شارق بھیا نہیں جناب مجازی خدا ہیں ثانیہ کے۔کہ کاش آج شارق بھیا پاکستان میں ہوتے
اب تو ان کے لیے بارش کا دوسرا قطرہ بننا از حد ضروری ہوگیا ہے!!!پھر تو وہ یہ بھی دیکھ رہے ہوں گے کہ بارش کے اس قطرے کے ساتھ ہو کیا رہی ہے
شدت جذبات میں بڑے بڑے بند بہہ جاتے ہیں، دس الفاظ کی کیا حقیقت!!!صاحبان الفاظ دس سے بڑھکر تجاوزات میں آرہے ہیں
آپ وہ زمین ہی فراہم نہیں کر رہی ہیں جس پر وہ قطرہ لینڈ کرسکے!!!بارش کا پہلا قطرہ اب تک زمین پر گرا نہیں۔
آخر کار ویزہ ملنے کے بعد ثانیہ امریکہ پہنچیوہ ویزہ کے مسائل اور امریکہ تک پہنچنا ہے۔
ناامیدی کو کل پہ ٹالتے ہیںاب تو ان کے لیے بارش کا دوسرا قطرہ بننا از حد ضروری ہوگیا ہے!!!
اس کی تصحیح و تقطیع یوں کرلیں ؎ناامیدی کو کل پہ ٹالتے ہیں
آج کچھ راستہ نکالتے ہیں!!!