حسیب نذیر گِل
محفلین
چلیں آپ تھوڑی سی وضاحت کر دیںجناب آپ میری بات ہی نہیں سمجھے۔۔۔
جانے دیجیے۔۔۔
چلیں آپ تھوڑی سی وضاحت کر دیںجناب آپ میری بات ہی نہیں سمجھے۔۔۔
جانے دیجیے۔۔۔
یہ جملہ کالم نگار نے اس لیے ڈالا ہے کیونکہ اکثر یہ کہا جاتا ہے کہ انڈیا میں اقلیتوں کو بہت حقوق حاصل ہیں جبکہ پاکستان میں ہندوؤں کے ساتھ بھییانک سلوک کیا جاتا ہے۔وغیرہ
سی ایس پی افسروں کے پاکستان میں۔یاسر پیرزادہ صاحب پتا نہیں کونسے پاکستان میں رہتے ہیں!
یہ سیکولرزم کے تحفے ہیں۔
مثبت پاکستان کی بات کرنے کے لئے ہمیں خود پہلے مثبت ہونے کی ضرورت ہے جو کہ ایک مشکل کام ہے۔ ہماری اکثریت خطرناک حد تک منفی سوچ کی مالک ہے۔بات تو کسی حد تک ٹھیک ہی ہے کہ پاکستان کا امیج خراب ضرور ہوا ہے لیکن اسے خراب کرنے کے لئے بیرونی مہمات اس سے کہیں زیادہ آگے ہیں۔ کل یو ٹیوب پر پاکستان کا لفظ لکھا تو زیادہ تر نظر آنے والے نتائج پاکستان کے منفی تاثر کو ہی تقویت دے رہے تھے۔ پاکستانی بھی پاکستان کا اچھے امیج کی پرو موشن کے لئے کام کر رہے ہیں لیکن اس محاذ پر ہمیں اور زیادہ کام کرنے کی ضرورت ہے۔
چلیں آپ تھوڑی سی وضاحت کر دیں
مثبت پاکستان کی بات کرنے کے لئے ہمیں خود پہلے مثبت ہونے کی ضرورت ہے جو کہ ایک مشکل کام ہے۔ ہماری اکثریت خطرناک حد تک منفی سوچ کی مالک ہے۔
اگر چاہنے والا میرے جیسا ہو تو وہ ایسے آدمی پر لعنت بھیج دیتا ہے کیونکہ میں نے مرنا ہے اور شاید انہوں نے نہ مرنا ہومیرے کہنے کا مقصد یہ تھا کہ اگر شاہ رخ پر یہ مسلمان نہ ہونے کا ٹیگ لگا رہے ہیں تو اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا کیوں کہ انڈیا کا ایک بڑا طبقہ ہندو و مسلم اتحاد اور یگانگی کو فروغ دیتا ہے۔ مثلاً کئی دفعہ انڈیا کے مفتیانِ کرام انڈین اداکاروں اور اداکاراؤں پر کفر کے فتاویٰ لگا چکے ہیں۔ مگر اس سے ان کی صحت پر یا ان کے چاہنے والوں کی صحت پر کوئی فرق نہیں پڑتا۔ کیوں کہ بولی وڈ انڈسٹری ہندو یا مسلم نہیں ہے وہ صرف انڈین ہے، یعنی سیکیولر۔ جیسا کہ احمد بھائی نے فرمایا۔
متفق۔آپ کی بات سے مکمل اتفاق ہے، لیکن مثبت اقدار کے فروغ کے لئے بھی ہمیں ہی کام کرنا ہوگا ۔ سو جو جس فورم پر موجود ہو اور جس حد تک ممکن ہو اس سلسلے میں کام کی ضرورت ہے۔
مثبت گفتگو اور باتیں کرنے کیلیے ہی میں ے یہ کالم شئیر کیا تھامثبت پاکستان کی بات کرنے کے لئے ہمیں خود پہلے مثبت ہونے کی ضرورت ہے جو کہ ایک مشکل کام ہے۔ ہماری اکثریت خطرناک حد تک منفی سوچ کی مالک ہے۔
مثبت گفتگو اور باتیں کرنے کیلیے ہی میں ے یہ کالم شئیر کیا تھا
بہت اچھی بات ہے حسیب۔ آپ نے یقیناً بہت اچھا کام کیا۔ جزاک اللہمثبت گفتگو اور باتیں کرنے کیلیے ہی میں ے یہ کالم شئیر کیا تھا
درست کہا آپ نےبہت اچھی بات ہے حسیب۔ آپ نے یقیناً بہت اچھا کام کیا۔ جزاک اللہ
قطع نظر اس کالم سے متفق یا غیر متفق ہونے کے ہمیں یہ بھی خیال رکھنا چاہئیے کہ مثبت پہلو تلاش کرنے میں بھی حقیقت پسند رہنا بہت اہم ہوتا ہے۔ بعض اوقات ہم اس چکر میں بہت سی حقیقتوں کو نظر انداز کر دیتے ہیں۔
ویسے جتنی توانائی ہم پاکستان کی برائیں نکالنے میں صرف کرتے ہیں اس سے آدھی ہمیں دوسرے ملکوں کی برائیاں نکالنے اور شئیر کرنے میں بھی صرف کرنی چاہئیے تاکہ مجھ جیسے کمزور دل کو کوئی دلاسہ ملے کہ باقی ملکوں میں بھی انسان رہتے ہیں فرشتے نہیں
فیر تے خیراں ای ہو جانکیا خیال ہے اگر "اُتنی" توانائی ہم پاکستان میں مثبت اقدار کے فروغ کے لئے صرف کریں۔
حسیب جو مسائل ہمارے ساتھ ہیں وہ بہت سے اور بھی ملکوں کے ساتھ ہیں۔ خیر اور شر کی مثالیں ہر جگہ ملتی ہیں۔ویسے جتنی توانائی ہم پاکستان کی برائیں نکالنے میں صرف کرتے ہیں اس سے آدھی ہمیں دوسرے ملکوں کی برائیاں نکالنے اور شئیر کرنے میں بھی صرف کرنی چاہئیے تاکہ مجھ جیسے کمزور دل کو کوئی دلاسہ ملے کہ باقی ملکوں میں بھی انسان رہتے ہیں فرشتے نہیں
اگر چاہنے والا میرے جیسا ہو تو وہ ایسے آدمی پر لعنت بھیج دیتا ہے کیونکہ میں نے مرنا ہے اور شاید انہوں نے نہ مرنا ہو
اچھا کیا آپ نے۔مثبت گفتگو اور باتیں کرنے کیلیے ہی میں ے یہ کالم شئیر کیا تھا