ابن رضا
لائبریرین
اے ارضِ وطن کے مکینو
اخوت کا دم بھرنے والو
یہ سیلِ رواں دیکھتے ہو؟
یہ آہ و فغاں دیکھتے ہو؟
یہ چشمِ فلک جو مسلسل
زمیں پر ستم ڈھا رہی ہے
ہر آفت مسلط ہوئی ہے
بپا اک قیامت ہوئی ہے
ہے ناں بات یہ سوچنے کی؟
کہ ایسا ہی کیوں ہو رہا ہے؟
خدا ہم سے روٹھا ہوا ہے !!!
ستمبر ستم گر بنا ہے!!!
ستمبر ستم ڈھا رہا ہے!!!
آخری تدوین: