خزاں رسیدہ ہے چمن کوئی حساب تو ہو - برائے اصلاح و تنقید

خزاں رسیدہ ہے چمن کوئی حساب چاہیے​
بہار کا ہو احتساب کچھ جواب چاہیے​
کوئی جدائی کی رتوں کا بھی شمار تو کرے​
کوئی تو قائدہ ہو، یار کچھ نصاب چاہیے​
وصال یار پیار کی نہیں ہے شرط ہاں مگر​
کوئی گمان ہو کہیں کوئی سراب چاہیے​
رہ وفا پہ ہر ہی شب بہت اندھیر سی ہوئی​
کہیں فلک پہ ستارہ یا ماہتاب چاہیے​
گو بے تکلفی ہے دوستی کی شان ہی مگر​
کبھی مکالمے میں آپ یا جناب چاہیے​
گلہ بہت اسے ہے خاردار ڈالیوں سے پر​
کبھی تو اس کے ہاتھ میں کوئی گلاب چاہیے​
سفر حیات کا تو یوں بھی کٹ ہی جائے گا مگر​
کوئی تو جستجو، کوئی ترا ہو خواب چاہیے​
جناب فاتح صاحب، جناب الف عین صاحب۔​
 

فاتح

لائبریرین
خوب ہے۔
وزن کے اعتبار سے ایک مصرع گڑبڑ ہے اسے دوبارہ دیکھیں:
کہیں فلک پہ ستارہ یا ماہتاب چاہیے
جب کہ ذیل کے دونوں مصرعوں میں "ہی" برا لگ رہا ہے۔
رہ وفا پہ ہر ہی شب بہت اندھیر سی ہوئی
گو بے تکلفی ہے دوستی کی شان ہی مگر
 
خوب ہے۔
وزن کے اعتبار سے ایک مصرع گڑبڑ ہے اسے دوبارہ دیکھیں:

جب کہ ذیل کے دونوں مصرعوں میں "ہی" برا لگ رہا ہے۔

اب دیکھیے گا:

رہ وفا پہ رات ہر اندھیر سی ہوئی بہت
فلک پہ ہو نجم کوئی یا ماہتاب چاہیے

اگرچہ بے تکلفی ہے دوستی کی شان پر
کبھی مکالمے میں آپ یا جناب چاہیے
 

فاتح

لائبریرین
اب دیکھیے گا:

رہ وفا پہ رات ہر اندھیر سی ہوئی بہت
فلک پہ ہو نجم کوئی یا ماہتاب چاہیے

اگرچہ بے تکلفی ہے دوستی کی شان پر
کبھی مکالمے میں آپ یا جناب چاہیے
رہ وفا پہ رات ہر اندھیر سی ہوئی بہت
پہلے سے بہتر ہے لیکن مزا نہیں آ رہا۔۔۔ مزید بدلیں۔۔۔ کچھ ایسا کریں جیسے "ہر ایک شب رہِ وفا میں ظلمتوں کی داستاں" وغیرہ

فلک پہ ہو نجم کوئی یا ماہتاب چاہیے
نجم کی جیم متحرک نہیں ہوتی۔۔۔ یعنی نجم بر وزن فاع آتا ہے۔

اگرچہ بے تکلفی ہے دوستی کی شان پر
بہتر ہے لیکن بے تکلفی دوستی کی شان نہیں ہوتی۔۔۔ شاید عروج کہا جا سکتا ہے۔
اگرچہ بے تکلفی عروجِ دوستی ہے پر
 
رہ وفا پہ رات ہر اندھیر سی ہوئی بہت
پہلے سے بہتر ہے لیکن مزا نہیں آ رہا۔۔۔ مزید بدلیں۔۔۔ کچھ ایسا کریں جیسے "ہر ایک شب رہِ وفا میں ظلمتوں کی داستاں" وغیرہ

فلک پہ ہو نجم کوئی یا ماہتاب چاہیے
نجم کی جیم متحرک نہیں ہوتی۔۔۔ یعنی نجم بر وزن فاع آتا ہے۔

اگرچہ بے تکلفی ہے دوستی کی شان پر
بہتر ہے لیکن بے تکلفی دوستی کی شان نہیں ہوتی۔۔۔ شاید عروج کہا جا سکتا ہے۔
اگرچہ بے تکلفی عروجِ دوستی ہے پر



جو دو مصرعے آپ نے بتا دیے، ان کو ایسے ہی لکھ سکتی ہوں؟
"ہر ایک شب رہِ وفا میں ظلمتوں کی داستاں" (اس کو شاید اس سے بہتر میں نہ لکھ پاوں)​
"​
اگرچہ بے تکلفی عروجِ دوستی ہے پر" (شان نہیں عروج ہے دوستی کی، اس کو یا ایسے کہا جا سکتا ہے جیسے آپ نے کہا، یا ایسے "گو عروج دوستی ہے بے تکلفی مگر" ہے نا؟)

نجم والا مصرع اگر یوں کر دوں:
نجم یا آسماں پہ کوئی ماہتاب چاہئے
 

فاتح

لائبریرین
جو دو مصرعے آپ نے بتا دیے، ان کو ایسے ہی لکھ سکتی ہوں؟
"ہر ایک شب رہِ وفا میں ظلمتوں کی داستاں" (اس کو شاید اس سے بہتر میں نہ لکھ پاوں)​
"​
اگرچہ بے تکلفی عروجِ دوستی ہے پر" (شان نہیں عروج ہے دوستی کی، اس کو یا ایسے کہا جا سکتا ہے جیسے آپ نے کہا، یا ایسے "گو عروج دوستی ہے بے تکلفی مگر" ہے نا؟)

نجم والا مصرع اگر یوں کر دوں:
نجم یا آسماں پہ کوئی ماہتاب چاہئے
اگر آپ من و عن وہی مصرعے لکھنا چاہیں تو میرے لیے سعادت ہے لیکن میں نے تو محض ایک مثال پیش کی تھی۔

ذیل کے دونوں مصرعوں کا آغاز ہی اس بحر کے حوالے سے غلط ہے یعنی پہلے رکن میں ہی گڑبڑ ہو رہی ہے:
نجم یا آسماں پہ کوئی ماہتاب چاہئے
گو عروج دوستی ہے بے تکلفی مگر
 

عسکری

معطل
شاعری کی زبان اور اے ٹی سی کی زبان بہت مشکل ہوتی ہے ۔ اب لو جی بول رہے ہیں کونسی بحر میں لکھی ہے ۔ ارے بھئی وہ تو اپنے گھر سے لکھ رہی ہیں اور کونسا ہمارے ساتھ بحر احمر سے لکھ رہی تھیں؟:cool:
 

فاتح

لائبریرین
شاعری کی زبان اور اے ٹی سی کی زبان بہت مشکل ہوتی ہے ۔ اب لو جی بول رہے ہیں کونسی بحر میں لکھی ہے ۔ ارے بھئی وہ تو اپنے گھر سے لکھ رہی ہیں اور کونسا ہمارے ساتھ بحر احمر سے لکھ رہی تھیں؟:cool:
بحر اور بحیرے میں کچھ تو فرق ہوتا ہے :)
بحیرۂ احمر کو بحر بنا کر اس کی پروموشن کر دی آپ نے تو اور پروموشن بھی ایسی گویا ایک لانس نائک کو لیفٹیننٹ جنرل بنا دیا ہو :)
 

عسکری

معطل
بحر اور بحیرے میں کچھ تو فرق ہوتا ہے :)
بحیرۂ احمر کو بحر بنا کر اس کی پروموشن کر دی آپ نے تو اور پروموشن بھی ایسی گویا ایک لانس نائک کو لیفٹیننٹ جنرل بنا دیا ہو :)
او سوری پا جی عربی میں البحر الأحمر کہہ کہہ کر عادت بن گئی ہے
http://ar.wikipedia.org/wiki/البحر_الأحمر
 

فاتح

لائبریرین
او سوری پا جی عربی میں البحر الأحمر کہہ کہہ کر عادت بن گئی ہے
http://ar.wikipedia.org/wiki/البحر_الأحمر
عربی عادت کے تحت پاکستان آ کر کسی پولیس انسپکٹر کو "ملازم" کہہ کر مت بلا لینا ورنہ انھیں یہ بتاتے بتاتے کہ آپ بہت بڑی توپ چیز ہو بہت دیر ہو چکی ہو گی۔۔۔ بعد میں بے شک سیلوٹ مار دیں وہ آپ کو لیکن،،۔۔۔۔ ہاہاہا
 

عسکری

معطل
عربی عادت کے تحت پاکستان آ کر کسی پولیس انسپکٹر کو "ملازم" کہہ کر مت بلا لینا ورنہ انھیں یہ بتاتے بتاتے کہ آپ بہت بڑی توپ چیز ہو بہت دیر ہو چکی ہو گی۔۔۔ بعد میں بے شک سیلوٹ مار دیں وہ آپ کو لیکن،،۔۔۔ ۔ ہاہاہا
ملازم الاول نا کہہ دوں وہ سمجھے پہلا نوکر :grin:
 
کیا کہنے سارہ۔ بہت خوب
اگر اسے
مفاعلن----- فعلاتن--------مفاعلن------فعلن
خزاں رسیدہ چمن کا حساب دینا ہے
بہار بھول نہ جائے، جواب دینا ہے
شمار ہجر کی راتوں کا رکھ کہ کیا کرنا
جلے پہ تیل چھڑک کیا عذاب دینا ہے
وصال یار نہیں شرط، پر بُرا کیا ہے
یقیں بنے جو، گماں کو سراب دینا ہے
رہ وفا پہ اندھیرا ہے جانتی ہوں میں
محبتوں کو ابھی ماہتاب دینا ہے
اُلجھ کے میرے ہی دامن سے خار، کہتے ہیں
ذرا رُکو تو سہی، بس گُلاب دینا ہے

باقی کوشش کر لیجیے
ماشا اللہ خیالات آپ کے بہت خوب ہیں
 
Top