حسینی
محفلین
حکیم اللہ محسود ڈرون حملے میں جاں بحق
شمالی وزیرستان: (دنیا نیوز) وزیراعظم کے دورہ امریکا کے بعد دوسرا ڈرون حملہ، ڈرون حملے میں تحریک طالبان کے سربراہ حکیم اللہ محسود سمیت 5 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں۔
امریکی جاسوس طیارے نے میران شاہ کے قریب ڈانڈے درپہ خیل کے علاقے میں ایک مکان اور اس کے باہر کھڑی گاڑی کو نشانہ بنایا اور میزائل داغے، ڈرون حملہ حکیم اللہ محسود کی سربراہی میں جاری طالبان کے اجلاس پر کیا گیا جس میں حکیم اللہ محسود کے قریبی ساتھی کمانڈر عبداللہ سمیت دیگر اہم کمانڈر بھی شریک تھے۔ یہ اجلاس حکومت سے مذاکرات کے حوالے سے مشاورت کے لیے بلایا گیا تھا۔ اجلاس ختم ہونے کے بعد طالبان کمانڈر روانہ ہونے لگے تو پہلا میزائل مکان پر اور دوسرا میزائل حکیم اللہ محسود کی گاڑی پر فائر کیا گیا۔ حکیم اللہ محسود کو زخمی حالت میں اسپتال لے جایا جا رہا تھا کہ وہ راستے میں دم توڑ گئے۔ ڈانڈے درپہ خیل میں کالعدم تحریک طالبان کا مرکز ہے اور حکیم اللہ محسود کا اس مرکز پر آنا جاتا رہتا تھا۔ طالبان ذرائع نے حکیم اللہ محسود کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے ۔ طالبان ذرائع کے مطابق ان کی نماز جنازہ کل سہ پہر شمالی وزیرستان میں ادا کی جائے گی۔ دوسری جانب آج جماعت الدعوۃ نے ڈرون حملوں کیخلاف ملک کے مختلف شہروں میں مظاہرے کئے۔ حافظ محمد سعید کہتے ہیں حملے نہ رکے تو نیٹو سپلائی بند کر دیں گے۔ قومی ایشو پر تمام جماعتیں متحد ہو جائیں۔ واضح رہے چوبیس تاریخ کو لندن میں میڈیا سے گفتگو میں وزیراعظم نواز شریف نے امید ظاہر کی تھی کہ ڈرون حملوں کا سلسلہ اب رک جائے گا، وہ جو کہتے ہیں کر کے دکھاتے ہیں۔ میرانشاہ میں ہونے والے ڈرون حملوں کے بعد یہ واضح ہو گیا ہے کہ امریکا ڈرون حملوں کی پالیسی پر نظر ثانی کو تیار نہیں اور پاکستانی حکام کے دعوے، دعوؤں سے بڑھ کر کچھ نہیں۔
http://dunya.com.pk/index.php/dunya-headline/198916_1
شمالی وزیرستان: (دنیا نیوز) وزیراعظم کے دورہ امریکا کے بعد دوسرا ڈرون حملہ، ڈرون حملے میں تحریک طالبان کے سربراہ حکیم اللہ محسود سمیت 5 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں۔
امریکی جاسوس طیارے نے میران شاہ کے قریب ڈانڈے درپہ خیل کے علاقے میں ایک مکان اور اس کے باہر کھڑی گاڑی کو نشانہ بنایا اور میزائل داغے، ڈرون حملہ حکیم اللہ محسود کی سربراہی میں جاری طالبان کے اجلاس پر کیا گیا جس میں حکیم اللہ محسود کے قریبی ساتھی کمانڈر عبداللہ سمیت دیگر اہم کمانڈر بھی شریک تھے۔ یہ اجلاس حکومت سے مذاکرات کے حوالے سے مشاورت کے لیے بلایا گیا تھا۔ اجلاس ختم ہونے کے بعد طالبان کمانڈر روانہ ہونے لگے تو پہلا میزائل مکان پر اور دوسرا میزائل حکیم اللہ محسود کی گاڑی پر فائر کیا گیا۔ حکیم اللہ محسود کو زخمی حالت میں اسپتال لے جایا جا رہا تھا کہ وہ راستے میں دم توڑ گئے۔ ڈانڈے درپہ خیل میں کالعدم تحریک طالبان کا مرکز ہے اور حکیم اللہ محسود کا اس مرکز پر آنا جاتا رہتا تھا۔ طالبان ذرائع نے حکیم اللہ محسود کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے ۔ طالبان ذرائع کے مطابق ان کی نماز جنازہ کل سہ پہر شمالی وزیرستان میں ادا کی جائے گی۔ دوسری جانب آج جماعت الدعوۃ نے ڈرون حملوں کیخلاف ملک کے مختلف شہروں میں مظاہرے کئے۔ حافظ محمد سعید کہتے ہیں حملے نہ رکے تو نیٹو سپلائی بند کر دیں گے۔ قومی ایشو پر تمام جماعتیں متحد ہو جائیں۔ واضح رہے چوبیس تاریخ کو لندن میں میڈیا سے گفتگو میں وزیراعظم نواز شریف نے امید ظاہر کی تھی کہ ڈرون حملوں کا سلسلہ اب رک جائے گا، وہ جو کہتے ہیں کر کے دکھاتے ہیں۔ میرانشاہ میں ہونے والے ڈرون حملوں کے بعد یہ واضح ہو گیا ہے کہ امریکا ڈرون حملوں کی پالیسی پر نظر ثانی کو تیار نہیں اور پاکستانی حکام کے دعوے، دعوؤں سے بڑھ کر کچھ نہیں۔
http://dunya.com.pk/index.php/dunya-headline/198916_1