فاخر
محفلین
تب تو تمام محفلين كى دعوت طعام لازمی ہوگی،اگر تمام محفلین کی نہیں تو کم از کم اس لڑی میں شامل اراکین تو دعوت لازمی ہوگی۔ان شاءاللہ یہ کھانے ضرور بناؤں گی۔
مدیر کی آخری تدوین:
تب تو تمام محفلين كى دعوت طعام لازمی ہوگی،اگر تمام محفلین کی نہیں تو کم از کم اس لڑی میں شامل اراکین تو دعوت لازمی ہوگی۔ان شاءاللہ یہ کھانے ضرور بناؤں گی۔
عدنان بھائی ہیں ہی شریر۔ کھانے بھی شرارت آمیز بتاتے ہیں۔عیش طرب چرب کهانے پینے سرور ذات و معیار لوازمات سب ایک شریر سی کیفیت
بہتر ہے کهایا پیا جائے سوچ رہا ہوتا ہے صحت بهی بہتر ہوگا میٹهاس بھی ایک زہر ہے خاموش قتل
وہ آپکی پوسٹس قدیم ورثے کے آج بہت بہتر اور اچهی کاوش تها
ماشاء اللہ...عدنان بھائی ہیں ہی شریر۔ کھانے بھی شرارت آمیز بتاتے ہیں۔
البتہ ان کھانوں سے صحت بہتر ہونے کے امکانات معدوم ہیں۔
سفیر بھائی کیا واقعی آپ کسی ٹرانسلیٹر کی مدد سے اردو لکھتے ہیں؟عیش طرب چرب کهانے پینے سرور ذات و معیار لوازمات سب ایک شریر سی کیفیت
بہتر ہے کهایا پیا جائے سوچ رہا ہوتا ہے صحت بهی بہتر ہوگا میٹهاس بھی ایک زہر ہے خاموش قتل
وہ آپکی پوسٹس قدیم ورثے کے آج بہت بہتر اور اچهی کاوش تها
عدنان بھائی ہیں ہی شریر۔ کھانے بھی شرارت آمیز بتاتے ہیں۔
البتہ ان کھانوں سے صحت بہتر ہونے کے امکانات معدوم ہیں۔
پیارے بھائی تنقید نہیں کر رہے، سمجھنا چاہ رہے ہیں۔ جب آپ کی بات سمجھ نہیں آئے گی، تو اصلاح کیسے کریں گے؟بهائی محترم جناب ٹرانسلیٹر سے لکهہ رہا ہوں اپنی سمجهہ بوجھ کے تصور سے ٹرانسلیٹر سے لکهہ رہا تو اپکو کیسے سمجهہ اپنی سمجهہ بوجھ اور تصور سے لکهہ تو اپکو کیسے سمجهہ
نہ جانے میرے خیال میں فرق ہے اردو لکهنے کی حروف میں ہے الفاظ میں ہے معنی میں ہے
تخیل کیا بگڑا ہے میرا آپ تنقید کر رہے ہیں میرا اصلاح کرتے ہیں
اور میں کھاؤ گا وہ بھی بغیر کسی کو شریک کیے اب جلدی سے کھانا تیار کرکے پیش کیا جائے شہزادہ حسن بھوکا ہےان شاءاللہ یہ کھانے ضرور بناؤں گی۔
اور شرا ب خانے اور کسینوز۔ ان کا ذکر کیا مجھے ہی کرنا ہوگا؟قناعت؟؟؟
ذرا امریکہ اور یورپ وغیرہ کے ریسٹورینٹس میں انواع و اقسام کے کھانے اور ان کی ہوشربا قیمتوں پر بھی نظر ڈال لیں۔۔۔
جہاں صرف مقامی نہیں دنیا بھر کے سیاح چوبیس گھنٹے عیاشی کرتے ہیں۔۔۔
عام مسلمان سموسمہ ، جلیبی ، دہی بڑے کھا کر مطمئن ہوجاتے ہیں جبکہ انہوں نے کھانے پینےکو بھی انڈسٹری بنادیا ۔۔۔
آئے دن نت نئے مہنگے ترین کھانے منظر عام پرلاتے رہتے ہیں ۔۔۔
culinary یونیورسٹیز کا قیام بھی اس کی ایک مثال ہے!!!
بهائی محترم جناب ٹرانسلیٹر سے لکهہ رہا ہوں اپنی سمجهہ بوجھ کے تصور سے ٹرانسلیٹر سے لکهہ رہا تو اپکو کیسے سمجهہ اپنی سمجهہ بوجھ اور تصور سے لکهہ تو اپکو کیسے سمجهہ
نہ جانے میرے خیال میں فرق ہے اردو لکهنے کی حروف میں ہے الفاظ میں ہے معنی میں ہے
تخیل کیا بگڑا ہے میرا آپ تنقید کر رہے ہیں میرا اصلاح کرتے ہیں
اور کون کرے گا؟؟؟اور شرا ب خانے اور کسینوز۔ ان کا ذکر کیا مجھے ہی کرنا ہوگا؟
بھائی جان !!!! انڈیا ابھی بھی گیا گزرا نہیں ہے ، لوگ جانتے ہیں کہ انڈیا میں بہت ہی زیادہ فحاشی ہے ؛لیکن اسی ممبئی اور دہلی کی ’’نشاط آگیں‘‘ فضا میں اب بھی شاہ ولی اللہ محدث دہلوی کے روحانی فرزند موجود ہیں جو صبح وشام بے لوث اور کسی حکومتی امداد و تعاون کے ’’قال اللہ و قال الرسول‘‘ کی صدائے الہامی کو گنگنا رہے ہیں ۔ اسی دہلی میں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کا ہیڈ آفس ہے جو مودی سرکار کی ناک میں دم کیا ہوا ہے،یہیں حضرت قطب الدین بختیار کاکی اور محبوب الٰہی نظام الدین اولیاء علیہما الرحمہ کا آستانہ ہے ۔ اسی دہلی میں جمعیۃ علماء ہند کا مرکزی دفتر ہے جو مسلمانوں کی عزت و شان کی ’فقیدالمثال شاہانہ خسروی ‘ کا محافظ ہے ۔اسی دہلی میں جماعت اسلامی ہند کا مرکزی دفتر ہے جو اپنے طور پر ملی خدمات انجام دے رہی ۔ رہی بات ممبئی جسے پڑوسی بمبئی کہتے ہیں ؛کیوں کہ بانی پاکستان کا بمبئی سے اٹوٹ رشتہ تھا۔اس ممبئی میں کئی اہل حق ہیں جن میں میری معلومات کے مطابق مولانا خلیل الرحمن سجاد نعمانی صاحب مدظلہ ہیں جو رشد و ہدایت کی شمع روشن کئے ہوئے ہیں۔ اندھیرے میں شمع گری کو بھی یاد رکھیں ۔ یہ مانا کہ کراچی یا لاہور سے پھر پشاور سے ممبئی میں فحاشی زیادہ ہے ؛لیکن اب ایسا بھی نہیں ہے کہ کسی یوروپین ملک کے کسی شہر سے مقابلہ کرسکے ۔ کچھ بھی ہے تو مشرقیت باقی ہے ۔ شرم اور حیا باقی ہے ۔اور شرا ب خانے اور کسینوز۔ ان کا ذکر کیا مجھے ہی کرنا ہوگا؟
اور یورپ کیوں جائیں۔ اپنا انڈیا کیا کم ہے!!!
ظاہر ہے جس کا تجربہ ہو گا وہی کرے گااور شرا ب خانے اور کسینوز۔ ان کا ذکر کیا مجھے ہی کرنا ہوگا؟
یہ کچن کارنر ہےبھائی جان !!!! انڈیا ابھی بھی گیا گزرا نہیں ہے ، لوگ جانتے ہیں کہ انڈیا میں بہت ہی زیادہ فحاشی ہے ؛لیکن اسی ممبئی اور دہلی کی ’’نشاط آگیں‘‘ فضا میں اب بھی شاہ ولی اللہ محدث دہلوی کے روحانی فرزند موجود ہیں جو صبح وشام بے لوث اور کسی حکومتی امداد و تعاون کے ’’قال اللہ و قال الرسول‘‘ کی صدائے الہامی کو گنگنا رہے ہیں ۔ اسی دہلی میں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کا ہیڈ آفس ہے جو مودی سرکار کی ناک میں دم کیا ہوا ہے،یہیں حضرت قطب الدین بختیار کاکی اور محبوب الٰہی نظام الدین اولیاء علیہما الرحمہ کا آستانہ ہے ۔ اسی دہلی میں جمعیۃ علماء ہند کا مرکزی دفتر ہے جو مسلمانوں کی عزت و شان کی ’فقیدالمثال شاہانہ خسروی ‘ کا محافظ ہے ۔اسی دہلی میں جماعت اسلامی ہند کا مرکزی دفتر ہے جو اپنے طور پر ملی خدمات انجام دے رہی ۔ رہی بات ممبئی جسے پڑوسی بمبئی کہتے ہیں ؛کیوں کہ بانی پاکستان کا بمبئی سے اٹوٹ رشتہ تھا۔اس ممبئی میں کئی اہل حق ہیں جن میں میری معلومات کے مطابق مولانا خلیل الرحمن سجاد نعمانی صاحب مدظلہ ہیں جو رشد و ہدایت کی شمع روشن کئے ہوئے ہیں۔ اندھیرے میں شمع گری کو بھی یاد رکھیں ۔ یہ مانا کہ کراچی یا لاہور سے پھر پشاور سے ممبئی میں فحاشی زیادہ ہے ؛لیکن اب ایسا بھی نہیں ہے کہ کسی یوروپین ملک کے کسی شہر سے مقابلہ کرسکے ۔ کچھ بھی ہے تو مشرقیت باقی ہے ۔ شرم اور حیا باقی ہے ۔
جی جی معلوم ہے ؛لیکن سائل کا یہ جواب ہے ، البتہ ویسے میں دیکھ رہا ہوں کہ آپ کا تبصرہ ہمیشہ منفی ہی ہوا کرتا ہے ۔ خیر ، آپ کے تبصرہ کا استقبال تو نہیں کرسکتا ؛لیکن اس کو نظر انداز بھی نہیں کرسکتا۔براہِ کرم اختلافات کا احترام کرتے ہوئے منفی تبصرہ سے گریز کرے یا پھر خاموش ہی رہیں تو بہتر ہے ۔یہ کچن کارنر ہے