مہدی نقوی حجاز
محفلین
کب وفا کرتے ہیں اس کا بھی کوئی اشارہ نہیں!پس جواب یہ بات تو مضمر نہیں کہ آپ کے یہاں وفا کی روایت نہیں؟
کب وفا کرتے ہیں اس کا بھی کوئی اشارہ نہیں!پس جواب یہ بات تو مضمر نہیں کہ آپ کے یہاں وفا کی روایت نہیں؟
بس پھر ٹھیک ہے، تب تک ہم عمر کی اتنی خزائیں دیکھ چکے ہوں گے کہ خون کا الزام ہمارے سر آنے کا خدشہ جاتا رہے گا۔کب وفا کرتے ہیں اس کا بھی کوئی اشارہ نہیں!
اس میں یہ بات ضرور مضمر تھی (اور غلط تھی) کہ آپ نے لمحۂ موجود تک بہ اندازۂ کافی (اِنَف) خزائیں نہیں دیکھیں۔۔۔ شاعری میں ریختی سنی بھی ہے اور پڑھی بھی، نثر میں ریختی کے موجد قبلہ ہیں؟!بس پھر ٹھیک ہے، تب تک ہم عمر کی اتنی خزائیں دیکھ چکے ہوں گے کہ خون کا الزام ہمارے سر آنے کا خدشہ جاتا رہے گا۔
ایسا الزام لگاتے شرم نہیں آتی قبلہ حضور؟ ریختی کا شائبہ تک ہوتا تو خزائیں نہ دیکھتے، بہاروں یا پھر ساون کا ذکر سبک ہوتا۔اس میں یہ بات ضرور مضمر تھی (اور غلط تھی) کہ آپ نے لمحۂ موجود تک بہ اندازۂ کافی (اِنَف) خزائیں نہیں دیکھیں۔۔۔ شاعری میں ریختی سنی بھی ہے اور پڑھی بھی، نثر میں ریختی کے موجد قبلہ ہیں؟!
جذبات تو ریختیانہ ہی تھے نا سرکار!!ایسا الزام لگاتے شرم نہیں آتی قبلہ حضور؟ ریختی کا شائبہ تک ہوتا تو خزائیں نہ دیکھتے، بہاروں یا پھر ساون کا ذکر سبک ہوتا۔
تب تک ہم عمر کی اتنی خزائیں
اجی حضور آپ کا سارا زور "عمر" پر ہے پھر تو یہ بات ہمیشہ سے صیغہ اعلان رہی ہے کہ ہم نے عدم بڑھاپا کا مدعا کبھی پیش ہی نہیں کیا۔جذبات تو ریختیانہ ہی تھے نا سرکار!!
پہلے معاشقے میں اشارہ تھا۔ یہ دونوں معاشقے شہرِ قم سے منسوب ہیں، جہاں ہمارا بچپن گزرا ہے۔ اس کے بعد بہت وقت تک اصفہان اور پھر کرمان میں مقیم رہےبہت خوب!
ایران میں کس شہر میں آپ مقیم رہے ؟
تو اس میں یہ بات صاف ظاہر ہے کہ بڑھاپے کا مدعا بھی پیش نہیں کیا گیا ہے!!اجی حضور آپ کا سارا زور "عمر" پر ہے پھر تو یہ بات ہمیشہ سے صیغہ اعلان رہی ہے کہ ہم نے عدم بڑھاپا کا مدعا کبھی پیش ہی نہیں کیا۔
پہلے معاشقے میں اشارہ تھا۔ یہ دونوں معاشقے شہرِ قم سے منسوب ہیں، جہاں ہمارا بچپن گزرا ہے۔ اس کے بعد بہت وقت تک اصفہان اور پھر کرمان میں مقیم رہے
ہم وہ باتیں نہیں لکھتے جو ہم محسوس نہیں کرتےحجاز صاحب تو یہ پھر آپ بیتی ہوئی نہ ! دیکھا ، میں نے کہا تھا نہ کہ آپ بہرحال اسے افسانہ کہہ لیں مگر آپکے الفاظ صاف پتا دے رہے ہیں
ہم وہ باتیں نہیں لکھتے جو ہم محسوس نہیں کرتے
ماشاء اللہ۔ کافی پہنچے ہوئے ہیں۔
در پردہ ہمارے سچے ادیب ہونے کا اعتراف خوب ہے!کیا کہنے حجاز صاحب ! سچا ادیب وہی ہے کہ جو آپ کے فارمولے پر عمل پیرا ہو -
پہنچا دیا گیا ہے جنابماشاء اللہ۔ کافی پہنچے ہوئے ہیں۔
در پردہ ہمارے سچے ادیب ہونے کا اعتراف خوب ہے!
بہت شکریہ!درپردہ کیوں صاحب ، ہم تو ڈنکے کی چوٹ پر کہتے ہیں آپ سچے ادیب ہیں -
ارے جناب، آدھی کتاب کا ترجمہ کرنے کے بعد ہم نے 2013 کی سالانہ نمائش کراچی میں دیکھا کہ کوئی مولوی صاحب اس کتاب کا ترجمہ کر کے چھپوا بھی چکے ہیں!! وہیں کھڑے کھڑے کچھ پڑھا، اتنا برا ترجمہ تھا کہ خریدا نہیں، اور نہ مترجم کا نام یاد رکھا۔ اب افسوس ہو رہا ہے!مہدی نقوی حجاز
ترجمہ سے یاد آیا، قبلہ ،وہ حضور نطشے اور حضرت زرتشت آپ کے منتظر ہیں ۔وہاں بھی تشریف لے جائیں