عاطف ملک
محفلین
دن ہو چکا اگر تو کیا، بانگِ درا سنائے کیوں؟
لیٹے ہیں اپنے بیڈ پہ ہم کوئی ہمیں جگائے کیوں؟گر تو نہیں ہے کاہلی، تو یہ بتا اے چلبلی
سردی میں میرے ذہن پر چھاتے ہیں تیرے سائے کیوں
سر پہ سوار ہو گئی اب تو سٹَپنِی بھی تری
تُو نہ اگر ہو تو کوئی لِفْٹ اسے کرائے کیوں
تُو نہ اگر ہو تو کوئی لِفْٹ اسے کرائے کیوں
اک فیمنسٹ نے عجب ہم سے سوال کر لیا
بیل ہی ہل چلائے کیوں، دودھ ہی دے ہے گائے کیوں؟
جب وہ عوامی شخص ہے، اُن سے ہی ملنے آیا ہے
پھر کیوں یہ سارے گارڈ ہیں پھر ہے یہ کانوائے کیوں
چین و سکوں کے خواب میں خود ہی پھنسے عذاب میں
اب کھا کے مار بیوی سے کیجیے عینؔ ہائے کیوں
عینؔ میم
دسمبر ۲۰۲۰