عزیزامین
محفلین
خواب جو سچ ہو سکے نہ انکی یادیں بھول جا۔ کاش ایسا ہو سکےاسی طرح کا ایک شخص ہمیں بھی پاکستان کے لئے درکار ہے۔
خواب جو سچ ہو سکے نہ انکی یادیں بھول جا۔ کاش ایسا ہو سکےاسی طرح کا ایک شخص ہمیں بھی پاکستان کے لئے درکار ہے۔
آپ ہی آغاز کر دیں بلال صاحبکیا احمدی نژاد پر ایک دھاگہ نہ بنایا جاے؟
آپ ہی آغاز کر دیں بلال صاحب
پیوستہ رہ شجر سے امیدِ بہار رکھخاب جو سچ ہو سکے نہ انکی یادیں بھول جا۔ کاش ایسا ہو سکے
شکریہدیکھتا ہوں کل اگر وقت مل گیا تو۔
یہ بالکل فراڈ ہے کہ پاکستان اسلام کے نام پر حاصل کیا گیا۔ پاکستان کی بنیاد دو قومی سیاسی نظریہ تھا کہ مسلمان اور ہندو دو بالکل مختلف قومیں ہیں اسلئے پاکستان کو بھارت سے علیحدگی ملنی چاہئے۔ 1970 میں جب بنگالی پاکستانیوں نے الیکشن جیت کر حکومت کا مطالبہ کیا تو اسکے جواب میں انہی کی پاک فوج نے انکیساتھ کیسا سلوک کیا، اسکی تفصیل یہاں نہ ہی بیان کی جائے تو بہتر ہے۔ آج کا پاکستان کہیں سے بھی اسلامی نہیں۔ مساجد اور مدرسے بڑھا لینے سے ممالک اسلامی نہیں ہو جاتے۔ويسے اس دنیا میں اسلام کے نام پر حاصل کردہ ملک تو پاکستان ہے۔۔۔ ۔ یہاں اسلامی اصولوں کی پاسداری سب سے ِ زیادہ ہونا چاہیے تھا۔ ۔ ۔ لیکن حکمرانوں کے لیے دو دن کی زندگی اہم ہے۔۔ ۔ یقین کی کمی ہے۔
دنیا کا سب سے زیادہ فقیر اور سخی صدر
اس زمانے میں جب کہ دنیا میں ممالک کے سربراہان اپنی تنخواہیں چھپاتے ہیں،مزید کا مطالبہ کرتے ہیں، کرپشن اور لوٹ کھسوٹ سے بھی پیسے بناتے ہیں، بعض مسلمان سربراہوں کے ذاتی اکاونٹ کروڑھا ڈالرز سے بھرے پڑے ہیں، امارات کے مجلہ بیان نے دنیا کے سب سے فقیر او ر سخی سربراہ مملکت کے بارے میں دلچسپ حقائق اکتشاف کیے ہیں۔
اور یہ یوروگائے ( Uruguay ، جو کہ جنوبی امریکہ کا ایک ملک ہے، کے سربراہ مملکت خوسیہ موخیکا ہیں جو اپنی تنخواہ کا نوے فیصد حصہ فلاحی کاموں پر خرچ کرتے ہیں۔ اور عالمی طور پر ان کو دنیا کا سب سے فقیر سربراہ مملکت اور بیک وقت سب سے سخی صدر بھی قرار دیا گیا ہے۔ ان کی عمر ٧٦ سال ہے اور وہ مارچ ٢٠١٠ء سے یو روگائے کے صدر ہیں۔یہ اپنی بیوی کے ساتھ دیہات کے ایک گھر میں رہتے ہیں۔ اس کی بیوی بھی پارلیمنٹ کی رکن ہیں اور وہ بھی اپنی تنخواہ کا ایک حصہ فلاحی کاموں پر خرچ کرتی ہیں۔ موخیکا کے مطابق ان کی سب سے قیمتی چیز ایک گاڑی ہے جس کی قیمت ١٩٤٥ امریکی ڈالرز ہیں۔ ان کے مطابق ان کی تنخواہ ١٢٥٠٠ یعنی بارہ ہزار پانچ سو امریکی ڈالرز ہیں جن میں سے وہ اپنے لیے صرف ١٢٥٠ بارہ سو پچاس ڈالرز بچاتے ہیں اور باقی سب فلاحی اداروں پر خرچ کرتے ہیں۔
یاہو نیوز کے مطابق صدر موخیکاکا اپنا کوئی ذاتی اکاونٹ نہیں اور نہ ہی کوئی قرض ہے۔ صدر کی سب سے بڑی خواہش یہ ہے کہ وہ اپنی مدت حکومت پوری کرنے کے بعد اپنی بیوی کے ساتھ کھیتوں میں کام کرتا رہے۔
چند تصویریں ملاحظہ ہو:
سادگی میں تازگی اور عزت ہے ۔
ویسے ایرانی صدر احمدی نژاد کے بارے میں بھی کہا جاتا ہے کہ سادہ طرززندگی کی ایک مثال ہے وہ
اوصاف مسلمانی لے گئے وہ جو " غیر مسلم " کہلاتے ہیں
ہم رہ گئے بس تفرقات و تعصبات میں الجھے ہوئے ۔
اس صدر کے بارے میں ایک دو کالم بھی پڑ رکھے ہیں اور حسب حال میں بھی بات ہوئی تھی۔شاندار آدمی ہے
ایک حقیقی حکمران ہونے کا ثبوت دے رہا ہے
ویسےبھی آپ چاہے پوری دنیا کی دولت اکٹھی کرلیں آپکو وہ سکون میسر نہیں ہوگا جو ایک غریب کو چند روپے دینا کے بعد آتا ہے۔
سادگی بھی اللہ تعالیٰ کی ایک بڑی نعمت ہے یہ ہر کسی کو نصیب نہیں ہوتی
ويسے اس دنیا میں اسلام کے نام پر حاصل کردہ ملک تو پاکستان ہے۔۔۔ ۔ یہاں اسلامی اصولوں کی پاسداری سب سے ِ زیادہ ہونا چاہیے تھا۔ ۔ ۔ لیکن حکمرانوں کے لیے دو دن کی زندگی اہم ہے۔۔ ۔ یقین کی کمی ہے۔
یوروگوائے کے صدر کے بارے میں لکھا ہے۔اس پر ایک کالم پڑھا تھا روزنامہ جنگ میںیہ کہاں کے صدر کا لکھا ایران کے یا دوسرے ؟