دل

شمشاد

لائبریرین
جنوں پسند ہے دل اور تجھ تک آنے میں
بدن کو ناؤ، لُہو کو چناب کر دے گا
(پروین شاکر)
 

شمشاد

لائبریرین
دل افسردہ میں پھر دھڑکنوں کا شور اٹھا
یہ بیٹھے بیٹھے مجھے کن دنوں کی یاد آئی
(ناصر کاظمی)
 

راجہ صاحب

محفلین
نہ سوالِ وصل، نہ غرضِ غم، نہ حکایتیں نہ شکایتیں
ترے عہد میں دلِ زار کے سبھی اختیار چلے گئے

فیض احمد فیض
 

شمشاد

لائبریرین
کوہ و صحرا میں بہت خوار لئے پھرتی ہے
کامیابی کی تمنا دلِ ناکام کے ساتھ
(احسان دانش)
 

شمشاد

لائبریرین
دل کو لہو کروں تو کوئی نقش بن سکے
تو مجھ کو کربِ ذات کی سچی کمائی دے
(پروین شاکر)
 

شمشاد

لائبریرین
ذرا کر زور سینے پر کہ تیر پر ستم نکلے
جو وہ نکلے تو دل نکلے جو دل نکلے تو دم نکلے
(غالب)
 

شمشاد

لائبریرین
دل نشیں لہجہ تھا اسکا منفرد انداز تھا
کہتے کہتے کچھ کسی کا سوچنا اچھا لگا
(شبنم رحمٰن)
 

شمشاد

لائبریرین
اس دل کے دريدہ دامن میں، ديکھو تو سہی سوچو تو سہی
جس جھولی ميں سو چھيد ہوئے، اس جھولی کا پھيلانا کيا
(ابن انشاء)
 

شمشاد

لائبریرین
کب تک تو امتحاں میں مجھ سے جدا رہے گا
جیتا ہوں تو تجھی میں یہ دل لگا رہے گا
(میر تقی میر)
 

شمشاد

لائبریرین
وہ دل ہی کیا جو ترے ملنے کی دعا نہ کرے
میں تجھ کو بھول کے زندہ رہوں خدا نہ کرے
(قتیل شفائی)
 
Top