خواتین ، وزیراعظم اور پی ٹی ائی

کیا پی ٹی ائی کے جلسے میں خواتین کی شرکت بے ہودگی ہے؟

  • Yes

    Votes: 3 75.0%
  • No

    Votes: 2 50.0%
  • It is our culture

    Votes: 0 0.0%
  • صرف پی ٹی ائی کی کچھ خواتین برا کرتی ہیں

    Votes: 0 0.0%

  • Total voters
    4
  • رائے شماری کا اختتام ہو چکا ہے۔ .
وزیر اعظم نے خواتین کی اپنے جلسے میں تعریف کی اور پی ٹی ائی کے جلسے پر تنقید کی
’وہاں بہنیں کیا کر رہی تھیں؟‘ - BBC Urdu
وزیراعظم کے بیان پر لوگ برامان رہے ہیں
پی ٹی ائی کے جلسے میں عورتیں ناچ رہیں تھیں۔ کسی کسی نے اپنے چہرے پر بلی کی مونچھیں بنا رکھی تھیں
مگر ن کے جلسے میں بھی پی پی اور الطاف کے جلسے میں بھی یہی ہوتا ہے۔
اب پاکستان کا یہی کلچر ہے۔
وزیراعظم کا بیان غلط لگتا ہے
 

اے خان

محفلین
نواز شریف نے کہا کہ بہنیں کیا کر رہی تھی. سادہ سا سوال تھا. عمران خان کو چاہیے تھا کہ جواب دیتے کہ بہنیں جلسے میں شرکت کررہی تھی. چھوٹی بات کا اتنا بتنگڑ
 
نواز شریف نے کہا کہ بہنیں کیا کر رہی تھی. سادہ سا سوال تھا. عمران خان کو چاہیے تھا کہ جواب دیتے کہ بہنیں جلسے میں شرکت کررہی تھی. چھوٹی بات کا اتنا بتنگڑ

جلسے اب پورے ملک میں ٹیلی کاسٹ ہوتے ہیں ۔ وزیراعظم کا اشارہ بلی کی مونچھیں بنا کر ڈانس والی خواتین ہونگی۔ مگر اب یہ پنجاب کے پی کے اور سندھ میں عام کلچر ہے
 
نواز شریف نے کہا کہ بہنیں کیا کر رہی تھی. سادہ سا سوال تھا. عمران خان کو چاہیے تھا کہ جواب دیتے کہ بہنیں جلسے میں شرکت کررہی تھی. چھوٹی بات کا اتنا بتنگڑ
خان صاحب بات اتنی بھی سادہ نہیں ہے۔ نواز شریف کا مطلب یہ تھا کہ ہمارے جلسے میں بہنیں کونے میں کھڑی ہیں جبکہ عمران کے جلسے میں بہنیں اس طرح مناسب طریقے سے ہمارے کلچر کے مطابق کھڑٰی نہیں ہوتی ہیں۔
نواز نے عمران کے جلسے کی خواتین پر طنز کیا۔
بہرحال نواز کو ایسا نہیں کہنا چاہئے تھا۔
 
خان صاحب بات اتنی بھی سادہ نہیں ہے۔ نواز شریف کا مطلب یہ تھا کہ ہمارے جلسے میں بہنیں کونے میں کھڑی ہیں جبکہ عمران کے جلسے میں بہنیں اس طرح مناسب طریقے سے ہمارے کلچر کے مطابق کھڑٰی نہیں ہوتی ہیں۔
نواز نے عمران کے جلسے کی خواتین پر طنز کیا۔
بہرحال نواز کو ایسا نہیں کہنا چاہئے تھا۔


اب تو یہی کلچر ہے۔
ویسے یہ کام یعنی بلی کی مونچھ بنانا زیادہ تر سلاماباد میں ہی ہوتا ہے۔
مگر یہ صرف ہلا گلا ہے۔ لگ رہا ہے نواز خوفزدہ ہے
 
عام طور پر سیاسی لوگ اپنے سیاسی فائدے کی لیے گھر کی خواتین کو نہیں بخشتے، کجا یہ کہ جلسے میں شریک خواتین کا احترام کریں گے۔ اس میں کسی کی تخصیص نہیں، عمومی رویہ یہی ہے۔ لیڈر کے الفاظ جب نچلی سطح یعنی سیاسی ورکرز تک پہنچتے ہیں تو الفاظ کے ساتھ ساتھ اخلاق کا بھی جنازہ نکل چکا ہوتا ہے۔ الاّ ماشاءاللہ۔
 

فرقان احمد

محفلین
نواز کو چاہیے کہ اب عمران کو موقع دے
عمران کو موقع دینا اکیلے نواز شریف کے بس کی بات نہیں۔
1۔ یہاں 'موقع' سے فائدہ اٹھانا بھی ایک آرٹ ہے، جو کہ عمران کے بس کا روگ نہیں۔
2۔ یہاں بہت سے ادارے غیر ضروری طور پر فعال ہو چکے ہیں، ان سے بنا کر رکھنی پڑے گی خان صاحب کو۔
 
یہاں بہت سے ادارے غیر ضروری طور پر فعال ہو چکے ہیں، ان سے بنا کر رکھنی پڑے گی خان صاحب کو۔
فوجی زیادہ تر عمران کو پسند کرتے ہیں۔ لیکن بات وہی ہے جو آپ نے پہلی کہی
یہاں 'موقع' سے فائدہ اٹھانا بھی ایک آرٹ ہے، جو کہ عمران کے بس کا روگ نہیں۔
 

فرقان احمد

محفلین
فوجی زیادہ تر عمران کو پسند کرتے ہیں۔
محترم، فوجی تب تک کسی کو پسند کرتے ہیں، جب تک وہ ان کے گلے نہ پڑ جائے۔ عمران خان کو نواز شریف پر دباؤ بڑھانے کے عمل تک 'استعمال' کیا جاتا ہے۔ فوج کبھی طاقت ور وزیراعظم کو قبول نہیں کرتی، الا یہ کہ عوام اسے زور زبردستی ایوانِ اقتدار تک پہنچا دے۔
 

اے خان

محفلین
خان صاحب بات اتنی بھی سادہ نہیں ہے۔ نواز شریف کا مطلب یہ تھا کہ ہمارے جلسے میں بہنیں کونے میں کھڑی ہیں جبکہ عمران کے جلسے میں بہنیں اس طرح مناسب طریقے سے ہمارے کلچر کے مطابق کھڑٰی نہیں ہوتی ہیں۔
نواز نے عمران کے جلسے کی خواتین پر طنز کیا۔
بہرحال نواز کو ایسا نہیں کہنا چاہئے تھا۔
میرے خیال میں دونوں کلچر فالو نہیں کررہے.
 
محترم، فوجی تب تک کسی کو پسند کرتے ہیں، جب تک وہ ان کے گلے نہ پڑ جائے۔ عمران خان کو نواز شریف پر دباؤ بڑھانے کے عمل تک 'استعمال' کیا جاتا ہے۔ فوج کبھی طاقت ور وزیراعظم کو قبول نہیں کرتی، الا یہ کہ عوام اسے زور زبردستی ایوانِ اقتدار تک پہنچا دے۔
صحیح بات ہے، ویسے فوج کو اس قدر طاقت ور بنانے میں ہمارے سیاست دانوں کا کافی کردار ہے۔ اگر یہ صرف لوٹ مار کے بجائے ڈیلیور کرنے پر تھوڑی سی بھی توجہ دیں شاید ان کے قد کاٹھ میں اضافہ ہو جائے۔
 

اے خان

محفلین
صحیح بات ہے، ویسے فوج کو اس قدر طاقت ور بنانے میں ہمارے سیاست دانوں کا کافی کردار ہے۔ اگر یہ صرف لوٹ مار کے بجائے ڈیلیور کرنے پر تھوڑی سی بھی توجہ دیں شاید ان کے قد کاٹھ میں اضافہ ہو جائے۔
عوام اور سیاستدان اکثر مخالف حکومت کا تختہ الٹتے دیکھ کر خوش ہوتے ہیں. لیکن بعد میں آمریت کا رونا روتے ہیں
 
عوام اور سیاستدان اکثر مخالف حکومت کا تختہ الٹتے دیکھ کر خوش ہوتے ہیں. لیکن بعد میں آمریت کا رونا روتے ہیں
مخالف سیاسی پارٹیوں کی حد تک بات ٹھیک ہے، لیکن اگر حکومت کی کارکردگی اچھی ہو توعوام کی اکثریت حکومت کے ساتھ بھی کھڑی ہو سکتی ہے۔ حالات بالکل مختلف ہیں لیکن ترکی کی مثال ہمارے سامنے ہے۔
 
آخری تدوین:
بلی کی مونچھیں بنا کر ایک عوامی جلسے میں ناچنا جسے پورا ملک دیکھ رہا ہو ایک اچھا عمل نہیں چاہے پاکستان کا کلچر ہی کیوں نہ بن گیا ہو
 
Top