ابن رضا
لائبریرین
عرض کیا ہے
برائے توجہ اساتذہ
محمد یعقوب آسی صاحب
الف عین صاحب
و دیگر احباب
http://www.aruuz.com/mypoetry/poetry/1223
دامِ ظلمت سے مرے دل کو چھڑایا جائے
کوئی مہتاب لبِ بام بلایا جائے
حسرتِ دید کا اتنا سا تقاضا ہے فقط
رُخ سے چلمن کو بہر طور ہٹایا جائے
اُن کا یوں صرفِ نظر کرنا سر آنکھوں پر ہے
ہاں مگر اس کا سبب بھی تو بتایا جائے
ٹوٹ جائے نہ کہیں عزمِ شکیبائی مرا
کب تلک آپ کو احساس دلایا جائے؟
وہ اگر ترکِ مراسم پہ ہی آمادہ ہیں
تو یہ فرمان سرِ بزم سنایا جائے
لوگ بے لوث محبت کا سبق بھول چکے
اشک اب خونِ وفا پر نہ بہایا جائے
میں نے پہلے ہی کئی زخمِ کہن پالے ہیں
دوستو اور نہ اب مجھ کو ستایا جائے
آپ لاتے جو نہیں ہم کو رضاؔ خاطر میں
کیوں نہ پھر آپ کو آئینہ دِکھایا جائے
کوئی مہتاب لبِ بام بلایا جائے
حسرتِ دید کا اتنا سا تقاضا ہے فقط
رُخ سے چلمن کو بہر طور ہٹایا جائے
اُن کا یوں صرفِ نظر کرنا سر آنکھوں پر ہے
ہاں مگر اس کا سبب بھی تو بتایا جائے
ٹوٹ جائے نہ کہیں عزمِ شکیبائی مرا
کب تلک آپ کو احساس دلایا جائے؟
وہ اگر ترکِ مراسم پہ ہی آمادہ ہیں
تو یہ فرمان سرِ بزم سنایا جائے
لوگ بے لوث محبت کا سبق بھول چکے
اشک اب خونِ وفا پر نہ بہایا جائے
میں نے پہلے ہی کئی زخمِ کہن پالے ہیں
دوستو اور نہ اب مجھ کو ستایا جائے
آپ لاتے جو نہیں ہم کو رضاؔ خاطر میں
کیوں نہ پھر آپ کو آئینہ دِکھایا جائے
برائے توجہ اساتذہ
محمد یعقوب آسی صاحب
الف عین صاحب
و دیگر احباب
http://www.aruuz.com/mypoetry/poetry/1223
آخری تدوین: