عثمان ندیم
محفلین
مرعوبیت موجود ہے، مگر شاید گاؤں دیہات میں اتنی شدت نہیں، جتنی آپ بیان کر رہے ہیں۔
بلکہ میرے مشاہدہ میں یہ مرعوبیت گاؤں دیہات کی نسبت شہر میں زیادہ ہے۔ گاؤں دیہات میں اب بھی مقامی زبانوں کا استعمال اور عزت موجود ہے۔
گاؤں دیہات میں انگریزی زبان سے لوگ مرعوب زیادہ ہوتے ہیں اور پنجابی بولنا معیوب نہیں سمجھتے جبکہ شہری علاقوں میں پنجابی زبان بولنا معیوب سمجھا جاتا ہے اور انگریزی زبان قدرے کم مرعوبیت کا سبب بنتی ہے۔مرعوبیت موجود ہے، مگر شاید گاؤں دیہات میں اتنی شدت نہیں، جتنی آپ بیان کر رہے ہیں۔
بلکہ میرے مشاہدہ میں یہ مرعوبیت گاؤں دیہات کی نسبت شہر میں زیادہ ہے۔ گاؤں دیہات میں اب بھی مقامی زبانوں کا استعمال اور عزت موجود ہے۔