دنیا بھر میں کل (بروز بدھ)قبلہ رخ کا تعین کیا جا سکے گا

ساقی۔

محفلین
1102235274-1.gif

ایکسپریس
 

اسد

محفلین
ہر سال دو مرتبہ (مئی اور جولائی میں) سورج عین کعبہ کے اوپر ہوتا ہے۔ ان اوقات میں کسی بھی جگہ جہاں سورج کی روشنی موجود ہو، سایہ قبلے کی متضاد سمت میں ہوتا ہے۔ ایسا مئی کی ستائیس( 27 ) یا اٹھائیس( 28 ) تاریخ کو 9:18 جی ایم ٹی اور پندرہ( 15 ) یا سولہ( 16 ) جولائی کو 9:27 جی ایم ٹی پر ہوتا ہے۔

پاکستانی حساب سے 27 یا 28 مئی کو دوپہر دو بج کر اٹھارہ منٹ ( 2:18 ) پر اور 15 یا 16 جولائی کو دوپہر دو بج کر ستائیس منٹ ( 2:27 ) پر سورج کعبہ کے عین اوپر ہوتا ہے۔
 

arifkarim

معطل

بالآخر 1400 سالوں کی انتھک جدوجہد اور محنت کے بعد 1،6 ارب مسلمانوں نے خانہ کعبہ کی درست سمت تعین کرنے طریقہ ایجاد کر ہی لیا۔ مبارک ہو! ویسے جن علاقوں میں سورج بہت کم نکلتا ہے جیسے اسکینڈینوین وہاں ہم مومنین کیا کریں؟ :)

زیک
قیصرانی
 

ساقی۔

محفلین
بالآخر 1400 سالوں کی انتھک جدوجہد اور محنت کے بعد 1،6 ارب مسلمانوں نے خانہ کعبہ کی درست سمت تعین کرنے طریقہ ایجاد کر ہی لیا۔ مبارک ہو! ویسے جن علاقوں میں سورج بہت کم نکلتا ہے جیسے اسکینڈینوین وہاں ہم مومنین کیا کریں؟ :)

زیک
قیصرانی

پنجابی میں ایک مثال ہے آپ کو اچھی نہیں لگے گی اس لیے لکھ نہیں رہا۔
کیا آپ اکیلے رہتے ہیں؟

(ویسے آپ جیسے مومنین "فراست کی آنکھ" استعمال کریں اس سلسلے میں۔)
 

شمشاد

لائبریرین
1401123040299079200.jpg


The sun would be directly over the Kaaba in Makkah today at midday, in a celestial phenomenon known as “zero shadow,” the Jeddah Astronomical Society said on Sunday in a statement.
On Wednesday, the sun will rise at 5:38 a.m. from the northeast horizon and eventually move over the Kaaba at 12:18 p.m. The Kaaba will lose its shadow briefly. The planetary phenomenon occurs twice every year at the Grand Mosque because of its location between the equator and the Tropic of Cancer.
Due to the tilt in the Earth’s axis, the sun travels at 23.5 degrees north and south of the equator. The sun falls directly over places on the equator during equinox, moves northward toward the Tropic of Cancer and then southward again. The society has advised the public to avoid looking directly at the sun with the naked eye even for a brief period.
(Arab News of 28 May 2014)
 

شمشاد

لائبریرین
بالآخر 1400 سالوں کی انتھک جدوجہد اور محنت کے بعد 1،6 ارب مسلمانوں نے خانہ کعبہ کی درست سمت تعین کرنے طریقہ ایجاد کر ہی لیا۔ مبارک ہو! ویسے جن علاقوں میں سورج بہت کم نکلتا ہے جیسے اسکینڈینوین وہاں ہم مومنین کیا کریں؟ :)

زیک
قیصرانی
جیسے سفر میں معلوم نہیں ہوتا کہ قبلہ کس جانب ہے تو کسی بھی جانب فرض کر کے ادھر کو رُخ کر کے نماز پڑھی جا سکتی ہے۔

ویسے آج کے جدید دور میں آپ کو ایسا سوال کرنا ہی نہیں چاہیے۔
 

شمشاد

لائبریرین
یہ ان فیس بُکی لوگوں کے لیے بہت ضروری ہے جو بغیر تصدیق کیے ایسے مراسلے آگے بڑھاتے رہتے ہیں کہ خانہ کعبہ کے اوپر سے سورج کبھی نہیں گزرا۔
 

arifkarim

معطل
جیسے سفر میں معلوم نہیں ہوتا کہ قبلہ کس جانب ہے تو کسی بھی جانب فرض کر کے ادھر کو رُخ کر کے نماز پڑھی جا سکتی ہے۔

ویسے آج کے جدید دور میں آپ کو ایسا سوال کرنا ہی نہیں چاہیے۔

آپکے پاس اسمارٹ فون ہے؟ اسمیں بہت سی ایپس کے ذریعہ قبلہ کی نشاندہی ہو جاتی ہے۔ خواہ آپ حالت سفر میں ہوں آپ کا قبلہ بزریعہ اسمارٹ فون درست تعین ہوتا ہے۔ مجھے اسی لئے اس سایہ والی بات پر اتنی حیرت ہوئی کہ آجکل کے جدید دور میں بھی یہ گمراہ لوگ کیسی کیسی باتیں گڑھ رہے ہیں۔
 

شمشاد

لائبریرین
سمارٹ فون کل نہیں تھا، آج ہے، کل نجانے کیا ہو گا؟

جبکہ سورج اور کعبہ کل بھی تھے، آج بھی ہیں اور قیامت تک رہیں گے۔
کسی کو شک ہو تو اسلام میں اتنی گنجائش دی گئی ہے کہ اپنی مرضی سے سمت کا تعین کر کے نماز ادا کر لے۔
 

سید ذیشان

محفلین
یہ ان فیس بُکی لوگوں کے لیے بہت ضروری ہے جو بغیر تصدیق کیے ایسے مراسلے آگے بڑھاتے رہتے ہیں کہ خانہ کعبہ کے اوپر سے سورج کبھی نہیں گزرا۔

ایسی بات تو کوئی جاہل ہی کر سکتا ہے کہ خانہ کعبہ کے اوپر سے کبھی سورج نہیں گزرا۔ دنیا کے ایسے تمام علاقے جو کہ خط سرطان اور خط جدی کے بیچ میں واقع ہیں، وہاں سال میں کم از کم ایک مرتبہ سورج عین سر پر ہوتا ہے۔ مکہ 21.4 درجے عرض بلد پر واقع ہے یعنی خط سرطان اور جدی کے بیچ میں۔
 
سمارٹ فون کل نہیں تھا، آج ہے، کل نجانے کیا ہو گا؟

جبکہ سورج اور کعبہ کل بھی تھے، آج بھی ہیں اور قیامت تک رہیں گے۔
کسی کو شک ہو تو اسلام میں اتنی گنجائش دی گئی ہے کہ اپنی مرضی سے سمت کا تعین کر کے نماز ادا کر لے۔
اپنی مرضی سے سمت کا تعین،!!!! کچھ زیادہ ہی گنجائش نہیں ہوگئی ؟
 

شمشاد

لائبریرین
جی ہاں۔ جب کسی قسم کا شک ہو اور قبلہ کی صحیح سمت کا علم نہ ہو، خاص کر سفر میں، تو اپنی مرضی سے سمت کا تعین کر کے نماز ادا کی جاسکتی ہے۔
 
Top