میری کشتی خدا کے آسرے پہ چھوڑ کے ہٹ جا
میری کشتی اگر اے ناخدا تکلیف دیتی ہے
------------------------------------------------------------------
تن بہ تقدیر ہے آج ان کے عمل کا انداز
تھی نہاں جن کے ارادوں میں خدا کی تقدیر
----------------------------------------------------------------
عجب نہیں کہ خدا تک تیری رسائی ہو
تری نگاہ سے پوشیدہ ہے آدمی کا مقام
تری نماز میں باقی جلال ہے نہ جمال
تری اذان میں نہیں ہے مری سحر کا پیغام