آپ سب کی محبت کابہت بہت شکریہ
13 اگست کی میری چھوٹی تھی یوں اگست کا مہنہ ہوتا ہے خوشی وہا ہے لیکن اس مہنے مجھے بہت ساری خوشیاں میلی سب سے پہلے اس مہنے میں میری ملاقات جناب محترم نوید صادق صاحب سے ہوئی اس ملاقات کی خوشی ابھی تک کم نہیں ہوئی ایسا لگتا ہے میں گھر جاؤں گا تو نوید صادق صاحب میرے گھر میں ہی ہونگے اسی دن سخنور صاحب سے فون پر بات ہوئی جس سے میری خوشی چار چاند ہو گی اس کے بعد اگلے دن میری ملاقات امر شہزاد صاحب سے ہوئی جو کہ شکل اور دیکھنے سے میری طرح کے ہی لگتے ہیں ہم نے خوب گب شپ کی اور اس کے بعد سب سے بڑی خوشی جس کا انتظار میں 2 سال سے کر رہا تھا وہ یہ کے میرا بہت پیارا دوست جناب ایم اے راجا بھائی سندھ سے پنجاب آئے تھے اور پھر مجھے ملنے کے لیےآئے بہت مزہ آیا گو کے ہماری ملاقات اتنی دیر تک نہیں رہی لیکن بہت مزہ آیا اور اسی دن میری سالگرہ بھی تھی
سب سے مزے کی بات رات کے 12 بجنے والے تھے میں اپنے دوستوں کے ساتھ 14 اگست کی تیاریوں کے لیے راجا بازار گے ہوئے تھے کچھ چیزیں خریدنے کے لے اتنے میں بھائی کا فون آیا
”بچو جی گھر آو نا ابو جی بہت غصہ میں ہیں تمہاری خیر نہیں
میں بہت پرشان ہوا اور بھاگ کر گھر آ گیا جب گھر پونچا اور جب ابو جی کے کمرے میں جانے لگا تو چھوٹی بہن نےکہا پہلے بھابھی کے کمرے میں جاو وہ آپ کو کچھ دے گی تو کہنا بھابھی کے کام سے گیا تھا میں وہاں چلا گیا تو آگے سب بھابھی جی کے کمرے میں تھے اور مجھے انھوں نے سرپرائز دیا
خرم شہزاد خرم صاحب سالگرہ مبارک
ہا ہا ہا بہت مزہ آیا میرا بھائی پتہ ہے کیا کہتا ہے کہتا ہے جب میں کیک لینے کے لیے گیا اور اس آدمی میں میں نے پرچی پر لکھ کر دیا خرم شہزاد خرم اور اس کو کہا یہ کیک پر لکھ دو
تو وہ آدمی کہنے لگا سر ان تینوں کے نام لکھ دوں ہا ہا ہاہ ا
مطلب خرم ، شہزاد ، خرم تین ہا ہا ہا ہا
ایک بار پھر آپ سب دوستوں کا بہت بہت شکریہ