دنیا کی سب سے بڑی دولت کیا ھے؟؟؟

ام اویس

محفلین
(قبل از تحریر عرض کردوں کہ اسے مذہنی منافرت میں شمار نہ کیا جائے بلکہ میرے اور محض میرےہی جذبات وتاثرات تک محدود رکھا جائے۔)
ایک بار بطور ٹرینر مجھے کچھ غیر مسلموں کی عبادت گاہوں میں جانے کا اتفاق ہوا۔ یہ سلسلہ کئی شہروں پر پھیلا تھا، ٹریننگ دینے کے لیے لمبا شیڈول ڈیزائن کیا گیا تھا اور ماسٹر ٹرینر کی حیثیت سے مجھے ہی یہ فرائض سر انجام دینے تھے۔ وہاں مجھے عجیب سی بو محسوس ہوئی جو اس کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے تقریباً ہر شخص سے آرہی تھی۔ میں ان کے جتنے بڑے مذہبی رہنما سے ملا مجھے اس قدر ہی اس بو کی شدت کا احساس ہوا۔اس سے قبل نہ تو مجھے اس مخصوص بو کا کوئی تجربہ تھا اور نہ ہی کوئی ایسی پس منظری تعلیمات تھیں جو میرے لاشعور کو شعور کے آئینے میں لاکھڑا کرتیں۔ میں اس بوکی نسبت سے اس قدر متفکر تھا کہ میں نے باقاعدہ اپنے ایک دوست سے مشورہ بھی کیا۔ اس نے مجھے اس کمیونٹی کے حوالے سے کہا کہ یہ ان کی مخصوص بو ہے جو سبھی سے آتی ہے۔ مجھے یقین نہ ہوا لیکن یہ تجربہ کئی بار ہوا کہ جب بھی وہاں سے لوٹتا تو راستے میں وہ بو محسوس نہ ہوتی البتہ ان کی گاڑیوں میں سفر کرتے ہوئے یا ان کے ساتھ موجود ہوتے مجھے وہی بو محسوس ہونے لگتی ۔ یہاں تک کہ میں گھر واپسی پر اپنی یونیفارم بھی دیگر کپڑوں سے بالکل الگ دھلواتا۔ اس وقت مجھے احساس ہوا کہ شاید یہ کوئی روحانیات کا چکر ہے کہ جو لوگ کلمہ گو ہیں ان میں سے کسی میں سے ایسی بو محسوس نہیں ہوتی جب کہ نہایت صاف ستھرے لباس میں موجود اس مخصوص کمیونٹی میں سے آتی رہتی ہے اور اگر ان میں سے کوئی کلمہ پڑھ لے تو رحمتِ خدا وندی کا کیسا زندہ کرشمہ ہے کہ اس میں سے وہ بو نہیں آتی ۔ اس وقت مجھے شدت سے نبی کریم صل اللہ علیہ و آلہ وسلم سے محبت کا احساس ہوا اور ایمان کی دولت پر فخر بھی ۔ چند دن دینی زندگی کی پابندیاں بھی جاری رہیں لیکن پھر سے وہی دنیا داری دامن گیر ہوگئی۔ اس بات پر اب بھی افسوس ہوتا ہے کہ ایمان کی دولت اللہ تعالیٰ نے گھر ہی سے دے دی لیکن ہم لوگ فرقوں میں بٹے ایک دوسرے کے ایمان خراب کر رہے ہیں۔ بہرحال میرے لیے تو سب سے بڑی دولت کا احساس جو بڑی شدت سے دامن گیر رہا وہ ایمان کی دولت ہی تھی۔

دراصل اسلام کی ایک بہت بڑی نعمت پانی سے پاکیزگی حاصل کرنا ہے
آپ سے ایک سوال ہے اگر ان لوگوں میں سے کسی کو ایمرجنسی پیش آجائے تو اسکی جان بچانے کے لیے ابتدائی طبی امداد دیتے ہوئے آپ کے محسوسات کیا ہوتے ہیں ؟
 

ام اویس

محفلین
کوئی انتہا پسندی نہیں ہوئی ابھی تک۔
ایک نقطۂ نظر کے مقابلے میں دوسرے کا اظہار کیا گیا ہے۔ کسی کی دل آزاری کرنا ہرگز مقصود نہیں۔ محترمہ سین خ صاحبہ نے جو بات ارشاد فرمائی ہے
میری مراد انتہا پسندی نہیں بلکہ بشر کا نقطہ عروج ہے
 

ام اویس

محفلین
انتہائی افسوسناک!!!!!!!

اگر اس مراسلے میں میرے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا مبارک نام نہ ہوتا تو میں اس مراسلے پر ناپسندیدہ کی درجہ بندی دیتی۔ اور اگر مجھے دوہری درجہ بندی دینے کا موقع مل جاتا تو مضحکہ خیز کی بھی درجہ بندی دیتی۔

پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے جب تبلیغ کی تو وہ غریبوں اور غلاموں کو اپنے پاس بٹھاتے تھے۔ وہ کبھی کسی انسان کی کمزوری یا برائی کو خاطر میں نہیں لائے اور نہ ہی انھوں نے ایسی باتوں کا کہیں ذکر کیا اور نہ انھوں نے کسی کی کمزوری کا ذکر کرنے کی کبھی تعلیم دی۔

بطور مسلمان آپ پر بھی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ آپ اپنی باتوں اور افعال سے ایسا پیغام نہ دیں کہ لوگ اسے اسلام پر باندھ کر غلط فہمی میں مبتلا ہوں اور خدانخواستہ یہ سوچنے پر مجبور ہوں کہ یہ مسلمان ایسی حرکت کر رہا ہے تو کہیں اس کے مذہب نے تو اسے ایسی تعلیم نہیں دی؟

اگر آپ کو محسوس ہوتی بھی ہے تو برائے مہربانی اس طرح پبلک فورم پر کسی کی کمزوری کا ذکر نہیں کیجئے۔ یہ غیبت میں بھی آتا ہے کیونکہ ان لوگوں کو یہ علم نہیں ہے کہ آپ ان کے پیچھے پیٹھ ان کی کسی کمزوری کا اس طرح ذکر کر رہے ہیں۔

کسی بھی مذہب کے پیروکار کو دیکھ کر ہی لوگ اس کے مذہب کی جانب متوجہ ہوتے ہیں۔ ہم جیسا پیغام دنیا کو دیں گے، دنیا ویسا ہی ہمارے مذہب کے بارے میں اپنے ذہن میں امیج بنائے گی۔ برائے مہربانی مثبت اور محبت کا پیغام دیجئے۔ اس طرح کی منفی باتیں پڑھ کر اگر کوئی اسلام کی طرف اگر راغب ہونا چاہ رہا ہوگا تو وہ یقیناً دور ہو جائے گا۔

اسلام ہمارے لئے اس لئے دولت ہے کیونکہ اس نے رنگ، نسل، دولت اور انسانی کمزوریوں کو بالائے طاق رکھ کر انسانیت کا سبق دیا۔ اور یہی سچائی ہے۔ کسی کے پاس سے بو آنے یا نہ آنے سے اسلام کی عظمت کو ثابت کیا جانا افسوسناک ہے۔ اسلام اپنے پیغام اور اپنی سچائی کی وجہ سے عظیم ہے۔

میں آپ کے خیالات سے متفق ہوں ۔ بے شک اسلام ہمارے لیے دولت اسی لیے ہے کیونکہ اس نے رنگ ، نسل ، دولت اور انسانی کمزوریوں کو بالائے طاق رکھ کر انسانیت کا سبق دیا ۔
لیکن افسوس تو یہ ہے کہ نہ ہم اسلام کو اس طرح سیکھ پائے نا سکھایا ، نہ اس کے لیے کوشش کی
 

ام اویس

محفلین
تصریح کا بہت شکریہ
میں معافی چاہتا ہوں اگر اپنی کوتاہیٔ فہم کے باعث کوئی ناگوار بات کر گزرا ہوں۔
ام اویس
ایسی کوئی بات نہیں جب تحریری گفتگو ہو تو بعض اوقات وضاحت کی شدت سے ضرورت ہوتی ہے ۔ وہ کیا کہتے ہیں خوامخواہ غلط فہمی وغیرہ
 

سین خے

محفلین
آپ کا طرز عمل بھی اتنا بہتر نہیں ہے ۔ ایک کی غلطی پر دوسرے کی اس سے بھی بڑی غلطی کرنا
نا قابل فہم ہے ۔ تحمل سے کام لیں
پہلا فقرہ غور سے پڑھ لیں انہوں نے اپنے جذبات وتاثرات بیان کیے ہیں

سس میرے خیال سے آپ ایک بار پھر میرا مراسلہ پڑھ لیجئے۔

میں نے کہیں پر بھی بھائی صاحب پر کوئی ذاتی حملہ نہیں کیا ہے۔ مجھے ان کا مراسلہ پسند نہیں آیا تو میں نے پہلے پیرا میں ناپسندیدگی کا اظہار کیا ہے۔

دوسرے پیرا میں بتایا ہے کہ ایسے طرز عمل سے لوگ کیا سمجھ سکتے ہیں۔

تیسرے پیرا میں ان سے کہا ہے کہ اس طرح کی باتیں پبلک فورم پر نہ کریں۔

چوتھے پیرا میں یہ بتایا ہے کہ جیسے افعال ہم کریں گے ویسا ہی لوگ ہمارے مذہب کے لئے بھی امیج بنائیں گے۔

پانچویں میں اسلام کی عظمت کا ذکر ہے۔

میں نے کہیں بھی ان کو یہ نہیں کہا کہ خدانخواستہ ان کے پاس اسلام کی تعلیمات کی کمی ہے۔ میں نے ان کو برے القابات سے نہیں نوازا۔ میں نے ان پر کوئی ذاتی حملہ نہیں کیا ہے۔ مجھے ان کی بات پسند نہیں آئی۔ مجھے ان کی سوچ سے اختلاف ہے۔ میں نے اس کا اظہار کیا ہے۔

دوسری بات ان کے صرف کہہ دینے سے کہ مذہبی منافرت میں ان کی بات کو نہ لیا جائے، ضروری نہیں ہے کہ ہر کوئی ان کی اس بات پر توجہ دے گا۔ جس جس کو یہ بو والی بات دل کو لگے گی وہ آگے بڑھا دے گا۔ ایسی باتوں سے اجتناب کرنا زیادہ بہتر ہے۔ ان کو پھیلانا اچھی بات نہیں ہے۔ ابھی اسی لڑی میں معلوم ہوا ہے کہ ایسی بات کسی کتاب میں بھی لکھی ہوئی ہے۔ کیا ہمارے پاس گارنٹی ہے کہ سننے والا اسے اپنی پسند سے آگے نہیں بڑھائے گا؟

ام اویس سس میرے نزدیک آپ بہت محترم ہیں لیکن میں آپ سے یہ گزارش کروں گی جو کام میں نے نہیں کیا برائے مہربانی میرے مراسلے سے ویسا مطلب نہیں نکالئے۔
 
آخری تدوین:

سین خے

محفلین
کہاں وہ اعلی بزرگ وبرتر اور انسانوں میں سے سب سے کامل ہستی اور کہاں ہم عام انسان جن تک دین کی ابتدائی باتیں بھی پورے طور پر نہیں پہنچ پائیں اور نہ تربیت ہوئی ہے

آخر ہم اتنی اونچی چھلانگ کیوں لگاتے ہیں کہ انتہا پر پہنچ جاتے ہیں

اگر آپ نے یہ باتیں مجھے سنانے کے لئے کہی ہیں تو برائے مہربانی میرا نام لے کر اور مجھے مخاطب کر کے یہ سب باتیں کہئے :) کہ میری تربیت نہیں ہوئی، مجھ تک ابتدائی تعلیمات نہیں پہنچیں اور میں اونچی چھلانگ لگا رہی ہوں :)
 

ام اویس

محفلین
سس میرے خیال سے آپ ایک بار پھر میرا مراسلہ پڑھ لیجئے۔

میں نے کہیں پر بھی بھائی صاحب پر کوئی ذاتی حملہ نہیں کیا ہے۔ مجھے ان کا مراسلہ پسند نہیں آیا تو میں نے پہلے پیرا میں ناپسندیدگی کا اظہار کیا ہے۔

دوسرے پیرا میں بتایا ہے کہ ایسے طرز عمل سے لوگ کیا سمجھ سکتے ہیں۔

تیسرے پیرا میں ان سے کہا ہے کہ اس طرح کی باتیں پبلک فورم پر نہ کریں۔

چوتھے پیرا میں یہ بتایا ہے کہ جیسے افعال ہم کریں گے ویسا ہی لوگ ہمارے مذہب کے لئے بھی امیج بنائیں گے۔

پانچویں میں اسلام کی عظمت کا ذکر ہے۔

میں نے کہیں بھی ان کو یہ نہیں کہا کہ خدانخواستہ ان کے پاس اسلام کی تعلیمات کی کمی ہے۔ میں ان کو برے القابات سے نہیں نوازا۔ میں نے ان پر کوئی ذاتی حملہ نہیں کیا ہے۔ مجھے ان کی بات پسند نہیں آئی۔ مجھے ان کی سوچ سے اختلاف ہے۔ میں نے اس کا اظہار کیا ہے۔

دوسری بات ان کے صرف کہہ دینے سے کہ مذہبی منافرت میں ان کی بات کو نہ لیا جائے، ضروری نہیں ہے کہ ہر کوئی ان کی اس بات پر توجہ دے گا۔ جس جس کو یہ بو والی بات دل کو لگے کی وہ آگے بڑھا دے گا۔ ایسی باتوں سے اجتناب کرنا زیادہ بہتر ہے۔ ان کو پھیلانا اچھی بات نہیں ہے۔

ام اویس سس میرے نزدیک آپ بہت محترم ہیں لیکن میں آپ سے یہ گزارش کروں گی جو کام میں نے نہیں کیا برائے مہربانی میرے مراسلے سے ویسا مطلب نہیں نکالئے۔

جی اب میں نے دوبارہ پڑھا میں نے آپ کے مراسلے سے کوئی غلط مطلب نہیں نکالا شاید جوابا میں صحیح الفاظ استعمال نہیں کر پائی
معذرت میرے جواب کو اگر آپ نے خود پر تنقید سمجھا

اگر آپ نے یہ باتیں مجھے سنانے کے لئے کہی ہیں تو برائے مہربانی میرا نام لے کر اور مجھے مخاطب کر کے یہ سب باتیں کہئے :) کہ میری تربیت نہیں ہوئی، مجھ تک ابتدائی تعلیمات نہیں پہنچیں اور میں اونچی چھلانگ لگا رہی ہوں :)

میں نے آپ سے نہیں بلکہ خود سے کہا یعنی خود کلامی وغیرہ (پیار بھری مسکراہٹ )

معذرت مجھے اموجیز لگانا بالکل پسند نہیں
 

سین خے

محفلین
جی اب میں نے دوبارہ پڑھا میں نے آپ کے مراسلے سے کوئی غلط مطلب نہیں نکالا شاید جوابا میں صحیح الفاظ استعمال نہیں کر پائی
معذرت میرے جواب کو اگر آپ نے خود پر تنقید سمجھا



میں نے آپ سے نہیں بلکہ خود سے کہا یعنی خود کلامی وغیرہ (پیار بھری مسکراہٹ )

معذرت مجھے اموجیز لگانا بالکل پسند نہیں

سس مجھے تنقید پر کوئی اعتراض نہیں ہے :) آپ مجھ پر ہزار بار تنقید کر سکتی ہیں پر اگر میں نے کچھ ایسا نہیں کیا تو میں وضاحت تو دوں گی نا :)
 

م حمزہ

محفلین
اگر آپ نے یہ باتیں مجھے سنانے کے لئے کہی ہیں تو برائے مہربانی میرا نام لے کر اور مجھے مخاطب کر کے یہ سب باتیں کہئے :) کہ میری تربیت نہیں ہوئی، مجھ تک ابتدائی تعلیمات نہیں پہنچیں اور میں اونچی چھلانگ لگا رہی ہوں :)
اس میں اونچی چھلانگ لگانے والی کیا بات ہے۔ رسول صلی الله عليه وسلم کا عمل ہی ہمارے لئے مشعل راہ ہے ہمارے اعمال کی کسوٹی ہے ، ہمیں ان سے ہی ہدایت کی روشنی لینی ہے ان کے نقش پا پہ چلنے کی کوشش کرنی ہے۔
پھر یہ الگ بات ہے کہ ہم ان کی کیا ان کے جان نثاروں کے جاں نثاروں کی گرد کی گرد کو بھی نہیں پہنچ سکتے ۔ یہ ناممکن ہے۔ اور نہ ہم اس کے مکلف ہیں کہ ان جیسے ہی کیوں نہ بنے۔ ہمارے اعمال کی جزا ہماری سعی اور نیت و خلوص پر ہی مبنی ہے۔ ہم یہ کہہ کر نہیں چھوٹ سکتے کہ وہ رسولؐ و صحابہ ٹھہرے اور ہم ٹھہرے عام سے جاہل انسان۔

تاہم میں سمجھتا ہوں کہ ام اویس بہن کے کہنے کا مقصد یہ ہے کہ یہ صرف رسول صلی الله عليه وسلم کی ذات اقدس ہے جو کامل ہے جو ہر خطا سے پاک ہے۔ ہم لوگوں سے غلطیاں ہوجاتی ہیں اور ہوتی رہیں گی۔ اس لئے اگر کسی کی غلطی آپ کی نظر میں آئے تو اسے حکمت اور نرمی سے سدھارنے کی کوشش کرنی چاہیے ۔
کہ وہی پیارے نبی اکرم صلی الله عليه وسلم کا شیوہ ہے اور قرآن کا فرمان ہے۔
 
آخری تدوین:
اگر علم سب سے بڑی دولت ہے تو جو لوگ یہ دولت حاصل کرلیتےہیں وہ جاہل کے جاہل کیوں رہتے ہیں۔۔ ایک اصطلاع تو سنی ہی ہوگی۔۔۔پڑھے لکھے جاہل؟
کیا آپ علم کالج یونیورسٹی کی ڈگری وغیرہ کو سمجھ رہی ہیں؟
 

فرقان احمد

محفلین
دل کے سکون سے بڑھ کر دولت کیا ۔۔۔! بے شک دلوں کا سکون اللہ کے ذکر ہی میں ہے ۔۔۔! یعنی بات ایمان پر آ کر ٹھہر گئی ۔۔۔!
 
سب سے بڑی دولت۔
مختلف پہلوؤں سے مختلف ہوسکتی ہیں۔ کچھ متعین نہیں کیا جا سکتا۔ اخروی اور روحانی نعمتوں میں بھی مختلف پہلو ہیں اور دنیاوی نعمتوں میں بھی۔ :)
 
بھرپور متفق!
آپ نے بہت خوبصورت پیرائے میں میرے دل کی بات کہہ دی ہے۔ اللہ آپ کو خوش رکھے۔
کاش کہ 100 بار زبردست کی ریٹنگ ہوتی تو اس مراسلے کو دیتا۔
جیتی رہیں!
آپ نے تو ایک بار بھی زبردست کی ریٹنگ نہیں دی۔ :)
 

عرفان سعید

محفلین
آپ نے تو ایک بار بھی زبردست کی ریٹنگ نہیں دی۔ :)
جس صورت حال میں مراسلہ لکھ رہا ٹھا، میرے نزدیک اس وقت یہ مناسب ریٹنگ تھی۔ اپنے جذبات کا اظہار کرنے میں میں نے کسی بخل سے کام نہیں لیا۔
ویسے چنگا پھڑیا جے
 

سین خے

محفلین
اس میں اونچی چھلانگ لگانے والی کیا بات ہے۔ رسول صلی الله عليه وسلم کا عمل ہی ہمارے لئے مشعل راہ ہے ہمارے اعمال کی کسوٹی ہے ، ہمیں ان سے ہی ہدایت کی روشنی لینی ہے ان کے نقش پا پہ چلنے کی کوشش کرنی ہے۔
پھر یہ الگ بات ہے کہ ہم ان کی کیا ان کے جان نثاروں کے جاں نثاروں کی گرد کی گرد کو بھی نہیں پہنچ سکتے ۔ یہ ناممکن ہے۔ اور نہ ہم اس کے مکلف ہیں کہ ان جیسے ہی کیوں نہ بنے۔ ہمارے اعمال کی جزا ہماری سعی اور نیت و خلوص پر ہی مبنی ہے۔ ہم یہ کہہ کر نہیں چھوٹ سکتے کہ وہ رسولؐ و صحابہ ٹھہرے اور ہم ٹھہرے عام سے جاہل انسان۔

تاہم میں سمجھتا ہوں کہ ام اویس بہن کے کہنے کا مقصد یہ ہے کہ یہ صرف رسول صلی الله عليه وسلم کی ذات اقدس ہے جو کامل ہے جو ہر خطا سے پاک ہے۔ ہم لوگوں سے غلطیاں ہوجاتی ہیں اور ہوتی رہیں گی۔ اس لئے اگر کسی کی غلطی آپ کی نظر میں آئے تو اسے حکمت اور نرمی سے سدھارنے کی کوشش کرنی چاہیے ۔
کہ وہی پیارے نبی اکرم صلی الله عليه وسلم کا شیوہ ہے اور قرآن کا فرمان ہے۔

بھائی میں اپنے مراسلے پر وضاحت دے چکی ہوں۔ اس سے زیادہ میں وضاحت دینے کی استطاعت نہیں رکھتی ہوں۔ مجھے کسی کا رویہ پسند نہیں آئے گا تو میں ناپسندیدگی کا اظہار کرنے میں آزاد ہوں۔ مجھے نرمی کی نصحیت کرنے کے ساتھ ساتھ کیا آپ غیر مسلموں کی دل آزاری ہونے کے خدشے پر اظہار کریں گے کہ کس طرح کوئی مراسلہ دل آزاری کا باعث بن سکتا ہے؟ کوئی غیر مسلم یہاں آتا ہے اور اس مراسلے کو پڑھ کر جائے گا تو کیا تاثر لے کر جائے گا؟ کیا کسی غیر مسلم کی دل آزاری یہ کہہ کر ختم کر سکیں گے کہ بات نرمی سے ہو رہی تھی۔

کیا صرف مجھ اکیلی کو ہی نصحیتیں کرنا ٹھیک ہے؟ :)

میرے ساتھ جس طرح کا رویہ اپنایا گیا ہے میں اس پر خاموش ہو رہی ہوں لیکن اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ میں ذاتی حملوں کو سمجھ نہ سکوں۔ میں کوئی چھوٹی بچی نہیں ہوں۔ فورمی رویوں کو بہت اچھی طرح سمجھتی ہوں :) سمجھ میں تو مجھے بہت کچھ آیا ہے۔ مجھے نصحیت کرنے کے علاوہ آپ اور لوگوں کو نصحیت کر دیں تو میرے خیال سے بیلنس رہے گا :)
 
آخری تدوین:

م حمزہ

محفلین
بھائی میں اپنے مراسلے پر وضاحت دے چکی ہوں۔ اس سے زیادہ میں وضاحت دینے کی استطاعت نہیں رکھتی ہوں۔ مجھے کسی کا رویہ پسند نہیں آئے گا تو میں ناپسندیدگی کا اظہار کرنے میں آزاد ہوں۔ مجھے نرمی کی نصحیت کرنے ساتھ ساتھ کیا آپ غیر مسلموں کی دل آزاری ہونے کے خدشے پر اظہار کریں گے؟ کوئی غیر مسلم یہاں آتا ہے اور اس مراسلے کو پڑھ کر جائے گا تو کیا تاثر لے کر جائے گا؟ کیا کسی غیر مسلم کی دل آزاری یہ کہہ کر ختم کر سکیں گے کہ بات نرمی سے ہو رہی تھی۔

میرے ساتھ جس طرح کا رویہ اپنایا گیا ہے میں اس پر خاموش ہو رہی ہوں لیکن اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ میں ذاتی حملوں کا سمجھ نہ سکوں۔ میں کوئی چھوٹی بچی نہیں ہوں۔ فورمی رویوں کو بہت اچھی طرح سمجھتی ہوں :) سمجھ میں تو مجھے بہت کچھ آیا ہے۔ مجھے نصحیت کرنے کے علاوہ آپ اور لوگوں کو نصحیت کر دیں تو میرے خیال سے بیلنس رہے گا :)
میری کیا مجال کہ میں آپ کو نصیحت کروں۔ آپ بے شک آزاد ہیں اپنے خیالات کے اظہار کرنے میں۔

ویسے میں نے اپنا مراسلہ پھر ایک بار پڑھا۔ مجھے نہیں لگا کہ میں نے آپ کو کہیں نصیحت کرنے کی کوشش بھی کی ہے۔ ہاں شاید وضاحت کرنے کی غلطی ہوگئی ۔
 

سین خے

محفلین
میری کیا مجال کہ میں آپ کو نصیحت کروں۔ آپ بے شک آزاد ہیں اپنے خیالات کے اظہار کرنے میں۔

ویسے میں نے اپنا مراسلہ پھر ایک بار پڑھا۔ مجھے نہیں لگا کہ میں نے آپ کو کہیں نصیحت کرنے کی کوشش بھی کی ہے۔ ہاں شاید وضاحت کرنے کی غلطی ہوگئی ۔

میرے اچھے بھائی وضاحت آپ کسی اور کی طرف سے اس وقت دیں جب اگر کسی کا واقعی ایسا کوئی مقصد نہ ہو :) جو ہونا تھا وہ ہو چکا ہے۔ ام اویس سس کی باتیں مجھے بہت اچھی طرح سمجھ آئی ہیں :) وہ کچھ بھی کہیں کہ ان کی خود کلامی تھی یا کچھ اور لیکن ان کو جو کچھ مجھے کہنا تھا وہ مجھے کہہ چکی ہیں :)
 
Top