ابھی میل پڑھی آپ کی۔ بڑا دکھ ہوا کوئی بات نہیں۔ یہ ہمارے لئے کوئی نئی بات نہیں۔ جب منتظم ہی ایسے ہوں تو پھر کیا کیا جا سکتا ہے۔ خدا حافظ اردو محفل۔
براہ کرم میرا اکاؤنٹ حذف کردیں۔
ظہور بھائی، آپ میرے لئے اتنے ہی محترم ہیں جتنا میرا اپنا سگا بھائی۔ میں آپ کے جذبات بھی سمجھتا ہوں اور ان کی قدر کرتا ہوں۔ بے نظیر شہید صرف سندھ کی نہیں بلکہ پورے پاکستان کی رہنما تھیں۔ اور انکی موت کا جتنا دکھ آپ کو ہے اتنا ہم پنجاب والوں کو بھی ہے۔ بھائی یہ کام ان عناصر کا ہے جو پاکستاں کو روز اول سے کمزور دیکھنا چاہتے ہیں۔ ان لوگوں نے ہر وہ کام کیا جس کی وجہ سے پاکستان کے عوام آپس میں لڑنا شروع ہو جائیں اور یہ وطن آگے جانے کی بجائے پیچھے کا سفر کرنے لگے۔
انہی لوگوں نے جان بوجھ کر راولپنڈی کا انتخاب کیا تآنکہ سندھ اور پنجاب ایک دوسرے کے خلاف صف آراء ہو جائیں۔ بھائی ہمیں ان لعین لوگوں کی سازشوں کو سمجھنا ہوگا۔ ہمیں اپنے دکھ میں اپنے آپ کو زخمی کرنے کی عادت کو ختم کرنا ہو گا۔ ہمیں اپنے دکھ کو طاقت میں بدلنا ہو گا، وہ طاقت جس کا خواب بےنظیر شھید نے دیکھا۔ وہ طاقت جو اس ملک کی تمام اکائیوں کو ایک مٹھی بنا کر رکھے۔ وہ طاقت جو اس ملک کے تمام دشمنوں کے منہ پر کالک مل دے۔
بھائی جب سے یہ خبر سنی، میں خود کچھ کہنے کی ہمت نہیں کر پا رہا۔ میرا بے نظیر شھید سے نظریاتی اختلاف ضرور تھا لیکن میں ان کو حقیقی معنوں میں ایک عوامی لیڈر ضرور سمجھتا تھا۔ جسکے بنا پاکستان کا سیاسی منظرنامہ بے رنگ ہو گیا ہے۔ میں ان کو ایک بائینڈنگ فورس ضرور سمجھتا تھا، جس نے تمام صوبوں کو قومی دھارے میں لانے کا اپنا فرض بخوبی نبایا۔ لیکن بھائی ان کی شھادت کے بعد جو کچھ ہو رہا ہے وہ میرے سمیت تمام پاکستانیوں کا دل دکھا رہا ہے۔ اس بارے میں بے نظیر صاحبہ نے کبھی بھی نہ سوچا تھا، کہ ان کا یہ وطن پاک اس طرح آگ و خون میں نہا جائے گا۔
بھائی دکھی میں بھی ہوں اور دکھی آپ بھی ہیں۔ اور نبیل بھائی کی اسٹیٹمنٹ بھی ان کے اس ملک سے لگائو کی وجہ سے ہے، بخدا جہاں تک میں سمجھتا ہوں کوئی بھی اسطرح اپنے ملک کے ٹکرے ہوتے نہیں دیکھ سکتا۔ آپ اسے اس بے بس انسان کی فرسٹریشن سمجھ کر معاف کردیں جو اپنا ملک جلتا دیکھ رہا ہے لیکن کچھ نہیں کر سکتا۔ بھائی میں آپ سے نبیل کی جانب سے معافی کا طلبگار ہوں اور آُ سے التماس کرتا ہوں کہ آپ اس مخفل کو چھوڑ کر مت جائیں۔ آپ بھائیوں کی وجہ سے ہی یہ مخفل تمام صوبوں کے پھولوں کا گلدستہ بنی ہوئی ہے۔ ہمیں آج باہمی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر یہ سوچنا ہے کہ اس مشکل وقت سے ہم کیسے گزر سکتے ہیں۔ ہم انفرادی طور پر ایسا کیا کر سکتے ہیں جو میرے ملک کو صحیح معنوں میں قائد کے خواب کی تعبیر بنا دے۔ ہم کیسے اس ملک کو اس منزل پر لے جاسکتے ہیں جس کے لئے پچھلے پچاس سالوں میں ہمارے مخلص رہنمائون نے کوشش کی ہیں
بھائی آخر میں میں ایک بار پھر آپ سے واپسی کی استدعا کرتا ہوں، اور امید رکھتا ہوں آپ مخفل کو چھوڑنے کا فیصلہ واپس لے لیں گے۔