مضحکہ خیز مقدمہ ہے۔ نفس مضمون کو دیکھیے کہ ایک عالم کی بات ہو رہی ہے۔ اس عالم کی جسے قرآن اور حدیث کی بابت علم حاصل تھا۔قرآن پاک کے بالکل شروع میں فرما دیا گیا ہے کہ یہ کتاب اللہ کی طرف سے متقین کیلئے ہدایت ہے۔ کچھ کم نہ زیادہ:
اس لئے قرآن کی آیات میں سے جدید سائنس، معیشت، معاشرت، سیاست، تاریخ و فلسفہ وغیرہ نکالنے والوں کو خود غور کرنا چاہئے کہ وہ کر کیا رہے ہیں۔ جس چیز کا قرآن خود دعویٰ نہیں کر رہا اسے آخر کیوں کتاب اللہ سے منسوب کیا جا رہا ہے؟ کل جو سائنس کہتی تھی وہ آج نہیں کہتی، اور آج جو سائنس کہتی ہے وہ کل نہیں کہے گی۔ تو کیا بدلتی سائنس کے ساتھ قرآنی آیات کے مطالب و تشریحات بھی تبدیل کرتے چلے جائیں گے؟ خدارا دین اسلام پر کچھ رحم کریں۔ اسے روحانیات تک محدود رکھیں۔ خوامخواہ مادی سائنس کے ساتھ جوڑ کر آپس میں گڈمڈ نہ کریں۔
پاکستان میں ہوتا ہوگا۔ ادھر مغرب میں سیاست وسائل کی تقسیم کا نام ہے
آپ سو سال پہلے کی بات کر رہے ہیں۔ یہاں تو آجکل کے اعلی مذہبی حضرات یہی نظریہ رکھتے ہیں
پھر تو آپ کو یہ بھی معلوم ہوگا کہ قرآن پاک کوئی سائنسی کتاب نہیں ہے۔ اس کے باوجود آپ نے سائنسی علم فلکیات سے متعلق ایک قرآنی آیت اوپر کوٹ کر دی ہے
مضحکہ خیز مقدمہ ہے۔ نفس مضمون کو دیکھیے کہ ایک عالم کی بات ہو رہی ہے۔ اس عالم کی جسے قرآن اور حدیث کی بابت علم حاصل تھا۔
بھائی ان عالم صاحب نے بھی قرآنی آیات کا ہی حوالہ دے کر زمین کو ساکن ثابت کیا ہے۔ جبکہ دیگر علما کرام نے مختلف آیات کا حوالہ دے کر زمین کو گردشی ثابت کر دیا ہے:ان کو بھی اس لڑی کے عنوان اور سیرسید نما مسلمانوں کے تحت دیکھیے اور ترقی فرمائیے۔
پورے قرآن پاک میں اس بات کا کوئی ایک دعویٰ موجود نہیں ہے کہ کتاب اللہ میں مادی سائنسی علوم بھی شامل ہیں۔ پرانے وقتوں میں جو عظیم مسلمان سائنسدان تھے ان سب کی تصنیفات اپنی سائنسی تحقیق پر مبنی ہوتی تھی۔ جبکہ قرآنی آیات میں سے سائنس نکالنے کا سلسلہ مغربی جدید سائنس کی ترقیات کے جواب میں شروع ہوا۔ جب مسلمان سائنسی تحقیق کے میدان میں مغرب سے بہت پیچھے رہ گئے تھے۔قرآن میں سائنس جابجا ہے۔
آپ کا نقطہ نظر یہ ہے کہ اعلیٰ حضرت نے جانتے بوجھتے جھوٹ بولا؟؟؟؟
یعنی سر سید صاحب کے نظریات کا رد سچ بول کر اور مدلل دلائل دے کر نہیں کیا جاسکتا تھا؟؟؟؟ سیاسی طور پر مذہب کو استعمال کرتے ہوئے جھوٹ بول کر ہی مقابلہ کرنا رہ گیا تھا؟؟؟؟؟
اس پر بات اسی لڑی میں کرتے ہیں۔ایمان اس طرح بچایا جارہا تھا؟؟؟؟؟ بڑے دلچسپ دلائل دیے ہیں آپ نے!!!!
آپ سے معلوم کرنے کا دل کر رہا ہے کہ جو اعلیٰ حضرت نے خدا کی شان میں گستاخیاں کی ہیں اس کے پیچھے آپ کے نزدیک کیا حکمت ہوگی؟؟؟؟
ذرا اس بارے میں بھی کچھ فرمائیے
propaganda & propaganda tools
صلاحیت حکمت کی ہے جسے آپ جھوٹ سے تعبیر کر رہے ہیں۔آپ دجل کا مقابلہ جھوٹ بول کر اور وہ بھی مذہب کے نام پر جھوٹ بول کر کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں؟؟؟؟ یہ صلاحیت آپ کو ہی مبارک ہو!!!!!
حکمت سے ناآشنا لوگ حکیم پر صبر نہیں کر پاتے۔ یا تو تمسخر کرتے ہیں یا پھر سوال کرتے ہیں۔کیا مذہب کے نام پر جھوٹ بولنا واقعی آپ کے نزدیک پرمزاح ہے؟؟؟؟؟
آپ جنگ کی بات کر رہے ہیں، یہاں ھکمت و سلامتی کی باتیں ہو رہی ہیں۔ایک مشورہ ہے اور وہ بھی بالکل مفت!!!!! کبھی بھی کمزور بنیادوں پر جنگ لڑنے کی کوشش نہ کریں اور وہ بھی جانتے بوجھتے مذہب کے نام پر!!!! میرا ماننا ہے کہ ایسے افراد بہت بری طرح شکست سے دوچار ہوتے ہیں!!!!
قرآن پاک کے بالکل شروع میں فرما دیا گیا ہے کہ یہ کتاب اللہ کی طرف سے متقین کیلئے ہدایت ہے۔ کچھ کم نہ زیادہ:
اس لئے قرآن کی آیات میں سے جدید سائنس، معیشت، معاشرت، سیاست، تاریخ و فلسفہ وغیرہ نکالنے والوں کو خود غور کرنا چاہئے کہ وہ کر کیا رہے ہیں۔ جس چیز کا قرآن خود دعویٰ نہیں کر رہا اسے آخر کیوں کتاب اللہ سے منسوب کیا جا رہا ہے؟ کل جو سائنس کہتی تھی وہ آج نہیں کہتی، اور آج جو سائنس کہتی ہے وہ کل نہیں کہے گی۔ تو کیا بدلتی سائنس کے ساتھ قرآنی آیات کے مطالب و تشریحات بھی تبدیل کرتے چلے جائیں گے؟ خدارا دین اسلام پر کچھ رحم کریں۔ اسے روحانیات تک محدود رکھیں۔ خوامخواہ مادی سائنس کے ساتھ جوڑ کر آپس میں گڈمڈ نہ کریں۔
پورے قرآن پاک میں اس بات کا کوئی ایک دعویٰ موجود نہیں ہے کہ کتاب اللہ میں مادی سائنسی علوم بھی شامل ہیں۔ پرانے وقتوں میں جو عظیم مسلمان سائنسدان تھے ان سب کی تصنیفات اپنی سائنسی تحقیق پر مبنی ہوتی تھی۔ جبکہ قرآنی آیات میں سے سائنس نکالنے کا سلسلہ مغربی جدید سائنس کی ترقیات کے جواب میں شروع ہوا۔ جب مسلمان سائنسی تحقیق کے میدان میں مغرب سے بہت پیچھے رہ گئے تھے۔
"سیاست" بے کثافت جلوہ پیدا کر نہیں سکتی
بھائی ان عالم صاحب نے بھی قرآنی آیات کا ہی حوالہ دے کر زمین کو ساکن ثابت کیا ہے۔ جبکہ دیگر علما کرام نے مختلف آیات کا حوالہ دے کر زمین کو گردشی ثابت کر دیا ہے:
یعنی ایک قرآن ہے۔ ایک ہی طرح کا ترجمہ ہے لیکن عالم دین اسے اپنی اپنی سمجھ کے مطابق تشریح کرکےمتضاد نتائج پر پہنچ رہے ہیں۔
سائنسی علوم اس طرح کام نہیں کرتے۔
فطرت کے مشاہدے کاNatural Philosophy یعنی فلسفہ فطرت احاطہ کرتا ہے۔ مگر یہ سائنس کیلئے کافی نہیں ہے۔ جدید سائنس مشاہدہ کے ساتھ ساتھ انگنت سائنسی تجربات سے ثابت ہونے والے شواہد پر مبنی ہے۔سائنس مشاہدے کا نام ہے۔
پائین۔۔۔۔ نا گھبراؤ۔پورے قرآن پاک میں اس بات کا کوئی ایک دعویٰ موجود نہیں ہے کہ کتاب اللہ میں مادی سائنسی علوم بھی شامل ہیں۔ پرانے وقتوں میں جو عظیم مسلمان سائنسدان تھے ان سب کی تصنیفات اپنی سائنسی تحقیق پر مبنی ہوتی تھی۔ جبکہ قرآنی آیات میں سے سائنس نکالنے کا سلسلہ مغربی جدید سائنس کی ترقیات کے جواب میں شروع ہوا۔ جب مسلمان سائنسی تحقیق کے میدان میں مغرب سے بہت پیچھے رہ گئے تھے۔
کیا یہ سنجیدہ سوال تھا؟وہ جو موسمیات اور گوگل والوں نے 40, 50 کلومیٹر اوپر غبارے کھڑے کر رکھے ہیں وہ کیوں ایک ہی جگہ پر ٹکے رہتے ؟
چوہدری صاحب عقیدت مند تو ہم بھی ہیں، "اللہ کے فضل" سے ایک بریلوی گھرانے میں پیدا ہوا تھا اور بچپن میں جمعے کی نماز کا خاص اہتمام صرف اور صرف اعلیٰ حضرت کے مشہور و معروف و مقبول سلام کو با جماعت پڑھنے کے لیے کیا جاتا تھا۔کتاب مجھ سے پڑھی تو جا رہی ہے پر سمجھ ککھ بھی نہیں آ رہی۔ البتہ اعلیٰ حضرت سے عقیدت ہونے کے باوجود میں ان کے دعوی کو فی الحال ایک طرف رکھتے ہوئے کچھ عرصے کے لیے زمین کو ساکن مان رہا ہوں۔
بہت عمدہ بات کہی۔لیکن اندھی عقیدت کا کیا کیا جائے؟ ہم اہلِ سنت مسلمانوں کا عقیدہ یہ ہے کہ انبیا و پیغمبر معصوم ہوتے ہیں یعنی غلطی نہیں کر سکتے، اہلِ تشیع اس میں چودہ معصومین کا اور اضافہ کر لیتے ہیں لیکن برصغیر میں تو لگتا ہے کہ ہر مولانا، ہر مولوی، ہر ملا ہی معصوم اور غلطی سے ماورا ہے۔ مجال ہے جو کسی کی غلطی مان لی جائے حالانکہ کسی کی غلطی ثابت ہو جانے سے اس کی عظمت میں کوئی فرق نہیں پڑتا۔ مثال کے طور پر ارسطو کے کتنے ہی نظریات غلط ثابت ہو چکے ہیں، وہ تو یہ بھی کہتا تھا کہ عورتوں کے دانت کم ہوتے ہیں، لیکن ان تمام غلطیوں کے باوجود اس کی عظمت میں کوئی فرق نہیں پڑا، لیکن یہاں کسی ایک شخص کی غلطی مان لینا گویا پورے اسلام کی توہین کر دینا ہے۔ اعلیٰ حضرت سے اگر کوئی سائنسی غلطی ہو گئی ہے تو اس کو مان لینے سے اعلیٰ حضرت کی عظمت پر کچھ فرق نہیں پڑتا لیکن اس غلطی کے کھوکھلے اور مضحکہ خیز دفاع سے لوگ اپنی اور اپنے ممدوح کی جگ ہنسائی ضرور کرواتے ہیں۔