خاتون کے جعلی نام سے انعام یافتہ ناول لکھنے والے تین مرد

جاسمن

لائبریرین
میرے خیال میں 1990ء کا عشرہ سسپنس اور جاسوسی ڈائجسٹ کے عروج کا دور تھا۔ اس دور میں ان رسالوں کے توسط سے بہترین لکھاریوں کی کہانیاں اور سلسلہ وار ناول پڑھنے کو ملے۔ محی الدین نواب، علیم الحق حقی، طاہر جاوید مغل، احمد اقبال، اقلیم علیم، الیاس سیتاپوری ،محمود احمد مودی اور دیگر مصنفین کی تخلیقات آج بھی لوگوں کے دلوں پر نقش ہیں۔
اور بلاشبہ ان تخلیق کاروں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرنے اور انھیں ہر ممکن سہولیات فراہم کرنے کا سہرا ادارہِ جاسوسی ڈائجسٹ کے بانی محترم معراج رسول مرحوم کو جاتا ہے، جن کا مصنفین کے ٹیلنٹ کو پرکھنا اور ان سے شاہکار تحریریں لکھوانا، کسی ادبی خدمت سے کم نہیں۔
ان سب مصنفین سے تو لگتا ہے جیسے گھریلو تعلقات ہوں۔:)
 

جاسمن

لائبریرین
ہمیں اگر کہانی کے بیچ کے صفحات دیے جاتے تو ہم انداز تحریر سے مصنف کا نام بتا سکتے تھے۔
جیسے بھیا اور میں زبان ہلائے بغیر دھن نکالتے اور گانے کے بول بوجھا کرتے تھے۔
 

شکیب

محفلین
خاتون کے نام سے لکھنے میں شاید انھیں لگتا ہو کہ زیادہ مقبولیت ملے گی۔
یہ تو ظاہر ہے۔
البتہ مجھے لگتا ہے کہ اس طرح ڈرامائی انداز میں اسٹیج پر آ کر قبولنے کا یہ مقصد بھی ہو سکتا ہے کہ یہ خواتین رائٹرز کو تپانا ہی چاہتے تھے۔ "ہم نے تم سب سے بہتر لکھا۔"
 

سید عمران

محفلین
یہ تو ظاہر ہے۔
البتہ مجھے لگتا ہے کہ اس طرح ڈرامائی انداز میں اسٹیج پر آ کر قبولنے کا یہ مقصد بھی ہو سکتا ہے کہ یہ خواتین رائٹرز کو تپانا ہی چاہتے تھے۔ "ہم نے تم سب سے بہتر لکھا۔"
تپن تپائی کا یہ کھیل ازل سے جاری ہے اور ابد تک جاری رہے گا!!!
 

شکیب

محفلین
۱۔۔۔عورت کا ناول لکھنا
۲۔۔۔ناول کو ایوارڈ ملنا
۳۔۔۔ ایوارڈ لینے تین مردوں کا آنا
۴۔۔۔ان پر فراڈ کا الزام لگنا
۵۔۔۔انعامی رقم فلاحی ادارے کو دینے کا مطالبہ کرنا
۶۔۔۔سزا کا بھی مطالبہ کرنا
۷۔۔۔جعلی اور قلمی ناموں پر مباحثہ کرنا
۸۔۔۔چوہدری اور چودہرائن کی بحث چھڑنا
۹۔۔۔اردو ڈائجسٹوں کا تذکرہ کرنا
۱۰۔۔۔ڈائجسٹوں کے مصنفین کی تعریف ہونا
۱۱۔۔۔ ان مصنفین کی تحاریر کے چٹخارے لینا
۱۲۔۔۔چرس اور ہیروئن کا ایڈونچر کرنا
پورے بارہ مسالہ کی چاٹ تیار ہوگئی ان دو صفحات میں!!!
:party::party::party:
آپ بھی اپنے لڑکپن کی داستانیں زنانہ نام سے چھاپنا شروع کر دیں۔ دھڑا دھڑ بکیں گی۔ بس جگہ جگہ "وجیہہ مرد"، اور "گھنی مونچھوں کے سائے تلے دھیمی مسکراہٹ" کا ذکر کرتے جائیے گا۔
 

سید عمران

محفلین
آپ بھی اپنے لڑکپن کی داستانیں زنانہ نام سے چھاپنا شروع کر دیں۔ دھڑا دھڑ بکیں گی۔ بس جگہ جگہ "وجیہہ مرد"، اور "گھنی مونچھوں کے سائے تلے دھیمی مسکراہٹ" کا ذکر کرتے جائیے گا۔
وہ ویسے ہی دھڑا دھڑ پڑھی جارہی ہیں۔۔۔
لیکن یہ وقت سے پہلے مشورہ دینے والے جانے کہاں رہتے ہیں؟؟؟
 

سیما علی

لائبریرین
یہ تو ظاہر ہے۔
البتہ مجھے لگتا ہے کہ اس طرح ڈرامائی انداز میں اسٹیج پر آ کر قبولنے کا یہ مقصد بھی ہو سکتا ہے کہ یہ خواتین رائٹرز کو تپانا ہی چاہتے تھے۔ "ہم نے تم سب سے بہتر لکھا۔"
عمران اسلم صاحب جو ایک بڑا نام ہے !!!!اُنکے بارے میں مشہور ہے ادبی طبقے میں کہ ایک خاتون کے تمام ناول اصل میں عمران اسلم صاحب کے لکھے ہوئے ۔۔۔اللہ بہتر جانتا ہے کتنی سچائی ہے ۔۔۔۔
 

جاسمن

لائبریرین
نوشی گیلانی کے بارے میں بھی یہی سنا اور پڑھا کہ منور جمیل کی کہی شاعری اپنے نام سے چھپواتی رہیں۔ منور جمیل نے خود لکھا اپنی کتاب میں۔
لیکن یہ دوسرا کیس ہے۔ کسی خاتون کے فرضی نام سے لکھنا الگ کہانی ہے۔
 

محمداحمد

لائبریرین
نوشی گیلانی کے بارے میں بھی یہی سنا اور پڑھا کہ منور جمیل کی کہی شاعری اپنے نام سے چھپواتی رہیں۔ منور جمیل نے خود لکھا اپنی کتاب میں۔
لیکن یہ دوسرا کیس ہے۔ کسی خاتون کے فرضی نام سے لکھنا الگ کہانی ہے۔

بڑا سنگین الزام ہے۔ شاعرہ نے ردِ عمل ظاہر نہیں کیا؟ :)
 

علی وقار

محفلین
گلِ نو خیز اختر کی یاد آ گئی ۔۔۔

شادی کے بعد عورت اپنے نام کے بعد اپنے مرد کا نام لگاتی ہے خود ہی سوچئے کہ اگر عورت کا نام اور مرد کا نام ایک دوسرے کی ضد ہوں تو عورت کا نام کتنا برا لگے گا۔ مثلاً۔۔۔۔مہہ جبین دتہ۔۔۔۔شہلا ڈوایا۔۔۔۔۔فریحہ بوٹا۔۔۔۔۔یا یوں کہہ لیجئے کہ مسز دتہ، مسز ڈوایا، اور مسز بوٹا۔۔۔۔لہذا نام فوراً بدل لیجئے۔ اس سے پہلے کہ دلہن سے پوچھا جائے کہ "مسمات گل بدن، ولد تن بدن، تمہیں حق مہر شرعی بتیس روپے کے عوض موجودگی چار گواہان مسمی بھلا مانس ولد بن مانس قبول ہے۔۔۔!" اور دلہن کی چیخ نکل جائے۔نام کے حوالے سے مجھے اپنے نام کے بڑے فائدے ہیں، یونیورسٹی میں، میرے داخلہ فارم پر اکثر لڑکیوں والی کھڑکی میں بھی قابلٍ قبول سمجھے جاتے تھے۔ مجھے اب بھی یاد ہے کہ چند سال قبل مجھے راولپنڈی کے ایک شوقین مزاج کا خط موصول ہوا۔ موصوف نے میری کچھ تحریریں پڑھ رکھی تھیں۔ لیکن غالباً میری جنس سے ناواقف تھے۔ لہذا اپنے پہلے خط میں صرف میری اور میری تحریر کی تعریف میں زمین آسمان کے قلابے ملائے اور آخر میں سوال پوچھا کہ "کیا ہماری دوستی ہوسکتی ہے۔"چونکہ ان کے خط میں کہیں بھی یہ ظاہر نہیں ہورہا تھا کہ انہوں نے مجھے صنفٍ نازک سمجھ کر خط لکھا ہے لہذا میں نے بھی سادہ سا جواب تحریر کردیا کہ "کیوں نہیں۔"پھر ان کے خطوط کا تانتا بندھ گیا میری طرف سے جواب میں تاخیر ہوئی تو ایک خط میں لکھا۔۔۔۔"تم نخرے بہت کرتی ہو۔"میرے تن بدن میں آگ لگ گئی۔ میں نے فوراً اس وقت ایک تصویر انہیں ارسال کی جب میں "داڑھی شدہ" ہوتا تھا۔جواب ارجنٹ میل سے آیا۔ لکھا تھا۔۔۔"صوفی، تیرا ککھ نہ رہے، میں نے تو ماں کو بھی راضی کرلیا تھا۔"
 
آخری تدوین:

زوجہ اظہر

محفلین
اماّں کی ڈانٹیں الگ سنیں
ڈھیر سارے ڈائجسٹ خریدے
پھر گھر لاکر کاغذی کور چڑھا دیا کرتی۔۔۔
ایک ڈائجسٹ ختم کرنے کے بعد اس کور کو اتار کر دوسرے ڈائجسٹ پر چڑھادیا کہ امی کو پتا نہ چلے کہ ایک کے بعد دوسرا شروع ہے
 
Top