محمد علم اللہ
محفلین
کیا
بہت خوب
جزاک اللہ
بات ہے شفائیہ ناچیز محترم اشفاق احمد بھائی کا سوال کرنے کے لئے اور محترم محمد علم اللہ اصلاحی بھائی کا جواب دینے کے لئے نہائت مشکور ہے۔۔۔ حجۃ الاسلام امام غزالی رحمۃ اللہ علیہ نے کیمیائے سعادت میں اس کو آثار و اخبار کے حوالے سے نقل کیا ہے۔ یعنی آثار سے مراد صحابہ رضی اللہ عنہم کے اقوال اور اخبار سے مراد احادیث نبوی صل اللہ علیہ وآلہ وسلم۔۔۔ اس لئے ہم امام صاحب کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اس کو ایسے ہی کہتے ہیں کہ "آثار و اخبار میں مشہور ہے"۔منتظمین جملہ تبدیل کر دیں تو مشکور و ممنون ہوں گا۔۔۔ جزاک اللہ الف خیر۔۔۔
ضمناً عرض کر دوں کہ امام غزالی نے اس کو ان الفاظ سے بھی نقل کیا ہے کہ
اعرف نفسک ، تعرف ربک۔ تُو پہچان اپنے نفس کو تو پہچانے گا اپنے رب کو۔
واللہ اعلم۔۔۔
بہت خوب
جزاک اللہ