محمداحمد
لائبریرین
تھینک یو
بہت خوب، ماشاءاللہ
مزا آ گیا احمد بھائی
کیا کہنے احمد بھئی۔ کمال ہے۔
بہت اعلیٰ
اچھی غزلیں ہیں احمد صاحب، دوسری غزل تو بس لاجواب ہے!
ماشاءاللہ ،
واہ ، بہت شاندار اور عمدہ کلام
بہت شکریہ عدنان بھائیدوسری غزل کے کچھ اشعار بے حد لاجواب ہیں۔
مزا آ گیا، بہت اچھا دو غزلہ ہے
کتنے اچھے کمال کے ہیں سبھیالسلام علیکم،
یہ کلام تقریباً ڈیڑھ دو ماہ پرانا ہے ، اُن دنوں طبیعت میں روانی تھی ، سو یہ غزل سے دو غزلہ ہوگیا۔ احباب کےاعلیٰ ذوق کی نذر:
دو غزلہ
رات بھر سوچتے رہے صاحب
آپ کس مخمصے میں تھے صاحب؟
اس نے 'کاہل 'کہا محبت سے
ہنس دیئے ہم پڑے پڑے صاحب
گرم چائے، کتاب، تنہائی
اور ہوتے ہیں کیا مزے صاحب
اب یہ جانے کی ضد!قیامت ہے
آپ آئے ہی کس لئے صاحب
اُس نے دیکھا نہ پھر کسی کو بھی
جس کو دیکھا تھا آپ نے صاحب
شہر میں بھی ہے ایک دیوانہ
قیس کے دشت سے پرے صاحب
دور رکھ دل کو خوش جمالوں سے
کیا خبر کس پہ مر مٹے صاحب
چَیٹ کرتے ہیں بچے رومن میں
جانتے ہیں الف نہ ب صاحب!
ایک بچے نے کھٹکھٹایا در
"پھول لے لیجئے بڑے صاحب"
پہلے بھی اختلاط کم کم تھا
اس قدر اجنبی نہ تھے صاحب
کیا کہا میرا نام ہے خط پر ؟
غور سے دیکھیے ارے صاحب!
کاغذی پھول سونگھ بیٹھا میں
خوشنما دیکھنے میں تھے صاحب
باغ میں مجھ پہ ہنس رہے تھے کل
پیڑ تھے کچھ ہرے بھرے صاحب
*****
کیا کہوں کیسا حال ہے صاحب
کوئی آئے ،گلے ملے صاحب
سانس لیتا ہوں، تن سلامت ہے
دل کا احوال چھوڑیے صاحب
کل سنائی ہے نظم "تنہائی"
دوستوں میں گھرے ہوئے صاحب
کشمکش، رنج ، بے یقینی، خوف
خواب کیا خاک دیکھیے صاحب
سب معائب سمجھ لیے ہم نے
کچھ محاسن بھی ہم میں تھے صاحب؟
ہم ہیں اک مصرعِ غلط ہم پر
خطِ تنسیخ پھیریئے صاحب
خُلق، شستہ زباں ، شگفتہ لوگ
یاد ماضی کی چھوڑیے صاحب!
کیا عجب ہے، مری گلی والے
جانتے ہی نہیں مجھے صاحب!
پوچھتے ہیں غزال آ آ کر
کون سے دشت میں رہے صاحب؟
شہر صحرا کو کھا گیا جب سے
دشت صحرا میں کب رہے صاحب
ایک دن اُس نے الوداع کہا
اور ہم دیکھتے رہے صاحب
کس قدر ماند پڑ گئی تصویر
ڈائری میں دھرے دھرے صاحب
ایک دیرینہ ربط تھا اُن سے
اُس گلی میں جو پیڑ تھے صاحب!
سنگ باری پہ ایک دیوانہ
ہوش والوں سے کیا کہے صاحب!
میں نے جا کر کہا کہ احمد ہوں
اس نے پوچھا کہ" کون سے؟" صاحب
محمد احمدؔ
ناساکنانِ شہرِ قائد کے غیر عالمی مشاعرے میںکب دوبدو سننے کو ملے گا دو غزلہ
کیا ہی عمدہ کلام ہے صاحب
خوب، دونوں غزلیں ہی بہترین ہیں. بہت داد
بہت شکریہساری غزل بلکہ دو غزلہ لا جواب
اور یہ شعر کاہل ہونے کا کامل ثبوت ۔۔۔۔۔۔ پڑے پڑے ہنس دئیے
واہ واہ!! بہت خوب! بہت اچھے اشعار ہیں احمد بھائی !
کیا بات ہے ہے طبیعت میں روانی کی! یعنی رکتی ہے مری طبع تو ہوتی ہے رواں اور!
ردیف کی معنویت کو کئی اشعار میں اچھی طرح استعمال کیا ہے آپ نے ۔ بہت داد!
کیا بات ہے ! اچھے اشعار ہیں !
یہ بہت اچھی بات ہے اور نکتے کی بات ہے ۔احمد بھائی ، ایک دو باتیں بطور نقد و نظر کہنا چاہوں گا کہ اتنی اچھی غزلوں میں چھوٹے سے معائب بھی کھٹکتے ہیں ۔ ایک بات تو یہ کہ جب طبیعت رواں ہو اور زمین زرخیز ہو تو اشعار کی فراوانی ایک فطری سی بات ہے ۔ ایسی صورت میں معیار کو مقدار پر ترجیح دینا اور ضروی ہوجاتا ہے ۔ وجہ یہ کہ معمولی اشعار کی شمولیت سے اچھے اشعار کی چمک دمک ماند پڑجاتی ہے ، وہ انبار میں دب جاتے ہیں ۔ آپ کی اس غزل کی وساطت سے اپنے تجربے کی یہ ایک عام بات بیان کی ہے ۔
خُلق، شستہ زباں ، شگفتہ لوگ
یاد ماضی کی چھوڑیے صاحب!
اس شعر میں خلق کی جگہ خلیق کا محل ہے ۔ میری ناقص رائے میں خلق کی جگہ "نرم" بھی استعمال کیا جاسکتا ہے ۔
شہر صحرا کو کھا گیا جب سے
دشت صحرا میں کب رہے صاحب
دشت اور صحرا تو ایک ہی بات ہے احمد بھائی ، دونوں ہم معنی ہیں ۔
یہ بات میرے علم میں نہیں تھی۔ نشاندہی کا بے حد شکریہکس قدر ماند پڑ گئی تصویر
ڈائری میں دھرے دھرے صاحب
یہاں دھرے دھرے کی جگہ رکھے رکھے کا محل ہے ۔ کسی شے کو عموماً کسی سطح پر دھرا جاتا ہے جبکہ تصویر ڈائری کے اندر رکھی جاتی ہے ۔
احمد بھائی ، اگر کوئی بات گراں گزری ہو تو معذرت چاہتا ہوں ۔ ویسے آپ سے ایسی کوئی توقع تو نہیں ہے لیکن آج کل یہ جملۂ ڈِسکلیمیہ ہر تبصرے کے آخر میں کہنا پڑتا ہے ۔ (ہیلمٹ والا شتونگڑہ تین عدد)
کتنے اچھے کمال کے ہیں سبھی
شعر جو آپ نے کہے صاحب
ان شاء اللہ اگلی ملاقات میں۔کب دوبدو سننے کو ملے گا دو غزلہ
بہت شکریہ فاخر بھائی!دوسری غزل بہت پسند آئی
بہت شکریہ عاطف بھائی!عمدہ دو غزلہ ہے ۔
کل سنائی ہے نظم "تنہائی"
دوستوں میں گھرے ہوئے صاحب
واہ !
شاید اسی لئے مارکیٹنگ والے آج کل بیک لنکس کو بڑی اہمیت دیتے ہیں۔واہ احمد بھائی ۔ ہم برادر عرفان سعید والی پیروڈی سے ہوتے ہوئے اصل کی طرف آئے ۔ یہ ہماری محفلی بے ہنری کا اعتراف ہے ۔
ہنر والے ہوں یا بے ہنرے ۔ کسی کو کسی طرح نہ چھوڑو ۔یہ ہے آج کل کی مارکیٹنگ۔شاید اسی لئے مارکیٹنگ والے آج کل بیک لنکس کو بڑی اہمیت دیتے ہیں۔
اُس نے دیکھا نہ پھر کسی کو بھی
جس کو دیکھا تھا آپ نے صاحب
ہم ہیں اک مصرعِ غلط ہم پر
خطِ تنسیخ پھیریئے
بہت عمدہ۔۔۔ اداس کیفیت۔۔۔رات بھر سوچتے رہے صاحب
آپ کس مخمصے میں تھے صاحب؟
بےساختہ ہنس پڑا۔۔۔ کیسا اچھا شعر ہے۔۔۔ مزا آگیا۔۔۔اس نے 'کاہل 'کہا محبت سے
ہنس دیئے ہم پڑے پڑے صاحب
واہ۔۔۔ سچ کہا۔۔۔۔ اور کیا مزے ہوتے ہیں یار۔۔۔ لاجوابگرم چائے، کتاب، تنہائی
اور ہوتے ہیں کیا مزے صاحب
دیوانہ ہوں دیوانگی سے بیگانہ۔۔۔ کیا بات ہے۔۔۔شہر میں بھی ہے ایک دیوانہ
قیس کے دشت سے پرے صاحب
یہ آپ کی طبیعت کا عکاس ہے۔۔۔ وہ ایک غزل کا احوال یاد آگیا مجھے۔۔۔۔ غزل مسلسل کا۔۔۔دور رکھ دل کو خوش جمالوں سے
کیا خبر کس پہ مر مٹے صاحب
بڑے شرارتی پیڑ ہیں۔۔۔باغ میں مجھ پہ ہنس رہے تھے کل
پیڑ تھے کچھ ہرے بھرے صاحب
اتی سندرسانس لیتا ہوں، تن سلامت ہے
دل کا احوال چھوڑیے صاحب
واہ۔۔۔ کیا المیہ ہے۔۔۔کل سنائی ہے نظم "تنہائی"
دوستوں میں گھرے ہوئے صاحب
کیسا حسب حال ہے۔۔۔ آج کے ہرپیروجوان کی کہانی ہے۔۔۔کشمکش، رنج ، بے یقینی، خوف
خواب کیا خاک دیکھیے صاحب
ایسے مباحث سے دور رہا کریں۔۔۔ بہت عمدہ کیفیت لیے شعر ہے۔۔ہم ہیں اک مصرعِ غلط ہم پر
خطِ تنسیخ پھیریئے صاحب
واہ۔۔۔۔ سچ کہا۔۔۔ کیا کیا ماضی کے ساتھ ہی قصہ پارینہ ہوا۔۔۔۔خُلق، شستہ زباں ، شگفتہ لوگ
یاد ماضی کی چھوڑیے صاحب!
کہیں ڈی ایچ اے تو کہیں بحریہ ٹاون بن گیا صحرا۔۔۔ اب کہا رہا۔۔۔ اعلی۔۔۔شہر صحرا کو کھا گیا جب سے
دشت صحرا میں کب رہے صاحب
بہت عمدہ۔۔۔ اس شعر کو تشریح کی ضرورت ہے۔ایک دیرینہ ربط تھا اُن سے
اُس گلی میں جو پیڑ تھے صاحب!
بہت عمدہ۔۔۔ کیا استعاراتی کیفیت ہے۔۔۔سنگ باری پہ ایک دیوانہ
ہوش والوں سے کیا کہے صاحب!
میں نے جا کر آکہا احمد ہوںمیں نے جا کر کہا کہ احمد ہوں
اس نے پوچھا کہ" کون سے؟" صاحب