کسی اور نے ریٹ کیا ہوتا تو میں بھی لا حول پڑھ کے چل دیتا،
اچھا کیا لاحول نہیں پڑھا۔ پھر میں اپنے بھتیجہ غالب کو کہاں ڈھونڈتا پھرتا
لیکن جیسا کہ میں اپنی تاسف والی گزارش میں لکھ چکا ہوں کہ یہ شمشاد ہے،
(×) جی ہاں! یہ بھی شمشاد بھائی ہیں، کوئی شمشاد بیگم نہیں جو ۔۔۔
مجھے بہت فرق پڑتا ہے اس کے پسند کرنے یا ناپسند کرنے سے
(×) اچھی بات ہے، فرق ضرور پڑنا چاہئے، لیکن اتنا بھی نہیں کہ فرق تفریق بن جائے
پیارے لال اب ذرا لطیفہ ملاحظہ ہو،
(×) پیارے من موہن، اور بھی غم ہیں زمانے میں ۔ ۔ ۔
میں نے حتی الامکان اس کی تابکاری زائل کر دی ہے،
(×)بہت اچھا کیا۔ میں اکثرایس ایم ایس کے ذریعہ موصول ہونے والے نامناسب لطیفوں کی تدوین کرکے بھینجے والوں کے منہ پر دے مارتا ہوں کہ ع دیکھو ’اسے‘ جو دیدہ ’لطیف‘ نگاہ ہو
اور یوسف بھائی میں نے بھائی کیا کہہ دیا آپ تو
(×) اب غلطی کی ہے تو ۔۔۔ یا تو بھگتو یا ۔۔۔ یا بھی بھگتو
یوسف سے برادران یوسف ہوگئے،
(×) یوسف ’ کے‘ برادران یوسف ہوتے ہیں، ’یوسف سے‘ نہیں۔ تصحیح فرمالیجئے
میں ابھی پچھلا اعمال نامہ صاف کر رہا تھا کہ آپ نے بھی
(×) اعمال نامہ تو گود سے گور تلک ساتھ رہے گا پیارے۔ یہ کوئی حکمرانوں کے لئے گئے بنک قرضے نہیں جو حرفِ غلط کی طرح صاف ہوجائیں
سین سے سدا خوش رہو چھوٹا غالب، لیکن اپنے خرچے پر
۔ اب میرا زیادہ خرچہ نہ کروانا۔ میرا وقت، میرے روپوں سے زیادہ قیمتی ہوتا ہے کہ میں وقت خرچ کرکے روپے خرید لیا کرتا ہوں،لیکن روپے خرچ کرکے وقت نہیں خرید سکتا