عمر سیف
محفلین
سنا ہوگا بہت تم نے
کہیں آنکھوں کی رم جھم کا
کہیں پلکوں کی شبنم کا
کہیں لہجے کی بارش کا
کہیں ساغر کی آنسو کا
مگر تم نے ۔۔
میرے ہمدم ۔۔
کہیں دیکھا ؟
کہیں پرکھا ؟
کسی تحریر کے آنسو ؟
مجھے تیری جُدائی نے
یہی معراج بخشی ہے
کہ میں جو لفظ لکھتا ہوں
وہ سارے لفظ روتے ہیں
کہ میں جو حرف بُنتا ہوں
وہ سارے بَین کرتے ہیں
میرے سنگ اس جُدائی میں
میرے الفاظ مرتے ہیں
میری تحریر کی لیکن ۔۔
کبھی کوئی نہیں سُنتا
میرے الفاظ کی سسکی
فلک بھی جو ہلا ڈالے
میرے لفظوں میں ہیں شامل
اُسی تاثیر کے آنسو !
کبھی دیکھو میرے ہمدم
میری تحریر کے آنسو ۔۔ !!
کہیں آنکھوں کی رم جھم کا
کہیں پلکوں کی شبنم کا
کہیں لہجے کی بارش کا
کہیں ساغر کی آنسو کا
مگر تم نے ۔۔
میرے ہمدم ۔۔
کہیں دیکھا ؟
کہیں پرکھا ؟
کسی تحریر کے آنسو ؟
مجھے تیری جُدائی نے
یہی معراج بخشی ہے
کہ میں جو لفظ لکھتا ہوں
وہ سارے لفظ روتے ہیں
کہ میں جو حرف بُنتا ہوں
وہ سارے بَین کرتے ہیں
میرے سنگ اس جُدائی میں
میرے الفاظ مرتے ہیں
میری تحریر کی لیکن ۔۔
کبھی کوئی نہیں سُنتا
میرے الفاظ کی سسکی
فلک بھی جو ہلا ڈالے
میرے لفظوں میں ہیں شامل
اُسی تاثیر کے آنسو !
کبھی دیکھو میرے ہمدم
میری تحریر کے آنسو ۔۔ !!