عزیز بھیا اگر اس بھری دنیا میں ایک شخص بھی ایسا نہیں جو آپ کو قابل اعتماد جانتا ہو یا جس پر آپ اعتماد کرسکتے ہوں تو پھر کجی آپ کی اپنی ذات میں ہی ہے۔خرم جی میرے خیال میں دوست نہ بننا اتفاق بھی تو ہو سکتا ہے دوست ہونا نہ ہونا انسان کی درستگی سے تعلق ہو ضروری تو نہیں
شاید اس سے بہتر بات نہیں کہی جا سکتی اس ضمن میںمیراتجربہ:-
1۔ دوست سے کبھی امید نہ رکھو۔
2۔ دوست کو کبھی ازماؤ مت۔
3۔ دوست کی بری عادتیں اسے طریقے سے بتاؤ، نہ کہ طنزیہ طور سے۔
4۔ دوست کا کبھی کسی سے گلہ نہ کرو۔
5۔ دوست کی دوستی اور شخصیت سے یہ توقع کبھی نہ رکھو کہ وہ آپکی سوچ کے عین مطابق ہونا چاہئیے۔
6۔ دوست سے بار بار ناراض نہ ہو، کہ یہ عمل دوستی میں دراڑ پیدا کر دیتا ہے، اور دراڑ بند تو کی جاسکتی ہے مگر اسکا نشان مٹانا نا ممکن ہے۔
ہمیں تو زمانے بھر میں کوئی بے وفا نہ ملادوستوں سے وفا کی امیدیں
کس زمانے کے آدمی تم ہو
ڈاکٹر بشیر بدر
ہمیں تو زمانے بھر میں کوئی بے وفا نہ ملا
کمی جو پائی ہے اپنے خلوص میں پائی ہے
بے وفا سے بھی پیار ھوتا ہےکیا کسی بے وفاکو بھی دوست کہاجا سکتا ھے ؟