میراتجربہ:-
1۔ دوست سے کبھی امید نہ رکھو۔
2۔ دوست کو کبھی ازماؤ مت۔
3۔ دوست کی بری عادتیں اسے طریقے سے بتاؤ، نہ کہ طنزیہ طور سے۔
4۔ دوست کا کبھی کسی سے گلہ نہ کرو۔
5۔ دوست کی دوستی اور شخصیت سے یہ توقع کبھی نہ رکھو کہ وہ آپکی سوچ کے عین مطابق ہونا چاہئیے۔
6۔ دوست سے بار بار ناراض نہ ہو، کہ یہ عمل دوستی میں دراڑ پیدا کر دیتا ہے، اور دراڑ بند تو کی جاسکتی ہے مگر اسکا نشان مٹانا نا ممکن ہے۔
اگر ان باتوں پر عمل کیا جائے تو دوست کبھی بے وفا نہ ہو اور نہ ہی کبھی دوستی ٹوٹے گی، ہم اپنی مجبوریوں کو تو دیکھتے ہیں مگر دوسروں کی مجبوریا نہیں دیکھتے، اسی لیئے دوستوں کی بیوفائی کا گلہ کرتے ہیں۔