امامِ عالی مقام کے لیے آج تہران میں ہوئے سوئم کے مراسم۔۔۔ (یہاں میرے علاقے گلشنِ اقبال میں بھی ابھی تھوڑی دیر قبل سوئم کا جلوس نکلا ہے)۔
شام کی فوج شہداء کےسر نیزے پہ اٹھائے چل رہی ہے
امام کے نام پر لوگ صدقہ کرتے ہوئے
امام کے پرچم کو اٹھانے کا عمل
غوغائے قیامت ہے رواں سوئے یزید
سجاد کی زنجیر کی جھنکار کے ساتھ
(جوش)
گیلان کے تاریخی شہر میں سوئم کے مراسم:
غیر شیعہ حضرات ان تصاویر سے محظوظ ہونے کے لیے اسے مذہبی نقظۂ نظر کے بجائے خالص ثقافتی نقظۂ نظر سے دیکھیں۔ عزاداری کے مراسم اسی طرح ایران و آذربائجان کی دلکش علاقائی ثقافت کا لازمی حصہ ہیں، جس طرح کرسمس کا درخت اور بائبل کی کہانیاں مغربی اقوام کی ثقافت کا حصہ ہیں۔ اور یہ قطعی لازمی نہیں کہ ان مراسم میں وہی حصہ لیتا ہو جو اپنی عام زندگی میں مذہبی بھی ہو۔ اور دوسری اہم بات جو ہمیشہ یاد رکھنی چاہیے، کہ امام حسین کی ذات پر کسی فرقے کا اجارہ نہیں۔ وہ چونکہ رسول (ص) کے نواسے ہیں، اس واسطے وہ پورے عالمِ اسلام کے لیے محترم ہیں۔ اور سب کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ امام سے اپنی عقیدت کو اپنے انداز سے ظاہر کرے۔