ناصر علی مرزا
معطل
اکثر اوقات سچ کڑوا نہیں ہوتا، سچ بولنے کا انداز کڑوا ہوتا ہے ، ہم سچ بولنے کے ساتھ ساتھ دراصل دوسرے کو ذلیل کر رہے ہوتے ہیں، اور توقع رکھتے ہیں کہ ہماری ذلیل کرنے کی حرکت کو صرف سچ سمجھا جائے
متفق ہوں اِس تحقیق کے نتیجے سے۔جاسمن ، محترم بہن، اس بارے میں آپ کا مشاہدہ کیا ہے؟
محترم آسی صاحب، آپ برا نہ منائیے گا،آپ اپنی بات کی تھوڑی وضاحت کر دیں تو مجھے سمجھنے میں آسانی رہے گی،آپ نے بہت ہی گہری بات کی ہے مجھے لگتا ہے کہ بات مجھے بہت فائدہ دے گی کہ اپنا معاملہ نہایت اصلاح طلب ہےاپنے آپ کو کبھی دھوکا نہ دیجئے۔ نہ اپنے آپ سے کبھی جھوٹ بولئے۔
اتنی سادہ سی تو بات ہے جناب!محترم آسی صاحب، آپ برا نہ منائیے گا،آپ اپنی بات کی تھوڑی وضاحت کر دیں تو مجھے سمجھنے میں آسانی رہے گی،آپ نے بہت ہی گہری بات کی ہے مجھے لگتا ہے کہ بات مجھے بہت فائدہ دے گی کہ اپنا معاملہ نہایت اصلاح طلب ہے
ایک بات ہے، ایک خیال ہے، ایک نظریہ ہے، یا کچھ بھی ہے۔ مجھے پتہ ہے یا میرے یقین کی حد تک وہ بات خیال نظریہ ٹھیک نہیں، پر میں اس کے حق میں بولتا ہوں۔ ظاہر ہے میں وہ بات کر رہا ہوں جسے میں خود سمجھ رہا ہوں کہ غلط ہے۔ یہی تو جھوٹ بولنا ہے!اتنی سادہ سی تو بات ہے جناب!
پتہ ہے ہوتا کیا ہے؟ ہمیشہ نہیں، کہیں تو کبھی کبھار اور کہیں اکثر بھی ہو سکتا ہے۔ ہم سمجھ رہے ہوتے ہیں کہ ہم جو فلاں کام کرنے کا سوچ رہے ہیں وہ اصلاََ ٹھیک نہیں ہے، پر ہم وہ کر جاتے ہیں؛ شاید پیسے کے لئے؟ شاید کسی کے ڈر سے؟ شاید کسی مفاد کے لئے؟ شاید شہرت کے لئے؟ وہ پیسہ وہ تحفظ وہ مفاد، وہ شہرت مل بھی جائے تو بندہ اندر سے مطمئن نہیں ہوتا۔ جو ہم نے کیا وہ بے کار تو گیا، ایک خلش سی چھوڑ گیا۔ اپنے آپ کو دھوکا دیا نا! کیا ملا؟ بے چینی!!
ایک بات ہے، ایک خیال ہے، ایک نظریہ ہے، یا کچھ بھی ہے۔ مجھے پتہ ہے یا میرے یقین کی حد تک وہ بات خیال نظریہ ٹھیک نہیں، پر میں اس کے حق میں بولتا ہوں۔ ظاہر ہے میں وہ بات کر رہا ہوں جسے میں خود سمجھ رہا ہوں کہ غلط ہے۔ یہی تو جھوٹ بولنا ہے!
۔۔۔ ۔۔۔ جاری ہے
بہت خوب سر،آپ کی باتوں اور ذوق کا تو جواب نہیںمردہ سماعتوں سے نہ کر ذکرِ حال و قال
اظہارِ حال کر کسی زندہ ضمیر سے
آپ کا سوال اتنا سادہ بھی نہیں۔ایک بات ہے، ایک خیال ہے، ایک نظریہ ہے، یا کچھ بھی ہے۔ مجھے پتہ ہے یا میرے یقین کی حد تک وہ بات خیال نظریہ ٹھیک نہیں، پر میں اس کے حق میں بولتا ہوں۔ ظاہر ہے میں وہ بات کر رہا ہوں جسے میں خود سمجھ رہا ہوں کہ غلط ہے۔ یہی تو جھوٹ بولنا ہے!
جی میں آپ کی بات سمجھ گیا ہوں بہت بہت شکریہ نوازش
اب تو نہ ضمیر زندہ ہیں اور نہ ہی کوئی خلش ہے، یا تو یہ حال اکثریت کا ہے یا پھر میڈیا نے یہ دکھا دکھا کر ذہن بنا دیے ہیں کہ ہر طرف ایسا ہی ہے
کیا آپ کو نہیں لگتا ہے کہ آپ اس دیس میں اجنبی ہیں؟ اب پلوں کے نیچے بہت سا پانی بہہ چکا ہے ، چڑیاں بہت سے کھیت چگ گئیں ہیں ،جو خوابیدہ ہیں وہ تو کسی شمار میں نہیں لیکن بیدار شعور بھی کسی انجانی راہوں پر نکل چکے ہیں
بہرحال نا امیدی کفر ہے
وقت اچھا بھی آئے گا ناصر