کاشف اسرار احمد
محفلین
السَّلاَمُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُهُ
ابھی چند مہینے قبل فیس بک پر مصرع طرح "دل کا موسم بہت سہانا ہے"
'فاعلاتن مفاعلن فعلن (مع اجازات)' پر ایک غزل ترتیب دی تھی۔
اصلاح کی غرض سے پیش ہے ۔ غزل کی طوالت کے لئے معافی کا طالب ہوں۔
اساتذہء کِرام
محترم جناب الف عین صاحب
محترم جناب محمد یعقوب آسی صاحب
دیگر اسا تذہ اور احباب محفل کی توجہ کا طالب ہوں۔
--------------------------------
1.حالتِ دل کو کیا چھپانا ہے
خود پہ رونا ہے، خود منانا ہے
2.لہر اک غم کی مجھ سے ٹکرائی
تر بہ تر دل کا آشیانہ ہے
یا پھر ۔۔
تر بہ تر دل پہ مسکرانا ہے
کون سی شکل بہتر ہے؟
3. وہ بھی پر نم، اداس ہیں ہم بھی
رشتہ غم کا ہے اور نبھانا ہے
4. دل کا الماس، آنکھ کا موتی
اک دکھانا ہے، اک چھپانا ہے
5. مسکرا کر وہ پھیرنا نظریں
گرمئیِ شوق کو بڑھانا ہے
6. خدشہ ہائے نہاں دھواں کر کے
آگہی کے دیے جلانا ہے !
7.خوشبوِ یاد یار سے مہکے
دل کا موسم بہت سہانا ہے
8.بیلے، جوہی کے پھول کا جھڑنا
نیند میں اس کا کسمسانہ ہے
9.پتّے کرنوں سے جس طرح کھیلیں
تیرے بندوں کا جھلملانا ہے
10۔ جادوئے حسن ناز کی ضو سے
چاند کو زرد رخ دکھانا ہے
11- جلترنگ سی یہ دھن جو پھوٹے ہے
تیرا خوش ہو کے کھلکھلانا ہے
12- ہجر میں یاد بے وفا کاشف
زہر اب زہر سے بجھانا ہے
یا پھر
زہر کو زہر سے بجھانا ہے
یہاں میرے خیال میں مصرع وزن سے باہر ہو رہا ہے ۔
ابھی چند مہینے قبل فیس بک پر مصرع طرح "دل کا موسم بہت سہانا ہے"
'فاعلاتن مفاعلن فعلن (مع اجازات)' پر ایک غزل ترتیب دی تھی۔
اصلاح کی غرض سے پیش ہے ۔ غزل کی طوالت کے لئے معافی کا طالب ہوں۔
اساتذہء کِرام
محترم جناب الف عین صاحب
محترم جناب محمد یعقوب آسی صاحب
دیگر اسا تذہ اور احباب محفل کی توجہ کا طالب ہوں۔
--------------------------------
1.حالتِ دل کو کیا چھپانا ہے
خود پہ رونا ہے، خود منانا ہے
2.لہر اک غم کی مجھ سے ٹکرائی
تر بہ تر دل کا آشیانہ ہے
یا پھر ۔۔
تر بہ تر دل پہ مسکرانا ہے
کون سی شکل بہتر ہے؟
3. وہ بھی پر نم، اداس ہیں ہم بھی
رشتہ غم کا ہے اور نبھانا ہے
4. دل کا الماس، آنکھ کا موتی
اک دکھانا ہے، اک چھپانا ہے
5. مسکرا کر وہ پھیرنا نظریں
گرمئیِ شوق کو بڑھانا ہے
6. خدشہ ہائے نہاں دھواں کر کے
آگہی کے دیے جلانا ہے !
7.خوشبوِ یاد یار سے مہکے
دل کا موسم بہت سہانا ہے
8.بیلے، جوہی کے پھول کا جھڑنا
نیند میں اس کا کسمسانہ ہے
9.پتّے کرنوں سے جس طرح کھیلیں
تیرے بندوں کا جھلملانا ہے
10۔ جادوئے حسن ناز کی ضو سے
چاند کو زرد رخ دکھانا ہے
11- جلترنگ سی یہ دھن جو پھوٹے ہے
تیرا خوش ہو کے کھلکھلانا ہے
12- ہجر میں یاد بے وفا کاشف
زہر اب زہر سے بجھانا ہے
یا پھر
زہر کو زہر سے بجھانا ہے
یہاں میرے خیال میں مصرع وزن سے باہر ہو رہا ہے ۔
آخری تدوین: