arifkarim
معطل
اسکی وجہ یہ ہے کہ ان تمام لوگوں کا “دماغ اور آنکھیں“ تو یکساں ہی کام کرتی ہیں۔ ایسا نہیں کہ ایک انسان کا سنسر دوسرے سے نئے ماڈل کا ہے تو یوں وہ دھوکا نہیں کھائے گا۔ یا کوئی اور منظر دکھائے گا۔ آپ جس سراب کی بات کر رہے ہیں، اس قسم کے کئی فریب ہمیں روشنی کے مختلف زاویوں کی وجہ سے نظر آتے ہیں۔ ایک بہت مشہور فریب چاند کا افق کے قریب غیر معمولی طور پر بڑا نظر آنا ہے۔ حالانکہ اسکا زمین سے فاصلہ ہمہ وقت یکساں رہتا ہے۔ہاں لیکن وہ سب لوگ جو یہ ایک جیسے ہی نتائج اخذ کر رہے ہوتے ہیں، دراصل وہی سرسری ظاہری نتائج اخذ کر رہے ہوتے ہیں جسے الوژن یا سراب کہتے ہیں، اصل حقیقت نہیں ہوتی۔
مثلاّ میں اکثر دوپہر کے وقت دبئی بائی پاس روڈ پر سے گذرتا ہوں میرے ساتھ جو لوگ کار میں بیٹھے ہوتے ہیں انکو بھی اور مجھے بھی دور سامنے سڑک پر پانی چمکتا ہوا دکھائی دیتا ہے، لیکن جب تھوڑا قریب جائیں تو غائب ہوتا ہے۔۔ ۔ جب اتنے لوگوں کے حواس نے ایک غیر حقیقی منظر دیکھا اور غلط نتیجہ اخذ کیا تو کوئی بعید نہیں کہ ہم سب کے ساتھ ان تمام تجربات میں جن کو ہم اصل حقیقیت قرار دیتے ہیں، ایسا ہی ہوتا ہو۔ ۔ ۔ ۔
http://en.wikipedia.org/wiki/Moon_illusion
میں کوئی عالم یا پیر تو نہیں، البتہ انٹرنیٹ پر آپکو اس موضوع پر کافی علمی مواد مل سکتا ہے۔ ایک لنک یہ رہا :عارف بھائی پہلی بات تو یہ ہے کہ یہ چیز میں نے کتابوں اور انٹرنیٹ پر ہپناسس اور ’’ڈے ڈریمنگ‘‘ کے حوالے سے پڑھی تھی لیکن کسی ایسے شخص کو نہ جانتا تھا جو اس تجربے سے گزرا ہو اور میں سمجھتا تھا کہ یہ بس قصے کہانیوں کی باتیں ہیں کہ بندہ اپنی مرضی کے خواب دیکھ سکے۔
میں خود عملی طور پر اس چیز کو تجربہ کرنا چاہتا تھا لیکن کوئی استاد میسر نہ تھا، شکر ہے اس مضمون کے ذریعے سے آپ تک رسائی ہوئی ورنہ میری تو حسرت ہی رہ جاتی۔
جو چیز آپ نے بیان کی کہ بندہ اپنی مرضی کے مناظر خواب میں نہ صرف دیکھ سکتا ہے بلکہ خواب کے دوران ہی ان میں تبدیلی بھی کرسکتا ہے اور چونکہ آپ نے خود بھی اس کا کامیاب تجربہ کیا ہے تو میری آپ سے یہ گذارش ہے کہ مجھے بھی اس طریقہ کار کے متعلق گائیڈ کریں بلکہ اگر یہاں اس تھریڈ میں اس کا طریقہ کار تفصیل سے بیان کردیں تو بہت سے لوگ اس تجربے سے فائدہ اٹھا سکیں گے۔
شکریہ
والسلام
اعجاز احمد
http://www.wikihow.com/Lucid-Dream
یہاں اس قسم کے خوابوں کو دیکھنے سے متعلق کافی معلومات موجود ہیں۔
سچے خوابوں کا تعلق روح سے ہے۔ یاد رہے کہ تمام خواب سچے نہیں ہوتے۔ بعض اوقات شیطان دھوکے سے خواب میں نیک بن کر بھی آسکتا ہے وغیرہ۔ اسکے علاوہ زیادہ تر خواب روز مرہ کے معمولات سے متعلق ہوتے ہیں۔ جنکو کسی بھی طرح سچے یا روحانی خواب کا درجہ نہیں دیا جا سکتا۔عارف بھائی اگر خواب محض ایک جسمانی عمل ہے تو آپ سچے خوابوں کے بارے میں کیا کہیں گے؟ جن کا قرآن مجید میں کئی جگہ پر ذکر ہے مثلاً حضرت یوسف علیہ السلام کے واقعہ میں کئی جگہ اس کا ذکر ہے جن کو خواب کی تعبیر کا فن اللہ تعالیٰ نے عطا فرمایا تھا اور ان ہی کے واقعہ میں یہ بھی بیان کیا گیا ہے کہ سچے خواب انبیا کے علاوہ عام لوگوں کو بھی آتے ہیں۔ اس کے علاوہ ابن سیرین جو خواب کی تعبیر کے امام بیان کئے جاتے ہیں پھر وہ سب کیا ؟؟؟
ہمارے دماغ کے وسط میں گٹھلی کے سائز کے مطابق ایک عضوPineal Gland ہوتا ہے، جسکو سائنسدان ہمارے روحانی مشاہدات سے تشبیہ دیتے ہیں۔ کہتے ہیں موت کے وقت یہ عضو ایک خاص مادہ DMT جاری کرتا ہے جو انسانوں کو موت کے قریب مختلف قسم کے فریبی مناظر دکھاتا ہے، جیسا کہ وہ دوسری دنیا میں منتقل ہو رہے ہیں۔ یہی عضو ہزاروں سال سے مختلف مذاہب و اقوام میں عزت کی نگاہ سے دیکھا گیا ہے۔ اسے تیسری آنکھ بھی کہتے ہیں۔ یعنی روحانی آنکھ۔ ہو سکتا ہے ہماری قوم یا دوسری قوموں کے روحانی بزرگ اس عضو پر مراقبہ مشاہدہ کے بعد دوسری ڈائمنشنز سے روحانی علم حاصل کر پائے ہوں۔
http://en.wikipedia.org/wiki/Pineal_gland
http://en.wikipedia.org/wiki/Dimethyltryptamine