حسان خان
لائبریرین
حیران کُن بات لکھی ہے آپ نے۔
ارے ساجد بھیا، آپ پاکستانی ہی ہیں نا؟ پھر تو تعجب ہے کہ آپ کی نظروں سے شیعوں اور دیگر مذہبی اقلیتوں کے بارے میں عمومی منفی تاثر مخفی رہا۔ چلیں میں تھوڑا شیعوں کے متعلق ان مقبول تصورات کا ذکر کرتا چلوں، جواپنے اطراف والوں کی طرف سے میں نے اکٹھے کیے تھے، اور جن کے درمیان میں نے اپنا بچپن گذارا ہے:
1۔ شیعہ عاشورا کے روز سنی بچوں کو ذبح کر کے اس سے بریانی بناتے ہیں۔ اس لیے ان سے دور رہنا چاہیے۔
2۔ شیعہ لعنتی قوم ہیں کیونکہ خود کو پیٹتے ہیں۔ ان پر بی بی زینب کی بددعا ہے۔
3۔ شیعہ شامِ غریباں میں اندھیرا کر کے آپس میں زنا کرتے ہیں۔
4۔ میری والدہ ماجدہ کے نزدیک: شیعہ سنیوں کو نیاز دیتے وقت اس میں تھوک ملا دیتے ہیں، اس لیے شیعوں کی نیاز نہیں قبول کرنی چاہیے۔
5۔ میرے پھوپا کے نزدیک: کراچی کی لوڈشیڈنگ کے ذمہ دار شیعہ ہیں، کیونکہ کے ای ایس سی کا مالک شیعہ ہے اور شیعہ پاکستان کو کیسے خوش دیکھ سکتے ہیں؟
6۔ الطاف حسین شیعہ ہے جبھی اس کے چہرے سے اتنی پھٹکار برستی ہے۔
7۔ ایم کیو ایم شیعوں کی حامی جماعت ہے۔
8۔ شیعوں نے پاکستان پر قبضہ کرنے کی گہری سازش بنائی ہوئی ہے، اسی لیے حکومت میں ہر طرف شیعہ نظر آتے ہیں۔
9۔ شیعہ یہودی ہیں۔ یہودیوں کے ایجنٹ ہیں۔
10۔ میرے ایک دوست کے مطابق: جو شیعوں کے جلوس دیکھے گا روزِ آخرت اس کی آنکھوں میں سلائیاں پھیری جائیں گی۔
اور پتا نہیں کتنی دسیوں دیگر باتیں شیعوں کے بارے میں مشہور ہیں۔ نہ صرف شیعہ، بلکہ اگر کسی سے احمدی اور عیسائی اقلیت کے متعلق استفسار کیا جائے تو اُن کے متعلق بھی جو آپ کو تبصرے سننے کو ملیں گے، آپ سر پکڑیں گے۔ چاہے وہ لوگوں کا گھر ہو، محلہ ہو، یا تعلیمی ادارے ہوں، مذہبی اقلیتوں کے متعلق ہر جگہ منفی تاثر عام ہے۔ ہو سکتا ہے کہ جس حصے کو آپ نے لال کر کے نمایاں کیا ہے، اس میں مبالغہ ہو، لیکن یہ حقیقت سے کوئی اتنی زیادہ دور بات بھی نہیں ہے۔