اب تو نہ کوئی بندہ رہا اور نہ کوئی بندہ نواز۔۔ تو کوشش کرنے کا فائدہ۔۔۔۔یہ "ز" پہلے اور آخری مصرعے میں آیا ہے۔ جبکہ دوسرے اور آخری مصرعے میں ہونا چاہیے تھا۔
پھر سے کوشش کریں۔
اس میں بندے پر پیش پڑھوں یا زبر۔۔۔۔
نہ کوئ بندا رہا نہ کوئ بندا نواز
مندرجہ بالا مراسلہ پڑھنے کے بعد نہ پیش کی ضرورت ہے اور زبر کی کہ کچھ بچا ہی نہیں۔اس میں بندے پر پیش پڑھوں یا زبر۔۔۔ ۔
البتہ "زیر" لگا کر کوئی نئی ایجاد کی سکتی ہے۔۔ جیسے کہ آج مجھے نیرنگ خیال بھیا نے ہی بتایا کہ میں نے کئی سالوں پہلے "زیغم" ایجاد کر لیا تھا۔۔ جبکہ پہلے ضیغم ہوا کرتا تھا۔۔۔مندرجہ بالا مراسلہ پڑھنے کے بعد نہ پیش کی ضرورت ہے اور زبر کی کہ کچھ بچا ہی نہیں۔
ہوسکتا ہے زیرِ زمیں کسی صف میں کوئی بچا رہ گیا ہو۔۔۔لیکن اب زیر زبر پیش کی گنجائش ہی کہاں باقی رہ گئی ہے۔ سب کچھ تو ختم ہو گیا۔
جو زیر زمین ہونگے اول تو وہ رہیں گے ہی نہیں۔ اور جو رہتے ہی نہیں وہ بے چارے کیسے ہوگئے؟ کیونکہ چارے سے تعلق رکھنے کے لئے رہنا پڑتا ہے۔یہ تو اب فرخ بھائی سے ہی پوچھنا پڑے گا کہ کوئی گنجائش ہے کہ نہیں؟
انیس الرحمن بھائی۔۔۔ (سرگوشی)تو یہ بات آپ کان میں انیس بھائی کو بھی بتا دیں۔
هاهاها......اب تو نہ کوئی بندہ رہا اور نہ کوئی بندہ نواز۔۔ تو کوشش کرنے کا فائدہ۔۔۔ ۔
هاهاها،،،،،السلام علکیم یا اہل القبور۔ آپ سب کے پاس انٹرنیٹ کیسے آیا؟ خود کش بمبار صاحب کی قبرسے تو نہیں چرایا؟