ملا رہا ہوں تیرا حُسن کائنات کے ساتھ
فیزکس کھول کے بیٹھا ہوں دینیات کے ساتھ
یہ پوسٹر تو بھلا ہے مگر پڑھے لکھو !!
ذرا سا دل بھی تو رکھو قلم دوات کے ساتھ
فیضان ہاشمی
محبتوں کی چتائیں تلاش کرتا ہے گناہ گار سزائیں تلاش کرتا ہے
اسے تو بختِ سکندر کو فتح کرنا تھا
جو آئنوں کی صدائیں تلاش کرتا ہے
وہ پھول یادوں کی شادابیاں کہاں اگتیں
دل آنسوؤں کی گھٹائیں تلاش کرتا ہے توقیر علی زئی