حسن داور سراج
محفلین
بیگم صاحبہ آپ زندگی سے اتنی مایوس کیوں ہیں؟ ؟
نفسیاتی معالج پچھلے کئی گھنٹوں سے بیگم صاحبہ کی نفسیات کی الجھی گھتیاں سلجھانے کی کوشش میں ہلکان ہواجاتا تھا. . .
آپ نہیں جانتے آپ جان ہی نہیں سکتے. . . میں زندگی سے آخری حد تک مایوس ہو چکی ہوں. . .
دیکھیئے میں آپ کی مدد کر سکتا ہوں اگر آپ اپنی الجھن کا کوئی سرا پکڑائیں. . .
ڈاکٹر صاحب آپ جانتے ہیں دھوکہ کیا ہو تا ہے؟ ؟
آپ کو کس نے دھوکہ دیا بتائیے تو. . . آپ جیسی نفیس خاتون کو دھوکہ دینے کا سوچا بھی نہیں جا سکتا. . .
دیکھا! میں بھی یہی سمجھتی تھی اور بالکل درست سمجھتی تھی لیکن ڈاکٹر صاحب اچانک مجھے پتہ چلا میرے ساتھ دھوکہ ہوگیا ہے. . .
آپ کو کس نے دھوکہ دیا؟
ایک عورت کو دھوکہ دینے والا کون ہو سکتا ہے ڈاکٹر صاحب. ... .
کیا کوئی صاحب دھوکہ دے گئے ہیں؟
( خاتون کی آنکھوں سے آنسوؤں کا سیل رواں جاری ہوتا ہے)
( ڈاکٹر گھبرا کے)
دیکھیئے بیگم صاحبہ میں آپ کے دکھ کو سمجھ سکتا ہوں. محبت میں ناکامی انسان کو ایسے ہی توڑ پھوڑ کا شکار کر دیتی ہے. .
( بیگم صاحبہ اچانک آنسو پونچھ کے غصے سے گویا ہوتی ہیں)
آپ سے کس نے کہا مجھے خدا نخواستہ محبت میں ناکامی ہوئی .. . . . وہ مجھ سے بے انتہا محبت کرتے ہیں. . میری محبت میں دنیا تیاگ کے بیٹھے ہیں. .
کون؟
میرے میاں. .
لیکن میں تو ان کی بات کر رہا ہوں جنھوں نے آپ کو دھوکہ دیا.
تو وہ وہی تو ہیں. میرے میاں نے ہی تو مجھے دھوکہ دیا ہے.
کیا کسی اور خاتون کا چکر ہے؟
میں کیوں کسی خاتون سے چکر چلانے لگی. .
بیگم صاحبہ میں آپ کی نہیں آپ کے میاں کی بات کر رہا یوں کیا وہ کسی دوسری عورت کے عشق میں مبتلا ہیں.
لا حول ولا. . . وہ کیونکر کسی اور عورت کے عشق میں مبتلا ہونے لگے. . . . ان کا شمار تو ان مومنین مردوں میں ہوتا ہے جو پہلی اور آخری نگاہ فقط اپنی ہی بیوی کے لئیے مختص کئیے رکھتے ہیں. . نوجوانی میں بھی کبھی کسی سے آنکھ مٹکا نہیں کیا. . . ان کی ہم سے وفا کی مثالیں دی جاتی ہیں. . .
محترم کیا آپ پہ توجہ نہیں دیتے. .
ڈاکٹر صاحب ایسی کوئی بات نہیں آپ کیوں ان کی ذات کے بخئیے ادھیڑ رہے ہیں. .
پھر آخر انھوں نے آپ کو دھوکہ کیسے دیا؟
آہ. . . یہ ایک لمبی داستان ہے. . . .
ڈاکٹر صاحب وہ تمام عمر ہمارا قصیدہ پڑھتے رہے. . .
اب نہیں پڑھتے کیا؟
اب بھی پڑھتے ہیں. .
( ڈاکٹر کو مریضہ کے مرض کی شدت کا آہستہ آہستہ احساس ہو رہا تھا)
پھر آپ کیوں سمجھتی ہیں کہ وہ آپ کو دھوکہ دینے کے مرتکب ہوئے.
میں سمجھتی نہیں ڈاکٹر صاحب. حقیقتاً ایسا ہی ہے.
آپ غور فرمائیے وہ تمام عمر ہماری تعریفیں کرتے رہے. . ہم نے ادب پہ مظالم ڈھائے. . . انھوں نے اف تک نہ کیا. . .
انکا نام ادب ہے؟
کن کا؟
آپ کے میاں کا
یا اللہ آپ کیا ڈنگر ڈاکٹر ہیں یا پاگلوں کا علاج کرتے کرتے پاگل ہو چکے ہیں؟
ادب بھی بھلا کسی کا نام ہوتا ہے کیا. . . ہم تو ادبی ذوق والے ادب کی بات کر رہے ہیں.
اوہ بہت خوب محترمہ. . . پھر آخر ایسا کیا ہوا؟
( ڈاکٹر محترمہ کے مزاج کو دیکھتے ہوئے پینترا بدل چکا تھا)
ہم ادب پہ قہر برساتے رہے اور وہ جلتے رہے لیکن خاموشی کی آگ میں. مدھم دھیمی اور مسلسل سلگتی آنچ
( ڈاکٹر بمشکل خود کو کچھ کہنے سے باز رکھتا ہے)
ڈاکٹر صاحب وہ ساری زندگی ادب کے میدان میں ہمیں اپنا استاد مانتے آئے. . .
اور ایک دن ایک دن ڈاکٹر صاحب. . .
( آنسوؤں سے ہچکی بندھ جاتی ہے)
ایک دن انھوں نے آپکو استاد ماننا چھوڑ دیا.
نہیں
کسی اور کو استاد بنا لیا
ارے نہیں
ایک دن ہمیں پتہ چل گیا. .
کہ وہ جھوٹ بولتے تھے. .
ہر گز نہیں وہ کبھی جھوٹ بول ہی نہیں سکتے.
ایک دن ہم جان گئے ڈاکٹر صاحب کہ وہ ہم سے بڑے انشاء پرداز ' نثر نگار اور شاعر ہیں.
انکی قلم کی روانی انکا انداز بیاں ' انکے الفاظ میں ایسا سحر ہے کہ جو ایک بار بندھ جائے ان ہی کا ہو کے رہ جاتا ہے. .
بیگم صاحبہ جان کی امان پاؤں تو عرض کروں. . ( ڈاکٹر بال نوچتے ہوئے)
انھوں نے آپ کو دھوکہ کیسے دیا؟
آپ نہیں سمجھے ڈاکٹر صاحب؟
نہیں
وہ ساری عمر ہمیں بڑا ادیب مانتے رہے. . . وہ ہمیں استاد کہہ کے بات کیا کرتے تھے لیکن یہ دھوکہ تھا وہ خود بہت بڑے ادیب نکلے وہ خود اپنی ذات میں ایک عظیم درسگاہ ہیں
.تمام عمر یہ بات انھوں نے ہم سے چھپائے رکھی عاجزی اور انکسار کے پردے خود پہ ڈال کے خود کو ملفوف کئیے رکھا. .ڈاکٹر صاحب میری تو دنیا ہی اجڑ گئی ہے. .
اب میں کیا کروں؟
بیگم صاحبہ آپ پریشان نہ ہوں. . یہ بتائیے وہ آپکو وقت تو دیتے ہیں نا؟ .
جی دیتے ہیں. لیکن میں ان سے نظریں نہیں مل سکتی. . . کئی ایسے لمحے گزرے ہیں جہاں میں نے انکو انکی کم مائیگی کا احساس دلایا ہے حالانکہ وہ میری غلط فہمی تھی.
آپ کے ماضی میں کوئی ایسی بات تھی کیا. .
کیا مطلب ہے آپکا محترم؟
میرا مطلب ہے آپ اپنے شوہر سے نظریں کیوں نہیں ملا سکتی؟
بتایا تو ہے. . .
کیا وہ آپکی پہلی محبت نہیں؟
وہ ہی تو پہلی محبت ہیں. جب ھوش سنبھالا تو میرے شوہر تھے تب سے آج تک محبت کا محور وہی ہیں.
دیکھئیے میری بات کو سمجھنے کی کوشش کیجیئے.
کیا ان کے بعد آپ کسی سے متأ ثر ہوئیں؟
سوال ہی پیدا نہیں ہوتا. وہ اپنی ذات میں کامل ہیں میں ایسا کیوں سوچنے لگی.
لیکن بیگم صاحبہ آپ ان سے راضی وہ آپ سے راضی پھر دھوکہ کیسے دیا. .
ڈاکٹر صاحب آپ کی سپیشلائزیشن عشق معشوقی میں ٹوٹے ہوئے دلوں پہ تو نہیں؟
ییں جی؟
جی جی کیا. ارے بانو قدسیہ کا نام سنا؟
جی سنا سنا لگتا ہے. .
جانتے ہو اشفاق احمد جلدی کیوں چل بسے؟
جلدی؟
میرا مطلب ہے بانو آپا سے پہلے کیوں چلے گئے؟
میڈیکل ریسرچ کہتی ہے کہ عورتوں کے مقابلے میں مردوں کی طبعی عمریں کم ہوتی ہیں.
ارے میڈیکل ریسرچ کی پیداوار. اشفاق احمد جلدی اس لئیے چل بسے کہ ان کے دل میں احساس جاگزیں ہوگیا تھا کہ بانو شاید ان سے زیادہ قد آور ہیں
لیکن بانو قدسیہ تو قد میں چھوٹی تھیں. . میں نے اشفاق صاحب کے ساتھ انکی ایک تصویر دیکھ رکھی ہے.
ڈاکٹر صاحب آپ سے ملکر نہایت رنج ہوا.
آپ خود تشریف لے کر جانا پسند کریں گے یا بھائیوں کو زحمت دوں کاندھوں پہ چھوڑ آئیں گے؟
ہیں جی؟
ہاں جی.
قارئین میرے دکھ کا اندازہ آپ سے زیادہ کون کر سکتا ہے. . . جس خاتون کی ذات کا یہ فخر چھن جائے کہ انکے میاں ان سے زیادہ ادبی شخصیت ہیں انکی تحریر زیادہ اثر انگیز ہے کیا اس احساس کمتری کے ساتھ وہ جینے کا حق رکھتی ہے؟
جواب کی طالب.
ایک دکھیاری خاتون
بہت خوب لکھا جی.۔۔۔ پر مان کیسے لیا کے شوہر زیادہ ادبی ہیں.۔۔۔ یہ حیرت ہے