نہ پوچھو عہدِ الفت کی،بس اک خواب پریشاں تھا نہ دل کو راہ پہ لائے،نہ دل کا مدّعا سمجھے
ع عیشل محفلین ستمبر 19، 2007 #141 نہ پوچھو عہدِ الفت کی،بس اک خواب پریشاں تھا نہ دل کو راہ پہ لائے،نہ دل کا مدّعا سمجھے
شمشاد لائبریرین ستمبر 19، 2007 #142 خواب میں بھی مرے خواب کل رات کو ڈر رہے تھے تری سمت جاتے ہوئے (ناہید ورک)
عمر سیف محفلین ستمبر 20، 2007 #143 کتنے خواب آنکھوں میں زخم بننے لگتے ہیں جب ہوا کے ہونٹوں پہ تیرا نام آتا ہے
شمشاد لائبریرین ستمبر 20، 2007 #144 ہیں دھانی جذبوں کی تانے چادر بسی ہیں مجھ میں جو خواب آنکھیں (ناہید ورک)
شمشاد لائبریرین ستمبر 20، 2007 #146 مَیں ایک خواب کا منظر ہوں خواب تم جاناں! ہوں ایک پھول کی پتی گلاب تم جاناں! (فاخرہ بتول)
عمر سیف محفلین ستمبر 24، 2007 #147 تم حقیقت نہیں حسرت ہو جو ملے خواب میں وہ دولت ہو میں تمھارے دم سے ہی زندہ ہوں مر ہی جاؤں جو تم سے فرصت ہو داستاں ختم ہونے والی ہے تم میری آخری محبت ہو !!
تم حقیقت نہیں حسرت ہو جو ملے خواب میں وہ دولت ہو میں تمھارے دم سے ہی زندہ ہوں مر ہی جاؤں جو تم سے فرصت ہو داستاں ختم ہونے والی ہے تم میری آخری محبت ہو !!
شمشاد لائبریرین ستمبر 24، 2007 #148 تعبیرکچھ تو ہو کبھی میرے بھی خواب کی بیٹھی ہوں منتظر میں تو کب سے جواب کی (ناہید ورک)
عمر سیف محفلین ستمبر 25، 2007 #149 کچھ نہیں تو کم سے کم خوابِ سحر دیکھا تو ہے جس طرھ دیکھا نہ تھا اب تک ادھر دیکھا تو ہے
شمشاد لائبریرین ستمبر 25، 2007 #150 تیرہ شبوں کے زہر میں لپٹے ہوئے سے خواب جھولی میری میں ڈال کے منظر بدل گئے (فاخرہ بتول)
محمد وارث لائبریرین ستمبر 26، 2007 #151 میں کس کا بخت تھا، مری تقدیر کون تھا تو خواب تھا تو خواب کی تعبیر کون تھا میزاں بدست کون لرزتا رہا فراز منصف تھا کون، صاحبِ تقصیر کون تھا
میں کس کا بخت تھا، مری تقدیر کون تھا تو خواب تھا تو خواب کی تعبیر کون تھا میزاں بدست کون لرزتا رہا فراز منصف تھا کون، صاحبِ تقصیر کون تھا
شمشاد لائبریرین ستمبر 26، 2007 #152 وہ خوابِ شوق تھا اور یہ ہے خواب کی تعبیر خوشا کہ محفلِ اردو کی کھل گئی تقدیر (سرور)
شمشاد لائبریرین ستمبر 26، 2007 #154 دیکھ تو دردِ عشق سے میرے دل کو کیا آرام ہوا رنجشِ دنیا وہم بنی اور خواب غمِ ایام ہوا (سرور)
شمشاد لائبریرین ستمبر 26، 2007 #156 شبِ امید سے لے کر شبِ جدائی تک خیال و خواب و تصور کا تانا بانا تھا (سرور)
ع عیشل محفلین ستمبر 26، 2007 #157 کیسے جاتی میرے بدن سے بیتے لمحوں کی خوشبو خوابوں کی اس بستی میں کچھ پھول میرے ہمسائے تھے
شمشاد لائبریرین ستمبر 26، 2007 #158 اُس کے حصارِ خواب کو مت کربِ ذات کر اُس خوشبوئے خیال کو تُو کائنات کر (ناہید ورک)
عمر سیف محفلین ستمبر 27، 2007 #159 جیسے نیلے امبر سے سُرخ ستارے گرتے ہیں جیسے کسی دریا کے خشک کنارے گرتے ہیں ایسے ہی کبھی آنکھوں سے خواب ہمارے گرتے ہیں
جیسے نیلے امبر سے سُرخ ستارے گرتے ہیں جیسے کسی دریا کے خشک کنارے گرتے ہیں ایسے ہی کبھی آنکھوں سے خواب ہمارے گرتے ہیں
شمشاد لائبریرین ستمبر 27، 2007 #160 دیکھ تو دردِ عشق سے میرے دل کو کیا آرام ہوا رنجشِ دنیا وہم بنی اور خواب غمِ ایام ہوا (سرور)