داعش نے نماز عید پرپابندی لگادی

داعش نے نماز عید پرپابندی لگادی
10 جولائی 2015 (15:43) بین الاقوامی
  • news-1436525008-6436_large.jpg
  • news-1436525008-6436_large.jpg
  • news-1436525008-6436_large.jpg

بغداد(مانیٹرنگ ڈیسک) عراق اور شام میں سرگرم جنگجو تنظیم داعش نے عید کی نماز پر پابندی عائد کردی ہے ۔ایکسپریس نیوز نے غیرملکی خبررساں ایجنسی کے حوالے سے دعویٰ کیاہے کہ داعش نے یہ پابندی عراقی شہر موصل کیلئے لگائی ہے ،داعش نے نماز عید کو غیراسلامی قراردیدیا۔
داعش کے اس اقدام کی علامہ طاہر اشرفی نے مذمت کی اور کہاکہ داعش جنگجو گروپ ہے ،ا س کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ، وہ کوئی بھی اقدام کریں ، اسے اسلام کیساتھ نہ جوڑاجائے ۔
خبررساں ایجنسی نے کردستان ڈیموکریٹک پارٹی کے حکام کے حوالے سے دعویٰ کیاکہ داعش نے مکینوں کو خبردار کیاہے کہ وہ عیدالفطر کی نماز کی ادائیگی سے گریز کریں جو رمضان المبار ک کے اختتام کی ایک نشانی ہوتی ہے لیکن داعش کا خیال ہے کہ یہ خالصتاً اسلامی اقدام نہیں ہے اور یہ حضرت محمد ﷺ کے دورمیں ادانہیں کی گئی ۔
http://dailypakistan.com.pk/international/10-Jul-2015/244234
 
داعش کے لوگ خوارج اور فتنہ ہیں اور جان بوجھ کر اسلام اور شعار اسلام کا مذاق اڑا رہے ہیں۔
نماز عید نماز پنجگانہ کی طرح فرض ہے اور اس کا ادا کرنا ضروری ہے، عدم ادائیگی کی صورت میں انسان گنہگار ہوگا جیسا کہ امام ابن تیمیہ نے بھی صلوٰۃ عیدین کو فرض عین ہی قرار دیا ہے۔ (مجموع الفتاویٰ ص ۱۶۱ ج ۲۳)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دس سال مدینہ طیبہ میں قیام فرمایا اور دس سال پابندی کے ساتھ عیدین کی نماز پڑھتے رہے، آپ کے بعد خلفائے راشدین نے بھی عیدین کی نماز کو بڑی پابندی اور اہتمام سے ادا کیا، ایک دفعہ بھی نماز عیدین کا ترک ثابت نہیں۔
نماز عیدین سے اسلام کی شان و شوکت کا اظہار مقصود ہے، اس بناء پر صلوٰۃ جمعہ کی طرح یہ بھی واجب ہے۔۔
 

ندیم مراد

محفلین
مجھے تو یہ بھی کوئی امریکی شازش ہی لگتی ہے شائد اسے امریکا ہی آرگنایز کر رہا ہو، ورنہ کون ملمانوں کو اس بے دردی سے مارتا ہے، مسلمان تو چھوڑیئے کسی زندیق کافر کو بھی ایسے نہیں مارا جاتا اور اگر وہ مسلمان ملک کا شہری ہے تو اسے ذمی کہتے ہیں آپ صلاللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس کا مفہوم ہے، کہ "جس نے ذمی کو تنگ کیا قیامت کے دن اس ذمی کی طرف سے میں اس مسلمان سے لڑوں گا،" یہ امریکی مہم جو فوجی ہیں یقیناً ان میں کچھ عرب بھی ہوں گے، جو گمراہ ہیں، وللہ اعلم
 

افضل حسین

محفلین
ہاں صرف مسلمانوں کا خون بہانا ہی عین اسلام اورکار ثواب ہے۔ افسوس کی بات یہ ہے کی ایسے درندوں کے بھی ہمدرد ہیں۔
 

Fawad -

محفلین
مجھے تو یہ بھی کوئی امریکی شازش ہی لگتی ہے شائد اسے امریکا ہی آرگنایز کر رہا ہو،


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

کس منطق اور کن حقائق کی بنياد پر آپ خطے ميں آئ ايس آئ ايس کے بڑھتے ہوئے عفريت کے ليے ہميں قصوروار قرار دے رہے ہيں۔ کيا آپ واقعی يہ سمجھتے ہيں کہ امريکی طياروں کی جانب سے آئ ايس آئ ايس کے محفوظ ٹھکانوں پر مسلسل بمباری اور ہماری مدد اور تعاون سے ہمارے ہی اتحاديوں کی جانب سے اس تنظيم کے سرکردہ قائدين کے خلاف فوجی کاروائياں ايسے عوامل ہيں جو تنظيم سے وابستہ جنگجوؤں کو ہمارے ايماء پر کام کرنے کے ليے قائل کر ليں گے؟


اس حوالے سے کوئ ابہام نہيں رہنا چاہيے۔ امريکی حکومت نا صرف يہ کہ آئ ايس آئ ايس کے جنگجوؤں اور ان کے سرکردہ قائدين کے خلاف کاروائ کے ليے تمام تر وسائل برو‎ئے کار لا رہی ہے بلکہ خطے ميں سعودی عرب کی حکومت سميت اپنے تمام تر اسٹريجک شراکت داروں کو بھی اس ضمن ميں ہم ہر ممکن مدد فراہم کر رہے ہيں

حقیقت یہ ہے کہ گزشتہ اگست سے لے کر اب تک امریکی حکومت نے آئ ايس آئ ايس کے خلاف فوجی حملوں پر 2.7 ارب ڈالر سے زيادہ خرچ کيا ہے جو کہ فی دن 9 ملین ڈالر بنتے ہیں۔ اور 2015ء ميں يہ خرچہ روزانہ 14ملین ڈالرتک پہنچ چکا ہے۔ اور اس میں انسانی بنيادوں پر دی جانے والی امداد شامل نہیں ہے ۔ شام ميں بحران شروع ہونے کے بعد

اس تنازعہ سے متاثرين کی مدد کے لئے امريکہ نے 3 بلین ڈالرز سے زیادہ رقم فراہم کی ہے جو کہ کسی بھی دوسرے ملک کے مقابلے ميں سب سے زیادہ ہے۔

http://www.usaid.gov/crisis/syria

سوال يہ ہے کہ اگر آئ ایس آئ ایس کو واقعی امريکی حمايت حاصل ہے تو پھر امريکی حکومت نے اسے ایک دہشت گرد تنظیم کیوں قرار ديا ہے؟

علاوہ ازيں امریکہ خطے میں آئ ایس آئ ایس کے جنگجوؤں کے خلاف فوجی حملے کيوں کر رہا ہے؟ ايک اندازے کے مطابق اب تک 10000 سے زيادہ آئ ایس آئ ایس کے جنگجو ہلاک ہو چکے ہیں۔ اور پھر ہم فوجی حملوں پر اربوں ڈالر بغیر کسی وجہ کے ضائع کررہے ہیں؟

کيا کسی بھی ذی شعور شخص کو ان دلائل ميں دانش کا کوئ بھی پہلو دکھائ دے سکتا ہے؟

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

USDOTURDU_banner.jpg
 

ندیم مراد

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

کس منطق اور کن حقائق کی بنياد پر آپ خطے ميں آئ ايس آئ ايس کے بڑھتے ہوئے عفريت کے ليے ہميں قصوروار قرار دے رہے ہيں۔ کيا آپ واقعی يہ سمجھتے ہيں کہ امريکی طياروں کی جانب سے آئ ايس آئ ايس کے محفوظ ٹھکانوں پر مسلسل بمباری اور ہماری مدد اور تعاون سے ہمارے ہی اتحاديوں کی جانب سے اس تنظيم کے سرکردہ قائدين کے خلاف فوجی کاروائياں ايسے عوامل ہيں جو تنظيم سے وابستہ جنگجوؤں کو ہمارے ايماء پر کام کرنے کے ليے قائل کر ليں گے؟


اس حوالے سے کوئ ابہام نہيں رہنا چاہيے۔ امريکی حکومت نا صرف يہ کہ آئ ايس آئ ايس کے جنگجوؤں اور ان کے سرکردہ قائدين کے خلاف کاروائ کے ليے تمام تر وسائل برو‎ئے کار لا رہی ہے بلکہ خطے ميں سعودی عرب کی حکومت سميت اپنے تمام تر اسٹريجک شراکت داروں کو بھی اس ضمن ميں ہم ہر ممکن مدد فراہم کر رہے ہيں

حقیقت یہ ہے کہ گزشتہ اگست سے لے کر اب تک امریکی حکومت نے آئ ايس آئ ايس کے خلاف فوجی حملوں پر 2.7 ارب ڈالر سے زيادہ خرچ کيا ہے جو کہ فی دن 9 ملین ڈالر بنتے ہیں۔ اور 2015ء ميں يہ خرچہ روزانہ 14ملین ڈالرتک پہنچ چکا ہے۔ اور اس میں انسانی بنيادوں پر دی جانے والی امداد شامل نہیں ہے ۔ شام ميں بحران شروع ہونے کے بعد

اس تنازعہ سے متاثرين کی مدد کے لئے امريکہ نے 3 بلین ڈالرز سے زیادہ رقم فراہم کی ہے جو کہ کسی بھی دوسرے ملک کے مقابلے ميں سب سے زیادہ ہے۔

http://www.usaid.gov/crisis/syria

سوال يہ ہے کہ اگر آئ ایس آئ ایس کو واقعی امريکی حمايت حاصل ہے تو پھر امريکی حکومت نے اسے ایک دہشت گرد تنظیم کیوں قرار ديا ہے؟

علاوہ ازيں امریکہ خطے میں آئ ایس آئ ایس کے جنگجوؤں کے خلاف فوجی حملے کيوں کر رہا ہے؟ ايک اندازے کے مطابق اب تک 10000 سے زيادہ آئ ایس آئ ایس کے جنگجو ہلاک ہو چکے ہیں۔ اور پھر ہم فوجی حملوں پر اربوں ڈالر بغیر کسی وجہ کے ضائع کررہے ہیں؟

کيا کسی بھی ذی شعور شخص کو ان دلائل ميں دانش کا کوئ بھی پہلو دکھائ دے سکتا ہے؟

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

USDOTURDU_banner.jpg
یہ سب اعداد و شمار کے گورکھ دھںدے ہیں
جس دن امریکہ نے افغنستان پر حملہ کرنا تھا اس دن سے ایک دن پہلے امریکی سینٹ نےلاکھوں بلکہ ملینٹرلین کی افغانستان کی امداد منظور کی اوروہسب رقم افغان مسلمانوں پر بم بنکر برسی
آپ کی بتاءی ہوءی رقوم یقینا خرچ ہوءی ہوںگی مگرمسلمانوں کے خلاف داءش کی امداد میں
، چند ڈالروںکی لالچ میں تم نے امریکا کی غلامی اختیار کیہوءی ہے
نہایت شرم کی بات ہے، تم بھی جھوٹے تمہارےاعدادوشمار بھی جھوٹے جیسا تمہارا آقا جھوٹا،
 

Fawad -

محفلین
آپ کی بتاءی ہوءی رقوم یقینا خرچ ہوءی ہوںگی مگرمسلمانوں کے خلاف داءش کی امداد میں

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

ريکارڈ کی درستگی کے ليے واضح کر دوں کہ امريکی حکومت نے تو دسبمر 17 2004 ہی کو آئ ايس آئ ايل نامی تنظيم کو اس وقت ايک بين الاقوامی دہشت گرد تنظيم کا درجہ دے ديا تھا جب يہ تنطيم پہلی بار منظر عام پر آئ تھی جس سے امريکی حکومت کے اس مستقل موقف کو جلا ملتی ہے کہ ہم تشدد اور دہشت گردی کی آڑ ميں اپنے ايجنڈے کی تکميل کے ليے اس تنظيم کی جاری مہم کے شروع دن سے مخالف رہے ہيں۔

http://www.state.gov/j/ct/rls/other/des/123085.htm

سال 2004 ميں جہاں اس تنظيم کو دہشت گرد قرار ديا گيا تھا وہاں يہ حقيقت بھی واضح کر دی گئ تھی کہ يہ گروہ عراق ميں القائدہ کی باقيات پر مشتمل ہے۔ يقينی طور پر القائدہ کے خلاف دنيا بھر ميں جاری ہماری عالمی کوششيں اور جدوجہد نا تو کبھی مانند پڑی ہيں اور نا ہی انھيں کبھی ترک کيا گيا ہے۔ اس تناظر ميں يہ دعوی حقائق کے منافی ہے کہ آئ ايس آئ ايس کے حوالے سے ہم کبھی بھی غافل رہے ہيں يا اس خطرے کو کسی بھی موقع پر ہماری جانب سے نظرانداز کيا گيا ہے۔

اس گروہ کی تشکيل کے ساتھ ہی امريکی حکومت کی جانب سے تشويش کا اظہار اور اس خطرے سے آگہی کے ضمن ميں اہم معلومات کی دستيابی کا عمل عالمی دہشت گرد تنظيموں کے خلاف ہمارے مضبوط اور مستقل موقف کا آئينہ دار ہے اور اس حقيقت کو واضح کرتا ہے کہ امريکی حکومت نے ہميشہ ان تنظيموں کے خلاف کاروائ کی ہے جو دہشت گردی اور تشدد کی آڑ ميں مختلف ناموں کے ذريعے خود کو سياسی يا مذہبی اکائ کے طور پر پيش کرنے کی سعی کرتی ہيں۔

يہ امر قابل افسوس ہے کہ کچھ رائے دہندگان خطے ميں آئ ايس آئ ا‎يس کے بڑھتے ہوئے اثرات کے ليے ہماری مبينہ کوتائ کو مورد الزام قرار دے رہے ہيں باوجود اس کے کہ يہ عراقی افواج تھيں جنھوں نے موصل ميں اس تنظيم کے خلاف ہتھيار ڈال ديے تھے، نا کہ امريکی افواج جو سال 2011 ميں باضابطہ طور پر عراق سے واپس آ گئ تھيں۔

جيسا کہ صدر اوبامہ نے حال ہی ميں واضح کيا تھا کہ آئ ايس آئ ايس کے دہشت گردوں سے درپيش خطرات سے نبرد آزما ہونے کے ليے مقامی حکومتوں اور فريقين کو کليدی کردار ادا کرنا ہو گا۔

امريکی حکومت بدستور ان عالمی کوششوں کا اہم حصہ رہے گی جن کا مقصد خطے ميں اپنے اتحاديوں کو وہ وسائل اور مواقع فراہم کرنا ہيں جن کے ذريعے وہ اپنے آپ کو آئ ايس آئ ايس سے درپيش خطرات سے محفوظ رکھ سکيں۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

USDOTURDU_banner.jpg
 

حسینی

محفلین
ویسے بنیادی سوال یہ ہے کہ داعش کا اسلام سے تعلق ہی کیا ہے؟؟
ہا ں صرف اک تعلق ہے۔۔۔
اور وہ یہ ہے کہ انتہائی وحشتناک طریقوں سے مظلوم لوگوں کو قتل کرتے وقت۔۔۔ بلند آواز میں ۔۔۔ اللہ اکبر کی صدا بلند کرنا۔۔۔
تاکہ ساری دنیا کے لوگ۔۔۔ اسلام سے متنفر ہوں۔۔۔
چونکہ یہ ویڈیوز بہت تیزی سے دنیا میں پھیلتی ہیں۔۔ بلکہ باقاعدہ ا ن لوگوں کو دکھائی جاتی ہے۔۔ جو اسلام کی طرف راغب ہیں۔۔۔
اب اگر یہ قتل وغارت، خون وشمشیر ہی اسلام ہے۔۔۔ تو والسلام کہہ کر وہ لوگ اسلام سے ہی متنفر ہوجاتے ہیں۔۔۔

یہ لوگ در حقیقت کفار کے آلہ کار ہیں۔۔۔ جو مسلمانوں کے قتل پر مامور ہیں۔۔۔
دولت اسلامیہ صرف نام کا ہے۔۔۔۔ باقی اپنے آقاوں کے سب غلام۔۔
 
Top