ایچ اے خان
معطل
البتہ کراچی کے مچھروں کو بلاتکلف کئی مرتبہ دیا ہے
میں نے بھی کبھی خون نہیں دیا۔۔۔۔یونیورسل ڈونر O بلڈ گروپ نہیں ہوتا بلکہ O- ہوتا ہے۔
اگر کسی فرد کو فوری خون کی ضرورت ہو تو اس وقت خون کا گروپ دیکھ کر خود دیا جاتا ہے جبکہ اب عموماً بلڈ بینکوں میں یہ سہولت ہوتی ہے کہ آپ کسی بھی گروپ کا تازہ صحت مند خون دے کر کسی بھی گروپ کا خون حاصل کر سکتے ہیں (بشرطیکہ ان کے اسٹاک میں موجود ہو۔)
ہم نے کبھی خون کا عطیہ نہیں دیا۔ کیوں کہ کبھی اتفاق ہی نہیں ہوا۔ ایک دفعہ لکھنؤ میں ایک دوست کے عزیز کو خون کی ضرورت تھی تب ہم خون دینے کے لیے بلڈ گروپ وغیرہ جانچ کرا کے آئے تھے لیکن اس سے پہلے ہی ان کی ضرورت پوری ہو گئی تھی۔
تو پتہ کرو زین تم۔۔۔۔میں نے بھی آج تک خون نہیں دیا بلکہ اپنا بلڈ گروپ بھی معلوم نہیں
اللہ معاف کرے نیلم ۔۔۔تمھارے اوپر بڑی ہی سختی کرنے کی ضرورت ہے۔۔۔ڈاکٹرز کے پاس جاو تو وہ آپ کو ٹیبلٹ دیتے ہیں لیکن اس کے ساتھ ساتھ ایسی خوراک کا استمعال بھی کرنا چایئے جس سے خون بڑھتا ہے ۔جن میں
ساگ
کلیجی
انار
وغیرہ شامل ہیں ۔
اور میں کھانے پینے کی بہت چور ہوں ۔بہت کم کھاتی ہوں ۔ایک پوری چپاتی میں نے کبھی نہیں کھائی ہمیشہ ایک سے کم ہی کھاتی ہوں فروٹ دودھ وغیرہ سے بھی بھاگتی ہوں ۔چاول مجھے صبح دوپہر شام جتنی بار بھی ملے میں کھاتی ہوں؟بریانی موسٹلی
سبزیوں سے بھی میری کم ہی بنتی ہے گوشت خور اور چاول خور ہوں میں
سب سے پہلے ہماری خوراک اچھی ہونی چایئے ۔تو خون بچارہ تب ہی بڑے گا کچھ
میں تو گاہے بگاہے خون دیتا رہتا ہوں۔ ابھی کل ہی ریڈ کراس والوں کی طرف سے میسج آیا تھا کہ ان کے پاس میرے بلڈ گروپ کے خون کی کمی ہے، تو ابھی پھر جا کر دوں گا۔
5۔ وہ عورت جو نہ حاملہ ہو۔
6- پچھلے 12 مہینے میں آپ نے خون کا عطیہ نہ دیا ہو۔
بہت اچھی بات ہے یہ تو۔۔۔۔میں تو گاہے بگاہے خون دیتا رہتا ہوں۔ ابھی کل ہی ریڈ کراس والوں کی طرف سے میسج آیا تھا کہ ان کے پاس میرے بلڈ گروپ کے خون کی کمی ہے، تو ابھی پھر جا کر دوں گا۔
اوکےیہ بات درست نہیں ہے- 12 ہفتوں میں ہی آپ کے خون کی مقدار پوری ہو جاتی ہے۔ احتیاطاً خون دینے کے درمیان تین ماہ کا وقفہ رکھنا چاہیے۔
کیا آپ کمزور تھے جو بےہوش ہوگئےدو مرتبہ خون دیا ہے جوانی میں
ایک مرتبہ ہمارے لیب میں ہمارے باس کی بیٹی جو میڈیکل کالج میں پڑھتی تھی نے بلڈڈونیشن کے لیے کمیپ لگایا۔ ظاہر ہے ہم نے انکار نہیں کیا۔
دوسری بار ایک کولیگ کی وائف کو ضرورت تھی ہمارا گروپ او پازیٹو ہے جو ہر ایک کو لگ جاتا ہےیا شاید ان کا بیوی کا بھی او پازیٹو تھا۔ ابھی ادھی بوتل بھری تھی کہ ہم بے ہوش ہوگئے۔ اس کے بعد کسی کو خون کا عطیہ دینے سے توبہ کی۔
کیا آپ کمزور تھے جو بےہوش ہوگئے
ہممم نوجوانی میں ہی خون کا عطیہ دے پاتے ہیں اکثر لوگ پھر تو بیماریاں لگ جاتی ہیں۔۔۔ہمارے خون کا گروپ O+veہے۔ تقریباً چھ -سات بار خون کا عطیہ دے چکے ہیں۔
لیکن اب خون کا عطیہ دینے کے قابل نہیں رہے۔ اب ذیابیطس اور ہائی بلڈ پریشر سے خود ہی پریشان ہیں۔
لنچ کے بغیر نہیں دینا چائیے تھا ناممکن ہے
جاب سے جاکر براہ راست لنچ کے بغیر دیا تھا
او منفی یعنی (O-) خون والے افراد ہی سب کو خود دے سکتے ہیں ، او پازیٹو سب کو نہیں دے سکتے۔ میرا او نیگٹو ہے کچھ بار خون عطیہ کیا ہے مگر نزلے کے باوجود دیا ہے ، یہ میری لئے نئی بات ہے کہ نزلے میں خونہ عطیہ نہ کرنا چاہیے۔خون عطیہ کرنے کے حوالے سے ہمارے معاشرے میں بہت سی غلط فہمیاں پائی جاتی ہیں اور محض ٹیسٹ کے لئے پانچ دس سی سی خون دے کر گرتے لوگوں کو بھی دیکھا ہے مگر ایسا ویسا کچھ نہیں ہوتا۔ ہر چار سے چھ ماہ بعد خون عطیہ کرنے سے صحت پر کچھ اثر نہیں پڑتا۔ابھی میں نے زبیر مرزا صاحب کا اوتار دیکھا جس میں لکھا تھا 14 جون کو خون کا عطیہ دینے کا عالمی دن ہے۔۔۔ تو میں نے ذرا سرچ کیا تو پتہ چلا کہ خون وہ لوگ دے سکتے ہیں جو:
1۔ 17 سال یا اس سے زیادہ عمر کے ہوں۔
2۔ زیابطیس کا شکار نہ ہوں۔
3۔ نزلہ وغیرہ نا ہو۔
4۔ ایڈز کے مریض نہ ہوں۔
5۔ وہ عورت جو نہ حاملہ ہو۔
6- پچھلے 12 مہینے میں آپ نے خون کا عطیہ نہ دیا ہو۔
7- آپ اورآل صحت مند ہوں۔۔۔
8۔ آپکا وزن مناسب ہو۔
خون کا عطیہ دینے سے پہلے آپ ایک مکمل کھانا ضرور کھائیں۔ آپکا دیا ہوا خون کسی حاملہ عورت ، تھیلیسیما کے مریض، کوئی ایسا مریض جسکا بہت برا ایکسیڈینٹ ہوا ہو، یا کسی ایسے مریض جس میں خون کی کمی ہو۔۔۔ اسکے کام آسکتا ہے۔
وہ لوگ جنکا خون کا ٹائپ A ہے وہ لوگ ٹائپ A اور O سے خون لے سکتے ہیں۔
وہ لوگ جنکا خون کا ٹائپ B ہے وہ لوگ ٹائپ B اور O سے خون سے لے سکتے ہیں۔
وہ لوگ جنکا خون کا ٹائپ ہے وہ لوگ صرف ٹائپ O سے ہی خون کا عطیہ لے سکتے ہیں۔
اور وہ لوگ جنکا ٹائپ AB ہے وہ لوگ ٹائپ A، B، O یا AB سے خون کا عطیہ لے سکتے ہیں۔۔
تو اب آپ لوگ بتائیں کہ کون کون سے لوگوں نے خون کا عطیہ دیا ہوا ہے۔۔۔ اور اسکے علاوہ کونسی ایسی بات ہے جو ذہن میں رکھنی چائیے خون کا عطیہ دیتے ہوئے۔۔۔
میرا ٹائپ O ہے تو میرا خون کسی کو بھی لگایا جاسکتا ہے اور اوپر لکھی گئی تمام چیزوں کے مطابق میں پرفیکٹ ہوں خون دینے کے لئے تو کیا خیال ہے اس سال میں خون کا عطیہ دوں کیا؟؟؟
ٹائپ O عالمی خون کا عطیہ دینے والا ٹائپ ہے۔۔۔
ہمم نزلہ زکام شاید اس لئے ہو کہ جراثیم کی منتقلی نا ہو میں یہی پڑھا تھا خیر یہ بس جنرل معلومات دینے کی کوشش کی ہے۔۔۔او منفی یعنی (O-) خون والے افراد ہی سب کو خود دے سکتے ہیں ، او پازیٹو سب کو نہیں دے سکتے۔ میرا او نیگٹو ہے کچھ بار خون عطیہ کیا ہے مگر نزلے کے باوجود دیا ہے ، یہ میری لئے نئی بات ہے کہ نزلے میں خونہ عطیہ نہ کرنا چاہیے۔خون عطیہ کرنے کے حوالے سے ہمارے معاشرے میں بہت سی غلط فہمیاں پائی جاتی ہیں اور محض ٹیسٹ کے لئے پانچ دس سی سی خون دے کر گرتے لوگوں کو بھی دیکھا ہے مگر ایسا ویسا کچھ نہیں ہوتا۔ ہر چار سے چھ ماہ بعد خون عطیہ کرنے سے صحت پر کچھ اثر نہیں پڑتا۔
او منفی یعنی (O-) خون والے افراد ہی سب کو خود دے سکتے ہیں ، او پازیٹو سب کو نہیں دے سکتے۔ میرا او نیگٹو ہے کچھ بار خون عطیہ کیا ہے مگر نزلے کے باوجود دیا ہے ، یہ میری لئے نئی بات ہے کہ نزلے میں خونہ عطیہ نہ کرنا چاہیے۔خون عطیہ کرنے کے حوالے سے ہمارے معاشرے میں بہت سی غلط فہمیاں پائی جاتی ہیں اور محض ٹیسٹ کے لئے پانچ دس سی سی خون دے کر گرتے لوگوں کو بھی دیکھا ہے مگر ایسا ویسا کچھ نہیں ہوتا۔ ہر چار سے چھ ماہ بعد خون عطیہ کرنے سے صحت پر کچھ اثر نہیں پڑتا۔