حیدرآبادی قورمے، کباب اور مرچوں کا سالن

فاخر

محفلین
ایک سوال الگ ہٹ کر :
میں جہاں بھی دیکھتا ہوں خواہ وہ ملک ہو یا قصبہ ہو یا پھر گاؤں ہی کیوں نہ ہو جہاں مسلمانوں کی اکثریت ہوتی ہے ، وہاں کھانے پینے کی چیزوں کی بہتات اور فراوانی ہوا کرتی ہے ۔لیکن اسکول کالج یا پھر ہاسپیٹل کم ہی ہوا کرتے ہیں، جب کہ اس کے برعکس جہاں غیر مسلموں کی اکثریت ہوتی ہے ،وہاں کھانے پینے کی چیزوں کی قحط ہوجایا کرتی ہے ، ڈھونڈنے سے بھی ایک ’سموسہ ‘ نہیں ملتا ہے، کجا پایہ نہاری ،بریانی چکن کباب اور کوفتہ قورمہ وغیرہ وغیرہ کے۔ یہ کیا ہے ؟ مسلم اکثریتی علاقہ میں بھیڑ بھاڑ بھی ہوتی ہے ،رات کے دو بجے میں بھی کافی چہل پہل ہوتی ہے۔جب کہ غیر مسلم علاقہ میں دن میں بھی” ہو“کا سناٹاہوا کرتا ہے ۔ رات کی بات تو پوچھیں ہی نہیں ؟وہاں رات میں کتے بھی بھونکنے سے پرہیز کرتے ہیں۔ یہ چیز مجھے آج تک سمجھ میں نہیں آئی ۔ ایک اور چیز میں نے محسوس کیا ہے ، وہ یہ کہ مسلمانوں کی فطرت میں خوش خوراکی ودیعت کی ہوئی ہے ، جب کہ کفار کو ساگ اوردال اور خشک روٹی اور ابلے ہوئے چاول جس کو کئی جگہ (بھات ) کہتے ہیں ،پر قناعت کرتے ہوئے دیکھا ہے ۔ آپ دیکھ لیں ، عرب سے لیکر ایران تک ، ایران سے ترکی ہوتے ہوئے افغانستان ، وغیرہ ہوتے ہوئے بنگلہ دیش تک اور بنگلہ دیش سے لے کر انڈونیشیا ، ملائیشیا جیسے ممالک تک جہاں بھی دیکھیں مسلمانوں کی فطرت خوش خوراکی کی طرف مائل ہوتی ہے ۔مسلمانوں کے گھر میں کئی اقسام کے ایسے لذیذ کھانے بنتے ہیں کہ جن کی خوشبو پیٹ کی اشتہا ؛بلکہ آتش شکم کو بھڑکا دیتی ہے ،جب کہ غیر مسلم پڑوسی کے گھر سے کبھی کسی لذیذ کھانے کی خوشبو نہیں آتی۔
کوئی مجھے سمجھائے یہ کیا ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
 
ایک سوال الگ ہٹ کر :
میں جہاں بھی دیکھتا ہوں خواہ وہ ملک ہو یا قصبہ ہو یا پھر گاؤں ہی کیوں نہ ہو جہاں مسلمانوں کی اکثریت ہوتی ہے ، وہاں کھانے پینے کی چیزوں کی بہتات اور فراوانی ہوا کرتی ہے ۔لیکن اسکول کالج یا پھر ہاسپیٹل کم ہی ہوا کرتے ہیں، جب کہ اس کے برعکس جہاں غیر مسلموں کی اکثریت ہوتی ہے ،وہاں کھانے پینے کی چیزوں کی قحط ہوجایا کرتی ہے ، ڈھونڈنے سے بھی ایک ’سموسہ ‘ نہیں ملتا ہے، کجا پایہ نہاری ،بریانی چکن کباب اور کوفتہ قورمہ وغیرہ وغیرہ کے۔ یہ کیا ہے ؟ مسلم اکثریتی علاقہ میں بھیڑ بھاڑ بھی ہوتی ہے ،رات کے دو بجے میں بھی کافی چہل پہل ہوتی ہے۔جب کہ غیر مسلم علاقہ میں دن میں بھی” ہو“کا سناٹاہوا کرتا ہے ۔ رات کی بات تو پوچھیں ہی نہیں ؟وہاں رات میں کتے بھی بھونکنے سے پرہیز کرتے ہیں۔ یہ چیز مجھے آج تک سمجھ میں نہیں آئی ۔ ایک اور چیز میں نے محسوس کیا ہے ، وہ یہ کہ مسلمانوں کی فطرت میں خوش خوراکی ودیعت کی ہوئی ہے ، جب کہ کفار کو ساگ اوردال اور خشک روٹی اور ابلے ہوئے چاول جس کو کئی جگہ (بھات ) کہتے ہیں ،پر قناعت کرتے ہوئے دیکھا ہے ۔ آپ دیکھ لیں ، عرب سے لیکر ایران تک ، ایران سے ترکی ہوتے ہوئے افغانستان ، وغیرہ ہوتے ہوئے بنگلہ دیش تک اور بنگلہ دیش سے لے کر انڈونیشیا ، ملائیشیا جیسے ممالک تک جہاں بھی دیکھیں مسلمانوں کی فطرت خوش خوراکی کی طرف مائل ہوتی ہے ۔مسلمانوں کے گھر میں کئی اقسام کے ایسے لذیذ کھانے بنتے ہیں کہ جن کی خوشبو پیٹ کی اشتہا ؛بلکہ آتش شکم کو بھڑکا دیتی ہے ،جب کہ غیر مسلم پڑوسی کے گھر سے کبھی کسی لذیذ کھانے کی خوشبو نہیں آتی۔
کوئی مجھے سمجھائے یہ کیا ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
یہ اسلام کی برکتوں کی کرامات ہیں ۔
 

سید عمران

محفلین
جب کہ کفار کو ساگ اوردال اور خشک روٹی اور ابلے ہوئے چاول جس کو کئی جگہ (بھات ) کہتے ہیں ،پر قناعت کرتے ہوئے دیکھا ہے ۔
قناعت؟؟؟
ذرا امریکہ اور یورپ وغیرہ کے ریسٹورینٹس میں انواع و اقسام کے کھانے اور ان کی ہوشربا قیمتوں پر بھی نظر ڈال لیں۔۔۔
جہاں صرف مقامی نہیں دنیا بھر کے سیاح چوبیس گھنٹے عیاشی کرتے ہیں۔۔۔
عام مسلمان سموسمہ ، جلیبی ، دہی بڑے کھا کر مطمئن ہوجاتے ہیں جبکہ انہوں نے کھانے پینےکو بھی انڈسٹری بنادیا ۔۔۔
آئے دن نت نئے مہنگے ترین کھانے منظر عام پرلاتے رہتے ہیں ۔۔۔
culinary یونیورسٹیز کا قیام بھی اس کی ایک مثال ہے!!!
 
آخری تدوین:

فاخر

محفلین
قناعت؟؟؟
ذرا امریکہ اور یورپ وغیرہ کے ریسٹورینٹس میں انواع و اقسام کے کھانے اور ان کی ہوشربا قیمتوں پر بھی نظر ڈال لیں۔۔۔
جہاں صرف مقامی نہیں دنیا بھر کے سیاح چوبیس گھنٹے عیاشی کرتے ہیں۔۔۔
عام مسلمان سموسمہ ، جلیبی ، دہی بڑے کھا کر مطمئن ہوجاتے ہیں جبکہ انہوں نے کھانے پینےکو بھی انڈسٹری بنادیا ۔۔۔
آئے دن نت نئے مہنگے ترین کھانے منظر عام پرلاتے رہتے ہیں ۔۔۔
culinary یونیورسٹیز کا قیام بھی اس کی ایک مثال ہے!!!
’’قناعت‘‘ کوراقم نے صبر و رضا کے معنی میں مراد نہیں لیا ہے ؛بلکہ’’قناعت‘‘ کو بہ حالت جبر اور طبعی میلان کی کیفیت میں مراد لیے ہیں ۔ ورنہ تو کفار ’’قناعت‘‘ کے معنی کیا سمجھیں اور اس کی حلاوت ایمانی کا کیوں کر ادارک کرسکیں گے؟ یورپ کی سیر میں نے تو نہیں کی،جب سے پیدا ہوا ہوں ،اسی ہندوستان میں جی رہا ہے حتیٰ کہ عمرہ اور زیارت حرمین شریفین کی توفیق سے بھی محروم ہوں:cry::cry:۔ لیکن یوروپین کی فضول خرچی اور اسراف سنتا اور پڑھتا رہا ہوں۔
 
Top