویٰ نہیں کر رہا احمدی دوستوں سے سوال کر رہا ہوں اگر آپ سوال بھی برداشت نہیں کر سکتے تو فرما دیں ہم آپ دوستوں سے سوال بھی نہیں کیا کریں گے بہر حال اگر آپ سچے ہیں تو مرزا جی نے جن احادیث کی کتب کے بارے کہا ہے کہ فلاں کتب میں یہ مختلف الاقوال والی احادیث ہیں تو پیش کر دیں قصہ ختم ہو جائے اتنی لمبی چوڑی بحث ہی ختم ہو جائے گی ورنہ میرا سوال جوں کا توں ہی رہے گا اور آپ کی یا دیگر صاحبان کی بحث فضول محض ہو گی ، دلیل ہے تو پیش کریں ورنہ معزرت کر لیں کہ یہ مرزا صاحب سے غلطی ہوئی ہے :)
 
مدیر کی آخری تدوین:

رانا

محفلین
جناب رانا محترم
اپنی تمام تر آزاد سوچ کے باوجود کچھ پوائنٹس ایسے ہیں جو اٹل ہیں ۔۔۔ اگر آپ لوگ خود کو صحیح سمجھتے ہیں تو آج ایک صدی سے زیادہ وقت ہوگیا ۔۔۔ اہل یہود کی طرح آپ لوگ بھی بقا کی جدوجہد کر رہے ہیں ۔۔۔ ۔ یہودیت تو پیغمبروں کا مذہب رہا ہے ۔۔۔ ۔ آپ کی کیا تاریخ ہے ؟؟؟؟؟ ۔۔۔ اور آجکل کے اتنے ایڈوانس اور حقیقت پسند دور میں بھی آپ لوگ اپنی سوچ اور نقطہ نظر کو ثابت نہیں کر پائے ؟؟؟ ۔۔۔ ۔ تمام فرقے سنی، شیعہ، دیوبندی، بریلوی، وہابی کھلے بندوں آپ کی مخالفت کرتے ہیں ایسا کیوں ؟؟؟؟؟ بات بغض کی نہیں میرے محترم حقیقت کی ہے ۔۔۔ اگر وہ غلط ہے تو جو ہم سمجھتے ہیں تو آپ لوگ اس کا کھلے عام اقرار کیوں نہیں کرتے ۔۔۔ ۔۔ جمعہ کے جنگ اخبار میں ایک خبر پڑھی کہ ایک صاحب بمعہ اپنے چند ساتھیوں کے قادیانیت سے تائب ہو کر مسلمان ہوگئے ۔۔ اس اخبار کی خبر کی کوئی مذمت ہی کردیں آپ لوگوں میں سے ۔۔

برادر! آپ کا تمام مراسلہ جماعت احمدیہ سے مکمل لاعلمی کے باعث ہے۔ آپ کے پاس احمدیت کے بارے میں صرف وہی معلومات ہیں جو آپ کو فریق مخالف سے حاصل ہوئی ہیں۔ آپ نے خود جماعت کی یا حضرت مرزا صاحب کی کسی کتاب کا مطالعہ نہیں کیا۔ پہلے آپ ہمارا موقف ہماری زبانی جانیں تو سہی۔ اگر دلچسپی ہو تو میں کچھ کتابوں کے لنک دے سکتا ہوں۔ آپ کو تمام دنیا میں جماعت کی پھیلتی ہوئی ترقی کے بارے میں کچھ بھی علم نہیں۔ میں احمدی ہوں اسکے باوجود مجھے پاکستان کے پرنٹ یا الیکٹرونک میڈیا سے جماعت کی ترقی کے بارے میں کوئی خبر نہیں ملتی تو آپ کو کہاں سے ملے گی۔ ایسے میں آپ کا یہ سمجھنا بالکل بجا ہے کہ شائد ہم بمشکل اپنی بقا ہی کو قائم رکھے ہوئے ہیں۔ بہرحال آپ نے اپنے اس مراسلے میں نسبتاً معقول انداز اختیار کیا ہے اس لئے کچھ باتوں کے بارے میں مختصراً عرض کردیتا ہوں۔

آپ نے لکھا کہ ہمیں سو سال ہوگئے اور ابھی تک ہم اپنی بقا ہی کی جنگ لڑ رہے ہیں۔بھائی یہ تو آپ کا عقیدہ ہے کہ مسیح و مہدی کے آتے ہی چالیس سال میں غلبہ ہوجائے گا۔ آپ کے عقیدے سے مجھے کوئی غرض نہیں کہ دین میں کوئی جبر نہیں۔ آپ اپنے عقیدے پر خوش رہیں۔ ہمارے نزدیک تو غلبہ اسلام کا آہستہ آہستہ ہی ہوگا۔ لیکن آثار تو ابھی سے نظر آنا شروع ہوگئے ہیں قادیان سے اٹھنے والی آواز ابتدا میں اکیلی تھی۔ پھر 1974 میں جب پاکستان میں غیر مسلم قرار دیا گیا تو کوئی پچاس کے قریب ممالک میں جماعت قائم ہوچکی تھی۔ پھر ضیاءالحق نے 1984 کا آرڈیننس جاری کیا جس کے تحت ہم اسلامی شعار استعمال نہیں کرسکتے۔ اس وقت جماعت 70 کے قریب ممالک میں قائم تھی۔ اس آرڈیننس کے نتیجے میں خلیفہ وقت کو پاکستان سے ہجرت کرنی پڑی۔ اس کے بعد سے لے کر آج دنیا کے 204 ممالک میں احمدیت قائم ہوچکی ہے۔ دنیا میں کوئی ایک ایسا فرقہ دکھادیں جس کے علماء یہ دعویٰ کرسکیں کہ ان کے ماننے والے دنیا کے 204 ممالک میں موجود ہیں۔ اپنے فرقے کی ہی بات کرلیں کیا آپ اپنے فرقہ کے متعلق آپ کہہ سکتے ہیں کہ وہ اتنے ممالک میں موجود ہے۔ آج صرف ایک امام جماعت احمدیہ ہیں جن کے پیروکار دنیا کے 204 ممالک میں پائے جاتے ہیں۔ کوئی دن ایسا نہیں جس میں ترقی کی جانب ہمارا قدم نہ اٹھا ہو۔ پھر یہ کہنا ہم اپنی بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں کیسی بات ہے۔ صرف ایک پاکستان کی چھوٹی سی مثال دیتا ہوں۔ ابھی دو سال پہلے عبدالستار ایدھی صاحب کو جماعت احمدیہ نے ان کی انسانیت کے لئے خدمات پر دس لاکھ پاونڈ کا چیک دیا تھا۔جو اپنی بقا کی جنگ لڑ رہا ہو کیا اسکے لئے یہ ممکن ہے؟ ابھی امریکہ میں ہماری خدام الاحمدیہ کی تنظیم نے ایک مہم چلا کر دس ہزار خون کے بیگ اکٹھے کرکے اسپتالوں کو عطیہ کئے۔ مشہور گستاخانہ فتنہ فلم کے خلاف جماعت نے جو مہم چلائی پوری دنیا میں کسی کو ایسی توفیق نہ ملی۔ کینیڈا کے پاکستانی سفارت خانے کو بھی اس سلسلے میں جماعت احمدیہ کی مدد لینا پڑی جس پر انصار عباسی نے اپنے کالم میں غم و غصہ کا اظہار بھی کیا۔ دنیا بھر میں مساجد، مشن ہاوسز، اسپتال، اسکولز، کالجز کا اتنا بڑا نیٹ ورک بنادیا ہے جماعت نے کہ آپ کی سوچ بھی اس تک نہیں پہنچ سکتی۔ یہیں ایک دھاگے میں شمشاد بھائی نے افریقہ کے ملک غانا کی کچھ مساجد کی تصاویر شئیر کی تھیں۔ ان میں سے بھی دو احمدیہ مساجد ہیں پوسٹ نمبر 4 اور پوسٹ نمبر 12 والی۔ میں نے وہاں ذکر نہیں کیا کہ دھاگہ ٹریک سے ہٹ جاتا۔ جب مساجد کی تعداد اتنی زیادہ ہوجائے تو ایسے مغالطے لگنا ایک عام بات ہے۔ کراچی کے ایک مشہور مدرسے کے ماہنامے کے سرورق پر کینیڈا کی مسجد کی تصویر شایع ہوئی دیکھ چکا ہوں اور لوکل اخبارات اور رسائل میں تو کئی احمدیہ مساجد کی تصاویر میں نے خود دیکھی ہیں، اخبار جہاں میں شائع ہونے والی آسٹریلیا کی مسجد کی تصویر اس ہیڈنگ کے ساتھ کہ آسٹریلیا میں اسلام تیزی سے پھل رہا ہے۔ پرنٹنگ پریس، ریڈیو اسٹیشنز کا تو شمار ہی نہیں۔جماعت احمدیہ کے ٹی وی چینلز اب اتنی تعداد میں ہیں کہ کوئی ملک اب ہمارے ٹی وی چینلز سے باہر نہیں رہا۔ عرب ممالک کے لئے خاص طور پر ایک العربیہ ٹی وی چینل کام کررہا ہے جس پر مصر وغیرہ میں شور بھی اٹھتا رہتا ہے۔ مصر میں ایک عیسائی پادری نے اپنے ٹی وی شوز کے ذریعے جو اسلام پر اعتراض کئے ان کا جواب الازہر والے بھی نہ دے سکے اور اس کی خدمت کی بھی ہمارے ٹی وی چینل کو ہی توفیق ملی۔ اور جواب ایسا تھا کہ الازہر نے بڑی ہمت دکھائی کہ ہمارے اس جواب کو ایڈاپٹ کر لیا۔ اور یہ بھی جان لیں کہ اس وقت دنیا کا تیزی سے پھیلنے والا فرقہ بھی جماعت احمدیہ ہی ہے جو بقول آپ کے بقا کی جنگ ہی لڑ رہا ہے۔ یہ ویڈیو دیکھیں جس میں آپ ہی کے ایک مولوی صاحب اس کا اعتراف ثبوت دکھا کر کررہے ہیں۔
کوڈ:
http://www.youtube.com/watch?v=tJTCv5apRXw
کبھی کبھی جماعت احمدیہ کی آفیشل ویب سائیٹ کو وزٹ کرلیا کریں تو اتنی سادہ لوحی سے ایسے سوال کرنے کی ضرورت ہی نہ پڑے۔ جماعت کے اخبار الفضل کا ہی روز آن لائن مطالعہ کرلیا کریں تو جماعت کی ہوشربا ترقی سے آگاہی ہوتی رہے۔ صرف اپنے علما اور ملکی میڈیا پر آنکھ بند کرکے اعتماد نہ کرلیں کہ جو جماعت کا ایسا تاثر دیتے ہیں جیسے اسکا کہیں وجود ہی نہیں بمشکل اپنی بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں۔

ہمیں یہود سے تشبیہ آپ نے دی ہے۔ جبکہ ہماری یہ تمام ترقی صرف سوا سو سال کا ثمرہ ہے اس لئے ساڑھے تین ہزار سال پرانے مذہب سے تشبیہ کچھ جچتی نہیں۔ البتہ یہ حققیت ہے کہ یہود بھی آپ کی طرح ہی آسمان سے ایک آنے والے کے منتظر ہیں۔ اپنے وقت کے مسیح کو انہوں بھی آپ ہی کی طرح یہ کہہ کر رد کردیا کہ آسمان سے آنا لکھا ہے تو آسمان والے کو ہی مانیں گے۔ نتیجہ بھی یکساں ہے دونوں ابھی تک آسمان سے آنے والے کے انتظار میں ہیں۔ یہود نے بھی اپنے مسیح کی موت کو لعنتی ثابت کرنے کی کوشش کی کہ جب موت ہی نعوذ باللہ لعنتی ہے تو نبی کیسے ہوسکتا ہے۔ آپ کے علماء نے بھی حضرت مرزا صاحب کی موت کو لعنتی ثابت کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ یہود بھی کہتے ہیں کہ کتابوں میں لکھا تھا کہ مسیح کے آتے ہی بادشاہت اورغلبہ مل جائے گا جبکہ اس مسیح کے آنے سے تو کوئی بادشاہت اور غلبہ نہ ہوا۔ ہوبہو یہی اعتراض آپکے علماء کا بھی ہوتا ہے کہ مسیح کے تو آتے ہی غلبہ ہوجانا تھا جبکہ یہاں تو ایسا نظر نہیں آتا۔ اور پھر سب سے بڑھ کر آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کی پیشگوئی تھی کہ میری امت یہود کے نقش قدم پر چلے گی۔

پھر یہ آپ نے کہا کہ تمام فرقے ہماری مخالفت کیوں کرتے ہیں۔ تو بھائی اسکا جواب آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث سے بہت مل جاتا ہے۔ ایک حدیث میں آپ نے فرمایا کہ میری امت کے تہتر فرقے ہوں گے جن میں سے بہتر ناری اور ایک ناجی ہوگا۔ اب جب ہمیں غیر مسلم قرار دیا گیا تھا تو اس وقت نوائے وقت میں سرخی لگی کہ بہتر فرقوں کا متفقہ فیصلہ کہ احمدی دائرہ اسلام سے خارج ہیں۔ آپ ہی بتائیں کہ اس پیشگوئی کے مطابق بہتر فرقوں نے ناجی فرقے کی مخالفت کرنی تھی یا نہیں؟ اور پھر امت کے پرانے بزرگان اور مجدددین نے بھی یہی اپنی کتابوں میں لکھا ہے کہ جب مسیح اور مہدی ظاہر ہوں گے تو اس کے سب سے بڑے مخالف اس زمانے کے علماء ہوں گے۔ شائد یہ امام غزالی کی کتاب میں ہے۔ لیکن قطع نظر حوالے کے اگر آپ کہیں گے تو آپ کو ڈھونڈ کر ایک نہیں کئی بزرگوں کے جو آپ کے مانے ہوئے بزرگ ہوں گے ان کے حوالے دے دوں گا کہ مسیح اور مہدی کے مخالفت اس زمانے کے علماء نے کرنی ہی تھی۔

پھر آپ نے کہا کہ اگر وہ غلط ہے جو آپ سمجھتے ہیں تو ہم اسکا اقرار کیوں نہیں کرتے۔ تو جناب کھل کر اقرار کرتے ہیں۔ حضرت مرزا صاحب کی ساری کتابیں اس بات سے بھری ہوئی ہیں کہ آپ کے کون سے عقائد غلط ہیں۔ آپ سے اسی لئے تو میں نے کہا کہ حضرت مرزا صاحب کی کوئی ایک کتاب تو پوری پڑھ لیں یکطرفہ معلومات ٹھیک نہیں ہوتیں۔ اگر خواہش ہو تو مجھے بتائیے گا میں کسی ایسی کتاب کا لنک دے دوں گا جو مختصر بھی ہو اور اس میں حضرت مرزا صاحب نے ان عقائد کا بھی ذکر کیا ہو جو غلط ہیں۔

پھر آپ نے کہا کہ جنگ میں آپ نے خبر پڑھی کہ کوئی صاحب احمدیت سے تائب ہوئے تھے تو ہم اس خبر کی مذمت کیوں نہیں کرتے۔ تو بھائی میں مذمت کرنے کو تیار ہوں صرف ایک شرط ہے کہ پہلے آپ ان احادیث اور کتابوں کی مذمت کردیں جن میں یہ خبر ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک کاتب وحی تائب ہو کر مرتد ہوگیا تھا۔
دوسری بات کہ ایک مرتد ہوتا ہے کہ تو دوسری طرف جو ہرسال لاکھوں کی تعداد میں احمدیت میں شامل ہوتے ہیں ان کو بھی تو دیکھیں جن کی لائیو بیعت کا نظارہ ہر سال جماعت احمدیہ کے ٹی وی چینلز پر دکھایا جاتا ہے۔ اوپر جو آپ کے ایک مولوی صاحب کی ویڈیو کا میں نے ذکر کیا ہے وہ ہی دیکھ لیں جس میں وہ ہماری اسی سالانہ بیعت کو اپنی بات کے ثبوت کے طور پر پیش کررہے ہیںِ۔

آخر میں آپ سے ایک برادرانہ درخواست ہے کہ جس طرح آپ نے اپنے اس مراسلے میں معقول اور مہذبانہ انداز میں بات کی ہے اسی طرح اگر آئندہ بھی دوستانہ طرز پر کچھ پوچھیں گے تو مجھے خوشی ہوگی ورنہ جواب دینے سے معذرت چاہوں گا۔ ایک بات اور کہ براہ مہربانی ایسی سنی سنائی باتوں کو اہمیت نہ دیا کریں ہمارے بارے میں کچھ نہ کچھ خود ضرور معلومات حاصل کریں۔ میں کوشش کروں گا کہ ایک ایسا دھاگہ کبھی کھولوں جس میں جماعت کے بارے میں وقتاً فوقتاً کچھ نہ کچھ تازہ اپ ڈیٹس دیتا رہوں اور جس میں کسی دوسرے پر اعتراض کئے بغیر صرف اپنے بارے میں کچھ ہلکی پھلکی معلومات پوسٹ کی جاتی رہیں۔ لیکن ابھی تو دو تین ماہ کافی مصروف ہوں وقت ملنے پر انشاء اللہ اس طرف توجہ کروں گا۔
 

x boy

محفلین
اس موضوع پر بہت لمبی چوڑی بحث ہو چکی ہے۔

اردو محفل میں لڑی موجود ہے۔

بلکہ وہ تو کہتے ہیں کہ حضرت عیسٰی علیہ السلام کی قبر کشمیر ہے یہ انکا ماننا ہے کہ انکو آسمان پر نہیں اٹھایا گیا بلکہ وہ روپوش ہوگئے تھے اور بعد میں ہجرت کرکے کشمیر آگئے اور یہاں انکی قبر ہے۔

ربط
کیا بات کررہے ہیں قبرہے تو مرزا اپنے آپ کو کیوں صلیبیوں کا دیوتا کہتا تھا ان کے مطابق تو وہ عیسی ہیں۔
یہ مرزائی احمدی قادیانی پورا کا پورا ہالی وڈ کا فکشن فلم ہے۔
 

نایاب

لائبریرین
میں آپ کو مربی نہیں کہہ رہا صاحب میں تو وضاحت چاہی ہے آپ برا نہ مانیں :)
میں دعویٰ نہیں کر رہا احمدی دوستوں سے سوال کر رہا ہوں اگر آپ سوال بھی برداشت نہیں کر سکتے تو فرما دیں ہم آپ دوستوں سے سوال بھی نہیں کیا کریں گے بہر حال اگر آپ سچے ہیں تو مرزا جی نے جن احادیث کی کتب کے بارے کہا ہے کہ فلاں کتب میں یہ مختلف الاقوال والی احادیث ہیں تو پیش کر دیں قصہ ختم ہو جائے اتنی لمبی چوڑی بحث ہی ختم ہو جائے گی ورنہ میرا سوال جوں کا توں ہی رہے گا اور آپ کی یا دیگر صاحبان کی بحث فضول محض ہو گی ، دلیل ہے تو پیش کریں ورنہ معزرت کر لیں کہ یہ مرزا صاحب سے غلطی ہوئی ہے :)
محترم مبشر شاہ صاحب
مربی کے درجہ سے اٹھا " احمدی " قرار دے دیا ۔
دعا ہی ہے کہ اللہ آپ کے گمانوں کو شیطانی وسوسوں کی گرفت سے محفوظ رکھے آمین
آپ تو لطیفہ پڑھا رہے تھے ہم محفل والوں کو ۔ اب " احمدی دوستوں " سے سوالات کی جانب چل نکلے ۔۔۔۔۔؟
آپ کے سوالات کے جوابات تو ااحمدی دوست ہی دیں گے ۔
میں صرف اتنا پوچھنا چاہوں گا کہ ۔۔
کیا آپ " طبرانی " وما ثبت بالسنہ " کنز العمال " اور دیگر کتب احادیث کا مکمل مطالعہ کرنے کے بعد بھی مذکورہ احادیث کے مضامین کو پانے میں ناکام رہے ہیں ۔۔؟
 

مبشر شاہ

محفلین
محترم یہ تینوں کتابیں میرے پاس موجود ہیں آپ مقام بتا دیں میں دیکھ لیتا ہوں بات ختم
 
مدیر کی آخری تدوین:

مبشر شاہ

محفلین
تمام دوستوں سے ایک بات کہنا چاہوں گا کہ ایک عرصہ سے مجھے ان احادیث کے متون کی تلاش ہے اگر محفل کے توسط سے مجھے یہ احادیث مل جائیں اپنے مکمل متن کے ساتھ تو نوازش ہو گی ،اگر کسی کے باس مکمل متن با حوالہ ہے تو جوابی پوسٹ سے کام لیں ورنہ فضول میں نہ تو اپنا وقت برباد کریں نہ ہی کسی دوسرے کا اور پوسٹنگ کر کے موضوع کی طوالت سے بھی گریز کریں شکریہ
 
Top