ڈاکٹرعامر شہزاد
معطل
تحریر کے بارے میں اپنے خیالات شیئر کرنے کے لیے شکریہتحریر میں کیا نقص ہے یہ نہیں پتا بس اتنا پتہ ہے تحریر نے دل.کو چھوا نہیں. مجھے ویسے بھی یہ مرد عورت کے تقابلی جائزے پسند نہیں. چاہے کتنے ہی اعلیٰ کیوں نہ ہوں. انسان کو اصناف میں اس وجہ سے بانٹ لینا کہ انکا تقابل کروایا جائے میری سمجھ سے باہر ہے. میں اپنی زندگی میں آٹھ مردوں سے گہری واقفیت رکھتی ہوں میرے چھ بھائی ' ابا حضو ر اور میاں صاحب. یہ آٹھ کی آٹھ شخصیات اپنے دائرے میں اتنی مختلف خصوصیات کی حامل ہیں کہ بیان سے باہر.
اسی طرح جن خواتین سے میں واقف ہوں وہ سب بھی الگ سوچ و فکر کی مالک ہیں.
یہاں میرے خیال میں مرد اور عورت کی عمومی بات ہو رہی ہے ۔جس طرح ایک سیب جس علاقے میں اُگے گا اور پرورش پائے گا اس کے حساب سے اس کا ذائقہ ، وزن ، حجم شاید مختلف ہو لیکن بطور سیب اس کی خصوصیات وہی ہوں گی جو سیب کی ہوتی ہیں نہ کہ ناشپاتی یا آم کی ۔ اسی طرح بطور ِ مرد اور بطور ِ عورت اللہ نے جو بنیادی خصلتیں ان میں رکھی ہیں وہ کم زیادہ تو ہو سکتی ہیں لیکن بدل نہیں سکتی ۔ عورت اگر نازک اندام ہے تو تا قیامت نازک ہی رہے گی چاہے وہ ریسلر ہی کیوں نہ بن جائے ۔